صاحبزادہ کمال الدین کی بلوچستان یونیورسٹی پشین کیمپس سے مختلف شعبہ جات کی واپس کوئٹہ منتقلی ،لاء کالج تک محدود کرنے کے فیصلے کی مذمت

ہفتہ 21 اگست 2021 23:53

پشین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2021ء) جمعیت علماء اسلام کے صوبائی سینئر نائب امیر اور رکن قومی اسمبلی مولانا صاحبزادہ کمال الدین نے بلوچستان یونیورسٹی پشین کیمپس سے مختلف شعبہ جات کی پشین سے واپس کوئٹہ منتقلی اور اسے صرف لاء کالج تک محدود کرنے کے فیصلے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے پشین کیمپس کے طلبہ کے ساتھ بدترین ظلم اور زیادتی قرار دیا ہے، انہوں نے کہا کہ چھ تحصیلوں اور دس لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل ضلع پشین میں انتھک محنت اور کوششوں کے بعد بلوچستان یونیورسٹی کیمپس کا قیام عمل میں لایا گیا، جس میں اب سینکڑوں طلبہ زیرتعلیم ہیں، لیکن گزشتہ چند عرصے سے مختلف رکاٹوں کو جواز بناکر اس کیمپس کے خلاف سازشیں شروع کردی گئی ہیں جو ایک قابل گرفت عمل ہے، انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پشین جیسے کثیرآبادی پر مشتمل علاقے کیلئے قائم بلوچستان یونیورسٹی کی کیمپس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی اور طلبہ کی دلچسپی کی بنیاد پر تمام شعبوں کا قیام عمل میں لایا جاتا، لیکن نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر موجودہ شعبہ جات کی منتقلی کی سازشیں کرکے علاقے کے سینکڑوں طلبہ پر تعلیم کے حصول کے دروازے بند کئے جارہے ہیں، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بلوچستان یونیورسٹی کے چانسلر گورنر بلوچستان اور وائس چانسلر سمیت تمام متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ پشین میں قائم بلوچستان یونیورسٹی کیمپس سے مختلف شعبہ جات کی کوئٹہ منتقلی اور اسے صرف لاء کالج تک محدود کرنے کے فیصلے کو واپس لیکر کیمپس میں طلبہ کیلئے تمام شعبوں کا قیام عمل میں لاکر اس کو فعال بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں، اور یونیورسٹی کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے ایک جامع پالیسی مرتب کرکے طلبہ کے مسائل کے حل کیلئے طریقہ کار بنایا جائیں۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں