شہدا ء کے ارمانوں کی تکمیل اور قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے تمام سیاسی جمہوری قوتوں کو اتحاد واتفاق کی راہ اپنانا ہوگی، پشتونخواملی عوامی پارٹی

دہشتگردی کے ذریعے بدامنی اور لاقانونیت مسلسط کرنے کے خلاف ایک آواز ہونا پڑے گا ،پارٹی رہنماؤں کا جلسے سے خطاب

ہفتہ 8 اکتوبر 2016 21:44

پشین (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8 اکتوبر- 2016ء) شہدا ء کے ارمانوں کی تکمیل اور قوم کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے اور پشتونخواوطن کے تمام عوام کے سرومال کے تحفظ کیلئے تمام سیاسی جمہوری قوتوں کو اتحاد واتفاق کی راہ اپنانا ہوگی اور دہشتگردی کے ذریعے بدامنی اور لاقانونیت مسلسط کرنے کے خلاف ایک آواز ہو نا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ کے مےئر ڈاکٹر کلیم اللہ خان ، صوبائی وزیر بلدیات سردار مصطفی خان ترین ، صوبائی وزیر ترقیات ومنصوبہ بندی ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ،رکن صوبائی اسمبلی سید لیاقت آغا ، قومی جرگے کے رہنماء سید عبدالصمد عرف طور آغا ، اے این پی کے رہنماء عبید اللہ عابد ، قومی جرگہ کے رہنماء مولوی سید حبیب اللہ آغا ، ڈسٹرکٹ چےئرمین محمد عیسیٰ روشان نے شہید شیر محمد کی پہلی برسی کے موقع پر ان کی رہائش گاہ کلی فیض آباد پشین میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

جبکہ شاعر رضا شیداء نے اشعار پیش کےئے ۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض علی محمد کلیوال نے ادا کےئے ۔ مقررین نے شہید شیر محمد کے علمی، قومی اور سماجی خدمت پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شیر محمد شہید کی قربانی مشعل راہ ہیں جسے راہیگاں نیں ہونے دینگے ۔ شیر محمد شہید شفیق استاد اور ممتاز سیاسی وسماجی رہنماء تھے جنہوں نے تعلیم دوستی کے ساتھ مسلسل جدوجہد اور عوامی خدمت کی ان کے قومی وطنی خدمات قابل تحسین اور قابل تقلید ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن کے تمام عظیم شہدا کے قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا اور غیور قومیں اپنے شہدا کی یاد تاز کرتے ہوئے اپنے عزم کی تجدید کرتی ہے اور پشتونخوا وطن و ملک پر مسلط دہشتگردی انتہا پسندی کیخلاف مسلسل جدوجہد وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خطے اور ملک کے حالات اور افغانستان پر مسلط جنگ پشتونوں کو تباہی بربادی کے آخری حد تک پہنچا دیاہے اور پشتونخوا وطن کے ہر علاقے میں ہر روز جنازے اٹھ رہے ہیں حتیٰ کہ پشتون سیاسی رہنماؤں اسفندیارخان ، مولانا فضل الرحمن ،محمود خان اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ تک پر حملے ہوچکے ہیں اور تمام پشتون عوام کی اپنے وطن سمیت تمام ملک میں سرومال محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ 8اگست کا قومی سانحہ اور شیر محمد شہید کی شہادت جیسے خونریزی واقعات پشتونخو اوطن پر مسلط بدترین دہشتگردی کی مثال ہے اور ایسے صورتحال مزید ناقابل برداشت ہے ۔ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی اور باچا خان کی شروع کردہ جدوجہد اپنے حقوق واختیارات کے حصول اور قوم کی ترقی وخوشحالی کیلئے تھی جبکہ آج بھی پشتونخوا وطن کے عوام کو زندگی کے ہر شعبے میں بدترین مشکلات کا سامنا ہے اور انہیں اپنے حقوق واختیارات دینے کی بجائے ان پر بدترین دہشتگردی انتہا پسندی مسلط کرکے انہیں اپنے وطن میں سرومال کے تحفظ کے مسئلے سے دوچار کیا گیا ہے ایسے حالات میں پشتونخوا وطن کے سیاسی جمہوری قوتوں سمیت سول سوسائٹی سب کو ایک ہونا ہوگا اور اپنی ملت کو سنگین صورتحال سے نجات دلانے کیلئے تاریخی ذمہ داری پوری کرنی ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ محترم مشر محمود خان اچکزئی کی تجویز پر پشتون سیاسی رہنماؤں کا اسلام آباد میں اجلاس قابل تحسین اقدام ہے غیور عوام یہ توقع رکھتی ہے کہ وطن کی تمام سیاسی جمہوری مذہبی قوتیں اس صورتحال کا ادراک کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ کڈوال عوام کے نام پر پشتونوں کے ساتھ ہتک آمیز رویہ قابل قبول نہیں جبکہ مہاجرین اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت رہائش پذیر ہے اور اب انہیں بلا جواز تنگ کرنے کی پالیسی اور اقدامات بین الاقوامی قونین کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پشتونوں کے لاکھوں شناختی کارڈ بلاک کرنے اور شناختی کارڈ کے حصول کی راہ میں غیر قانونی شرائط پشتون عوام کے ساتھ تیسرے درجے کے شہری کی سلوک کرنے کے مترادف ہے ۔ پشتون عوام اس ملک میں برابر کے حصہ دار ہے اور قومی شناختی کارڈ سمیت ہر شعبہ زندگی میں ان کے حقوق واختیارات ان کا حق ہے ۔انہوں کہا کہ افغانستان میں افغان حکومت اور گلبدین حکمت یار کے درمیان معاہدہ قابل تحسین ہے افغانستان میں امن قائم ہونے سے ہی ہمارے ملک اور علاقے میں امن قائم ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ دھرنے کے نام پر جمہوری حکومت اور عوام کی منتخب پارلیمنٹ کیخلاف احتجاج درحقیقت عوام کے حق حکمرانی کو چیلنج کرنا ہے سیاسی اور جمہوری قوتیں عوام کے حق حکمرانی کی حفاظت اور پارلیمنٹ وآئین کی بالادستی کیلئے متحد ہیں۔

متعلقہ عنوان :

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں