لیویز اہلکاروں کی جانب سے نوجوان کے گلے میں پٹہ ڈال کر سڑک پر گھما نے کی ویڈیو وائرل، لیویز اہلکار معطل

قلعہ عبداللہ میں لیویز اہلکار نوجوان کے گلے میں پٹہ ڈال کر سڑک پر گھماتے رہے، کتے کی آوازیں نکالنے پر بھی مجبور کیا، ویڈیو وائرل ہونے پر اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی گئی

Shehryar Abbasi شہریار عباسی جمعہ 15 جنوری 2021 00:57

لیویز اہلکاروں کی جانب سے نوجوان کے گلے میں پٹہ ڈال کر سڑک پر گھما نے کی ویڈیو وائرل، لیویز اہلکار معطل
قلعہ عبداللہ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14جنوری 2021ء) بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں لیویز اہلکاروں نے مذاق اڑانے پر ایک نوجوان کو بد سلوکی اور تشدد کا نشانہ بناتے ہوئےگلے میں زنجیر ڈال کر کتے کی آواز یں نکالنے پر مجبورکردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لیویز اہلکاروں نے نوجوان سے بدسلوکی کی ویڈیو بھی بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔ اہلکاروں نے نوجوان کو سڑک پر گھسیٹا اور اسے مجبور کیا کہ وہ کتے کی آوازیں نکالے۔

اس حوالے سے لیویز حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث 10 اہلکاروں کو معطل کرکے گرفتار کرلیا گیاہے۔ رپورٹ کے مطابق چند روز قبل اسی چیک پوسٹ سے گزرتے ہوئے گاڑی میں سوار چند نوجوانوں نے لیویز اہلکاروں کا مذاق اڑاتے ہوئے ان پر کتے کی آوازیں کسی تھیں۔

(جاری ہے)

آج ایسی ہی حرکت ایک اور نوجوان نے کی تو چوکی پر تعینات لیویز اہلکاروں نے اسے پکڑ کر اسے غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنایا۔

اہلکاروں نے نوجوان پر تشدد کیا، ان کے کپڑے پھاڑے اور اس کے بعد ان کے گلے میں زنجیر ڈال کر اسے کتے کی طرح آوازیں نکالنے پر مجبور کیا۔ اہلکار اس دوران اس نوجوان کی ویڈیو بھی بناتے رہے اور بعد ازاں یہ ویڈیو سوشل میڈیاپر بھی اپلوڈ کی۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے قائمقام ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ ذکا درانی نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ قلعہ عبداللہ کے علاقے چمن میں کوئٹہ چمن شاہراہ پر گڑنگ چیک پوسٹ پر پیش آیا۔

ذکاء درانی کے مطابق واقعے میں ملوث ایک دفعہ دار،حوالدار اور آٹھ لیویز اہلکاروں کو مجرمانہ فعل کرنے پر کوارٹر گارڈ کردیا گیا ۔انہیں عہدوں سے معطل کرکے محکمانہ کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ اس سے قبل بلوچستان کے ضلع مستونگ میں گدھے کو گولی مارکر ہلاک کرنے اور ویڈیو بنانے کے واقعے پر دو لیویز اہلکاروں کو معطل کردیا گیا تھا۔ لیویز اہلکاروں کی جانب سے گدھے کو سرکاری کلاشنکوف سے گولیاں مار کر ہلاک کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔

جس پر شہریوں کی جانب سے گدھے کو بے دردی سے قتل کرنے پر لیویز اہلکاروں کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لیویز اہلکار سرکاری کلاشنکوف سے گدھے پر فائرنگ کررہے ہیں۔ لیویز حکام کے مطابق ڈپٹی کمشنر مستونگ نے گدھے کو گولیاں مارنے کے واقعے کا نوٹس لیکر دونوں اہلکاروں کو معطل کردیا اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کا بھی حکم دے دیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر مستونگ نے اسسٹنٹ کمشنر کو انکوائری آفیسر مقرر کرکے دو دن میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ لیویز حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات میں معطل لیویز اہلکاروں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ گدھا باؤلا ہوکر لوگوں کو کاٹ رہا تھا۔ علاقہ مکینوں کی شکایت کے بعد گدھے کے مالک کی اجازت کے بعد ہی لیویز اہلکاروں نے اسے ہلاک کیا گیا۔ لیویز اہلکاروں کے اس دعوے کی اہل علاقہ یا گدھے کی مالک سے تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔ اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ انکوائری کمیٹی اس دعوے کا بھی جائزہ لے گی ۔ تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔

قلعہ عبد اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں