طیبہ تشدد کیس ،ْملزمان کے خلاف چارج شیٹ جاری ،ْ ملزمان چھ جرائم کا مرتکب قرار

جب پولیس نے طبیہ کو بازیاب کرایا تو اس کے ہاتھوں اور انگلیوں پر گہرے زخم کے نشانات پائے گئے تھے ،ْ چارج شیٹ

ہفتہ 10 جون 2017 18:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جون2017ء) طیبہ تشدد کیس کے مرکزی ملزمان کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ نے چارج شیٹ جاری کردی جس کے مطابق ملزمان کو 6 جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان اوران کی اہلیہ ماہین ظفر کے خلاف چارج شیٹ جاری کردی جس کے مطابق اور ملزمان نے کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ کو حبس بے جا میں رکھا۔

چارج شیٹ میں بتایا گیا کہ ملزمہ ماہین ظفر نے ملازمہ طیبہ پر تشدد کیا اپنی اہلیہ کو بچانے کیلئے راجا خرم علی خان نے طیبہ کو غائب کیا بعد ازاں پولیس نے طیبہ کو بازیاب کرایا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والی چارج شیت میں بتایا گیا کہ راجہ خرم علی خان اورانکی اہلیہ نے طیبہ کو گھر پر بطور ملازمہ رکھا اور اسی دوران راجہ خرم علی خان اور ان کی اہلیہ نے اس پر تشدد بھی کیا۔

(جاری ہے)

چارج شیٹ کے مطابق جب پولیس نے طبیہ کو بازیاب کرایا تو اس کے ہاتھوں اور انگلیوں پر گہرے زخم کے نشانات پائے گئے تھے جبکہ ماہین ظفر کی جانب سے طیبہ کے ہاتھوں کو جلایا بھی گیا تھا۔ملزمان کے خلاف جاری ہونے والی چارج شیٹ میں بتایا گیا کہ ماہین ظفر کی جانب سے طیبہ کو دھمکایا بھی گیا تھا کہ وہ اپنے اوپر ہونے والے تشدد کے حوالے سے کسی کو نہ بتائے جبکہ راجہ خرم علی خان اوران کی اہلیہ نے طیبہ کے علاج میں بھی کوتا ہی برتی تھی۔

متعلقہ عنوان :

قلعہ عبد اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں