پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع قلعہ عبداللہ ارمبئی کلی مخل میںعبدالہادی پشتون ، سمیت دیگر کی سربراہی میں 100خاندانوں نے پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کیا

ہفتہ 30 اپریل 2022 20:50

قلعہ عبداللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2022ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع قلعہ عبداللہ ارمبئی کلی مخل میںعبدالہادی پشتون ،عبدالغفور ،بارام خان ، محی الدین پہلوان ، عصمت اللہ کاکوزئی ، سعد اللہ ، محمد یوسف ، نعمت اللہ ، روزالدین ، رفیع اللہ ، محمد یونس کی سربراہی میں 100خاندانوں نے پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر شمولیتی اجتماع سے پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین عبدالرحیم زیارتوال ، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان ، صوبائی سیکرٹری ورکن صوبائی اسمبلی نصراللہ خا ن زیرے ، پشتونخوامیپ سندھ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری نعمت اللہ کاکڑ ،علاقائی سیکرٹری حاجی محمد اکبر خان کاکوزئی ، سلیم خان کاکوزئی ، عبدالہادی پشتون اور صدام خان نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پارٹی کے نئے چار ابتدائی یونٹوں کا قیام عمل میں لایا گیا۔ نئے ایگزیکٹو سے پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین عبدالرحیم زیارتوال نے حلف لیا۔ علاوہ ازیں سلاد تھانہ درہ ارمبی کے مقام پر پارٹی کے زیرا ہتمام ایک بڑا عوامی اجتماع پارٹی کے سینئر ڈپٹی چیئرمین عبدالرحیم زیارتوال کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس سے عبدالرحیم زیارتوال ، عبدالقہار خان ودان ، ایم پی اے نصراللہ خا ن زیرے ،ملک لالا جان مسے زئی ،عبدالرازق زلمیء، عبدالہادی پشتون نے خطاب کیا۔

اس سے پہلے جب پارٹی رہنماء درہ ارمبی پہنچے تو ان کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا ۔ اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے پارٹی میں نئے شامل ہونیوالوں کا زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج خوشی کا مقام ہے کہ کلی مخل درہ ارمبی کے 100خاندانوں کے سینکڑوں سے کارکن اے این پی سے مستعفی ہوکر اپنی قومی سیاسی پارٹی پشتونخوامیپ میں شمولیت کا اعلان کررہے ہیں۔

پشتونخوامیپ ہی پشتونخواووطن کے عوام کی مسائل ومشکلات کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ پشتونخوامیپ نے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی سے لیکر آج تک اپنے قومی اہداف کے حصول جو جدوجہد جاری رکھی اس راہ میں خان شہید کی قید وبند اور شہادت کے واقعہ سے لیکر ظریف شہید ،اکتوبر کے شہدا ، 27اپریل پشتون آباد کے شہدا ، گلستان اور توبہ اچکزئی کے شہدا ، عارف وزیر شہید سے لیکر پارٹی کے مرکزی سیکرٹری صوبائی صدر ملی شہید افغان شہید عثمان خان کاکڑ کی شہادت کے واقعات پشتونخوامیپ کی جدوجہد قربانیوں کی تاریخ سے بھری پڑی ہیں اورپارٹی نے کبھی بھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا ہے ۔

اور آج بھی پارٹی ہی کا اعلامیہ تمام جمہوری قوتوں کا بیانیہ بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک کے کسی بھی ادارے کے خلاف نہیں ہے اورہر ادارے کو آئین میں دیئے گئے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنے فرائض سرانجام دینا ہوگا۔ مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے آئین کا حلف اٹھانے کے باوجود اس ملک میں روز اول سے آئین وقانون سے روگردانی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2018میں عمران کی شکل میں سلیکٹڈ حکومت عوام پر مسلط کی گئی جس نے اس ملک کو خارجی وداخلی طور پر یک وتنہا کیا ہے اور معاشی طور پر ملک دیوالیہ ہوگیا ہے اور پی ڈی ایم نے یہ فیصلہ کیا ہم اس سلیکٹڈ حکومت کو نہیں مانتے ۔

انہوں نے کہاکہ قلعہ عبداللہ کی نشست پر ایسے بھی پولنگ سٹیشن ملے جہاں 100فیصد ووٹ کاسٹ کیئے گئے اور ایک شخص کو زبردستی اس علاقے پر گزشتہ 18سال سے مسلط کیا جارہا ہے اسی طرح کوئٹہ کے قومی اسمبلی کی نشست پر جس شخص کو مسلط کیا گیا اس کے 60ہزار سے زائد جعلی ووٹ نکلیں اور ان کو ہائیکورٹ نے نااہل قرار دیا لیکن افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ وہ کئی سال تک سپریم کورٹ سے سٹے آرڈر لیکر اب بھی بیٹھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوامیپ اور خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی آئین وقانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، قوموں کے حقوق تسلیم کیئے جاتے تو آج ملک اس نہج تک نہیں پہنچ پاتا ۔ انہوں نے کہا کہ پشتون اس ملک کا اہم حصہ ہے اور پشتونخوا وطن کے وسائل پر یہاں ہمارے عوام کا بنیادی حق ہے مگر افسوس سے کہنا پڑرہا ہے کہ اتنے وسائل کے باوجود آج بھی لاکھوں پشتون دیار غیر میں محنت ومزدوری کرنے پر مجبور ہے۔

انہو ںنے کہا کہ ہم ایسی صورتحال کو کبھی تسلیم نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ شب مدینہ منورہ میں جو طرز عمل اور توہین کی گئی اس سے ماضی کے سلیکٹڈ حکمرانوں کے رویہ اور طرز عمل کا پتہ چل جاتا ہے اور شیخ رشید جیسے شخص نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ مدینہ میں ان کے ساتھ جو ہوگا وہ سب دیکھیں گے ۔ کیا شیخ رشید سے کوئی حساب کرسکتا ہے کہ انہوں نے اس قسم کی ناروا بات کی ۔

انہوںنے کہا کہ ریاست کے اداروںکا پشتون عوام کے ساتھ رویہ انتہائی نامناسب ہے ، علی وزیر کے خاندان کے 16سے زائد افراد کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے شہید کیا گیا اور اب تک وہ پابند سلاسل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملی شہید عثمان خان کاکڑ نے اپنی شہادت سے چند ماہ پہلے سینٹ کے آخری تقریر میں اپنا ایف آئی آر درج کیا ہے اورانہوں نے جن اداروں کا ذکر کیا وہی ان کے شہادت کے ذمہ دار ہیں اور اب یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ان کے قاتلوں کے بے نقاب کریںاور کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ شہید عثمان خان کاکڑ کے شہادت کو گم کھاتے میں ڈال دیاجائیگا اور جو لوگ اس قسم کی گمراہی پھیلا رہے ہیں انہیں پہلے ہی جواب مل چکا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر ان اداروں کے پیرول پر کام کررہے ہیں جن کا کام صرف اور صرف پشتونخوامیپ کے خلاف زہر اگلناہے ۔انہوں نے کہاکہ سابق سلیکٹڈ وزیرا عظم نے سینٹ کے اہم رکن ملی شہید عثمان خان کاکڑ کی شہادت پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی حالانکہ انہوں نے پاکستان کے سب اہم ادارے ایوان بالامیں اپنے شہادت کا ایف آئی آر درج کیا تھا۔ انہو ںنے کہاکہ افغانستان میں کبھی بھی بندوق کی زو رپر حکمرانی نہیں کی جاسکتی ہم تمام افغانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پرچی اور ووٹ کے ذریعے اپنے افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ کریںتاکہ افغانستان امن اور ترقی کی جانب گامزن ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ پشتونخوا وطن اس وقت خشک سالی ، قحط سالی کا سامنا کررہے ہیں جس سے ہمارا روزگار اور سب کچھ تباہ ہوگیا ہے لہٰذا ایسی صورتحال میں ہمارے علاقوں کیلئے فوری طور پر ڈیموں اور جنگلات اگانے کی ضرورت ہے۔

قلعہ عبد اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں