اسمبلیاں تحلیل کرکے فوری طورپر ملک میں نئے انتخابات کا اعلان کرایا جائے،پی ٹی آئی بلوچستان کے جنرل سیکرٹری

جمعرات 12 مئی 2022 23:53

قلعہ عبداللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنماوں نے کہا ہے کہ عوام کے مینڈیٹ کو چرانے والے حکومت کرنے کے لائق نہیں ہے، برائے نام مجرم وزیر اعظم اور انکی ضمانت پر وفاقی کابینہ عوام کے منتخب وزیر اعظم عمران خان کے بلوچستان کیلئے ترقیاتی منصوبوں کا دوبارہ سے افتتاح کرکے ان منصوبوں کا کریڈٹ نہیں لیں سکتے۔

یہ بات پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منیر بلوچ، ضلعی صدر صدیق خان ترین، صوبائی سیکرٹری اطلاعات نذیر خان اچکزئی، سینئر نائب صدر زیڈ کے ذاکر خان ترین، ضلعی سینئر نائب صدر شکرالدین کاکڑ، جنرل سیکرٹری محمد عارف کاکڑ،ڈسٹرکٹ کوئٹہ کے سینئر نائب صدر داؤد پانیزئی،سینئر نائب صدر عالم خان کاکڑ، سینئر رہنما پی ٹی آئی بلوچستان ملک نصیب اللہ بیٹنی، انصاف یوتھ ونگ کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری داؤد شاہ کاکڑ، یوتھ ونگ قلعہ عبداللہ کے صدر سید بلال آغا، حاجی محمد خان ترین، قبائلی رہنما سابق ڈی ایس پی یونس خان ترین، نور خان اچکزئی، سید روح اللہ آغا، عبیداللہ کاکڑ، انور خان کاکڑ، شہریار کاسی، ضلعی جوائنٹ سیکرٹری جمعہ خان کاکڑ، زوہیب کاسی، رحمان خلجی، عزت اللہ، عبدالقاہر ودیگر نے کلی سیگی میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

صوبائی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر منیر بلوچ نے کہا کہ امپورٹڈ وفاقی حکومت کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، عوام کے مینڈیٹ کو چرانے والے حکومت کرنے کے لائق نہیں ہے، برائے نام مجرم وزیر اعظم اور انکی ضمانت پر وفاقی کابینہ عوام کے منتخب وزیر اعظم عمران خان کے بلوچستان کیلئے ترقیاتی منصوبوں کا دوبارہ سے افتتاح کرکے ان منصوبوں کا کریڈٹ نہیں لیں سکتے، غلام وزیر اعظم دوسروں کے ایما پر قوم پر مسلط کیا گیا، پچھلے ستر سال سے اقتدار پر قابض بلوچستان کی ترقی کے مخالف وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے یہاں کے نام نہاد سیاسی پارٹیوں سے ملکر بلوچستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا تھا، بلوچستان کے قوم پرستوں اور مذہب پرستوں نے وفاق میں ذاتی مفادات کی بنیاد پر بلوچستان کے حقوق کا سودا کیا، ان کا کوئی سیاسی نظریہ نہیں، اگر ہے تو وہ ہر وفاقی حکومتوں کے ساتھ مل کر بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا ہے، واحد لیڈر عمران خان ہے جس کو بلوچستان کی پسماندگی کا احساس ہے اور دلی طور پر بلوچستان کا ہمدرد ہے، پاکستان تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اور منتخب وزیر اعظم عمران خان نے اپنے دور اقتدار کے تین سالوں میں بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے ہزاروں ارب روپے کی لاگت سے تاریخی منصوبوں پر کام شروع کردیا جس میں کراچی سے کوئٹہ اور کوئٹہ سے چمن تک تقریبا آٹھ سو پچاس کلومیٹر ڈبل روڈ کا میگا پروجیکٹ شامل ہے، اس منصوبے سے بلوچستان میں ترقی وخوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا، ہمارے دور حکومت میں کچلاک سے ڑوب تک ڈبل روڈ پر کام تیزی سے جاری تھا، موجودہ امپورٹڈ حکومت سے بلوچستان میں جاری وزیر اعظم عمران خان کے دور کے ترقیاتی منصوبوں کو ختم کرنے یا کام کی رفتار کو سست کرنے کا خدشہ ہے امپورٹڈ وزیر اعظم کراچی کوئٹہ چمن شاہراہ کی ڈوئلائزیشن کا جتنی مرضی افتتاح کرلے ان منصوبوں کا کریڈٹ حاصل نہیں کرسکتے، بلوچستان کی تباہی کے ذمہ دار ن لیگ، پی پی پی اور انکے اتحادیوں نے عوام کو بے وقوف بنانے کیلئے پاکستان تحریک انصاف دور حکومت کے منصوبوں کا دوبارہ سے افتتاح کردیا، جلسے میں قوم پرست اور مذہب پرست پارٹیوں سے سینکڑوں لوگ مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا، چئیرمین عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرنے پر ڈاکٹر منیر بلوچ نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے افراد کو خوش آمدید کہتے ہوئے مبارک دی، اس موقع پر جلسے کے شرکا نے وزیر اعظم عمران خان، صوبائی صدر قاسم خان سوری، ڈاکٹر منیر بلوچ کے حق میں اور امریکی امپورٹڈ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

قلعہ عبد اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں