بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 3500،صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام سے 856مریض رجسٹرڈ ہیں، ڈاکٹر نور محمد قاضی

مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ،پروانشل منیجر ایڈز کنٹرول پروگرام

جمعرات 30 نومبر 2017 17:17

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2017ء) پروانشل منیجر ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر نور محمد قاضی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 3500ہے جن میں سے 856مریض صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام سے باقاعدہ رجسٹرڈ ہیں جبکہ 511مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں بلوچستان میں سب سے زیادہ ایڈز کے مریض صوبائی درالحکومت کوئٹہ میں ہیں جن کی تعداد 572ہے ،یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی ،اس موقع پر ڈائر یکٹر جنرل صحت ڈاکٹر محمد حیات رونجھو بھی انکے ہمراہ تھے ، پروانشل منیجر ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر نور محمد قاضی نے کہا کہ یکم ستمبر عالمی یوم ایڈز کے طور پر منا یا جاتا ہے اس سال ایڈز کا دن میری صحت میرا حق کے نعرے کے ساتھ منا یا جارہا ہے، بلوچستان میں ایڈز کے مر یضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے صوبے میں 3500 افراد کو ایڈز ہے جن میں سے 856مریض صوبائی ایڈز کٹرول پر وگرام سے باقاعدہ رجسٹرڈ ہیں کوئٹہ میں ایڈز کے مر یضوں کی تعداد 572ہے جن میں سی416کو علاج کی سہو لیات فراہم کی جارہی ہیں تربت میں 285میںسے 172مریضوں کو بھی علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیںاس کے علاوہ ژوب،قلعہ سیف اللہ،نصیر آباد ،گڈانی ،لسیبلہ کے علاقے بھی ہائی رسک پر ہیں انہوں نے کہا کہ تمام رجسٹرڈ مر یضوں کا نا م صیغہ راز میں رکھا جاتا ہے صوبائی ایڈز کنٹرول پروگرام نے ایڈز کے حوالے سے آگا ہی مہم چلائی جس میں آگاہی فراہم کر نے ساتھ ساتھ 150لیبارٹری ٹیکنیشنز کو تربیت بھی دی گئی جس سے گزشتہ دو سالوں میں رجسٹرڈ مر یضوں کی تعداد 411سے بڑھ کر 856ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ جیلوں میں بھی ایڈز کے مر یضوں کی بڑی تعداد دیکھنے میں آئی ہے کوئٹہ اور تربت میں دو علاج کے مراکز قائم ہیں جبکہ مزید 6اور مراکز قائم کئے جارہے ہیں اس کے علاوہ 28اضلاع مین اسکر یننگ سینٹر بھی قائم کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ وائرل لوڈ مشین کی خریداری سے اب کوئٹہ میں مفت ٹیسٹ کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور سی ڈی 4مشین بھی مریضوں کے علاج میں کارگر ثابت ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ معاشرے کے تما م افراد بلخصوص علماء کرام ،صحافیوں ،ڈاکٹرو ں ،اساتذہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ معاشرے میں اس حوالے سے شعور و آگاہی پیدا کریں

متعلقہ عنوان :

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں