پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام کلی نالہ سر باتوزئی میں بنیا دی مر کز صحت سنٹر کا افتتاح کردیا گیا،پاکستان لاکھوں پشتو نوں کے شناختی کارڈ بلاجواز بلاک ہیں مگر ہندوستانی مہاجر کے کراچی میں شناختی کارڈ بن رہے ہیں،مقررین

بدھ 13 دسمبر 2017 21:27

قلعہ سیف اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 دسمبر2017ء) پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے زیراہتمام کلی نالہ سر باتوزئی بنیا دی مر کز صحت( بی ایچ یو) سنٹر کا افتتاح پشتونخواہ میپ کے رکن صوبائی اسمبلی عارفہ صدیق اور اور پشتونخواہ میپ کے مرکزی کمیٹی کے ممبر وائس چیئرمینمونسپل کمیٹی سیداکبر کاکڑ نے کیا، اس تقریب میں باتوزئی علاقے کے قبائلی عمائدین علما کرام اور پارٹی کے کارکنوں نے شرکت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخواہ میپ کے رکن صوباء اسمبلی عارفہ صدیق مرکزی کمیٹی کے ممبر سید اکبر کاکڑ شمس جوگیزئی علاقائی سیکرٹری سید علی باتوزئی عزیز آرین اور دیگر علاقہ معتبرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان لاکھوں پشتو نوں کے شناختی کارڈ بلاجواز بلاک کئے ہوئے ہیں مگر دوسری طرف ہندوستانی مہاجر کے کراچی میں شناختی کارڈ بن رہے ہیں پشتونوں کے ساتھ اس طرح طرز عمل ناقابل برداشت اور پشتون دشمنی کے مترادف ہے مقررین نے کہا کہ ترقی یافتہ اقوام کے صف کھڑے ہونے کیلئے تعلیم پر توجہ دینا ہوگا کیونکہ دوسری اقوام کی مقابلہ جدید علوم اوت ٹیکنالوجی اور سائنس کے ذریعے ممکن ہے آج عالمی دنیا یورپ چین روس سنگارپور اور امریکہ نے جوترقی کی وہ جدید تعلیم اور سائنس ہی کے ذریعے کی ہے ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ اس ملک کے استعماری قوتیں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پشتونخواہ وطن کے ہزاروں تعلیمی اداروں کو مسمار کیا اور باقی تعلیمی اداروں کو 70فیصد کو غیر فعال رکھا ہے ۔عارفہ صدیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پشتو نخوا میپ ملک میں آئین کی بالادستی قانون کی حکمرانی جمہوری اداروں کی تحفظ عدلیہ اور خصوصا میڈیا کی آزادی کیلئے ہرفورم پر آواذ اٹھائی ہے شمس جوگیزئی نے کہا کہ آج کل مختلف چیک پوسٹوں پر پشتون قوم کی عورتیں بوڑھے اور طالبعلموں کو بے جا تنگ اورذلیل وخوار کررہے ہیں کیا پشتون قوم اس ملک کے باشندے نہیں جن کے ساتھ ایسا رویہ روا رکھا جا رہا ہے جو نا قا بل برداشت عمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کی آزاد اور خود مختیار حیثیت تسلیم کیا جائے اور فاٹا میں ایف سی آر قانون کو پوری طور پر ختم کیا جائے اور فاٹا میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرکے اور وہاں میڈیکل انجنیئرنگ ٹیکنیکل اداروں اور ہسپتالوں کا قیام فوری طور پر عمل میں لایا جائے۔ سید اکبر کاکڑنے خطاب کرتے ہوئے کہ پاکستان میں بولان تا چترال پشتون وحدت ملی تشخص پشتون قوم کی انٹرنیشنل اورقانون کے مطابق آئینی اور جمہوری انسانی حق ہے مقررین نے کہا کہ پشتونخواہ میپ ہو قسم طبقاتی قومی مذہبی ظلم وجبر کے خلاف جدوجہد کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ آج بھی آزاد اور جمہوری افغانستان میں استعماری قوتیں مسلسل مداخلت کررہی ہیں اور ملک غلط استعماری پالیسی کی وجہ سے دہشت گردی کا شکار ہے، بیت المقدس فلسطین قوم کی کی تاریخی مادر ملت اقر وطن ہے یہ اختیار کسی کو نہیں کہ وہ فلسطین قوم اور وطن کو تقسیم کرے اور نہ یہ اختیا ر ہم کسی کو دیتے ہیں مقررین نے کیا کہ پشتونخواہ میپ اپنے 4سالہ دور حکومت میں جنوبی پشتونخواہ کے مختلف ضلعوں اور تحصیلوں گاں اور محلوں میں ترقیاتی کام بلا رنگ ونسل مذہب فرقہ زئی خیلی کئے ہیں مقررین نے کہا کہ آئندہ چند مہینوں میں یونین کونسل باتوزئی میں مزید ترقیاتی کاموں کا افتتاح کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں