پشتونخواملی عوامی پارٹی نے محکمہ تعلیم میں حالیہ ھرتیوں کو میرٹ کی دھجیاں اڑانے اور قوائد وضوابط کے برخلاف قرار دیدیا

اتوار 19 دسمبر 2021 00:11

قلعہ سیف اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 دسمبر2021ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع قلعہ سیف اللہ کے جاری کردہ پریس ریلیز میں محکمہ تعلیم میں حالیہ ہونیوالی بھرتیوں کو میرٹ کی دھجیاں اڑانے اوراسے قوائد وضوابط کے برخلاف قرار دیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ تعلیم میں نان ٹیچنگ سٹاف کی آسامیوں پر ایک جانب میرٹ کے خلاف تعیناتیاں کی گئی جبکہ دوسری جانب2014میں اُن افراد جنہوں نے اپنی قیمتی پدری انتقالی زمین جو کہ سکول کیلئے فراہم کی تھی اور ان کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا کہ ان آسامیوں پر سب سے پہلا حق انہی کا ہے اور انہیں بھرتی کیا جائیگا لیکن ضلع قلعہ سیف اللہ کے سابق ڈپٹی کمشنر اور سابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کی گٹھ جوڑ اور ملی بھگت سے کرپشن اور اقرباء پروری کے عیوض اُن افرا دسے کیئے گئے معاہدے کو مکمل طور پر نظر اندا ز کرکے اس پر میرٹ کیخلاف لوگوں کو بھرتی کیا گیا ۔

(جاری ہے)

ضلع قلعہ سیف اللہ کے رہائشی کو مسلم باغ تحصیل میں اور مسلم باغ تحصیل کی رہائشی کو قلعہ سیف اللہ میں تعینات کیا گیا ہے یعنی ایک تحصیل کے یونین کونسل کو دوسرے تحصیل کے یونین کونسل میں تعینات کیا گیا، یونین کونسل میں کسی دوسرے تحصیل کے یونین کونسل کے فرد کو غیر قانونی طور پر تعینات کرنے سے قبائلی جھگڑوں کے تصادم کا بھی خطرہ ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ 2014سے ان آسامیوں پر ٹیسٹ وانٹرویوز کا سلسلہ جاری رہا اور پہلے بھی محکمہ تعلیم کی جانب سے میرٹ لسٹ 2015اور 2017جو جاری کیا گیا تھا جو صحیح اور میرٹ پر مبنی تھا جبکہ اب مذکورہ لسٹوں کے برعکس نئے لسٹ کے مطابق تعیناتیاں کی گئی ہے جو کہ سراسر غلط ہے اور یہ ان لوگوں کی حق تلفی کے مترادف ہے جنہوں اپنی قیمتی پدری انتقالی زمین سکول کی تعمیر کیلئے فراہم کیا۔

بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حالیہ تعیناتیوں کو منسوخ کرکے میرٹ پر 2015اور 2017کے لسٹ کے مطابق تعیناتیاں یقینی بنائی جائیں اگر لسٹ کو نظر انداز کیاگیا تو اصل حقدار افراد کے ہمراہ قانونی چارہ جوئی کی جائیگی اور پارٹی اس کے خلاف متاثرین کے ہمراہ احتجاج بھی کریگی۔

متعلقہ عنوان :

قلعہ سیف اللہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں