کرپشن چاہے کسی بھی شکل میں ہو معاشرے کے لئے ناسور ہے، ہم نے اس بیماری کو بڑھنے سے روکنا ہے،

شعور و آگاہی واک انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس میں صوبے کے مختلف علاقوں کے طلباء و طالبات کی اکثریت شامل ہے اور یہ پیغام پورے صوبے میں پہنچے گا یونیورسٹی آف بلوچستان اور نیب بلوچستان کے زیر اہتمام واک برائے انسداد بدعنوانی سے ڈی جی نیب محمد عابد جاوید اور وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کا خطاب

پیر 10 دسمبر 2018 21:59

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) یونیورسٹی آف بلوچستان اور قومی احتساب بیورو بلوچستان کے زیر اہتمام انسداد بدعنوانی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کیلئے جامعہ بلوچستان میں واک کا اہتمام کیا گیا۔ واک کی قیادت ڈائریکٹر جنرل نیب محمد عابد جاوید اور جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال نے کی۔

جس میں جامعہ کے ڈین فیکلٹیز، رجسٹرار، نیب بلوچستان کے ڈائریکٹر، جامعہ کے اساتذہ اور طلباء وطالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ آگاہی واک جامعہ کے ایڈمن بلاک سے شروع ہوکر مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی آرٹس فیکلٹی کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے مختلف بینرز اٹھائے رکھے تھے جن پر کرپشن کے خلاف نعرے درج تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی نیب نے کہا کہ کرپشن کے حوالے سے آگاہی کیلئے یہ واک بڑی اہمیت کی حامل ہے، کرپشن چاہے کسی بھی شکل میں ہو معاشرے کے لئے ناسور ہے، ہم نے اس بیماری کو بڑھنے سے روکنا ہے اور جامعہ بلوچستان جس طرح 2013 کے بعد اس ناسور پر قابو کر ترقی کی جانب گامزن ہوئی ہے اسے ایک کیس اسٹڈی کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر اداروں سے کرپشن کو نکال دیا جائے تو ادارے ترقی سے ہمکنار کئے جاسکتے ہیں اور جامعہ بلوچستان اس کی واضع مثال ہے جو تعلیمی اور ترقیاتی حوالے سے ملک کے اہم تعلیمی اداروں میں شمار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اور اس کے لئے عوام اور ہر مکتب فکر لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔

تمام ادارے اس ناسور سے پاک ہوجائیں تو ملک ترقی اور کامرانی کی جانب گامزن ہو گا۔ انہوں نے ملک کے بانی قائد اعظم اور علامہ اقبال کے پیغامات کو بھی اس حوالے سے پیش کیا اور کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس ناسور کو ہمیں جڑ سے اکھاڑنا ہے، یونیورسٹی کے تعاون سے ہم گھر گھر شعورو آگاہی پہنچائیں گے۔ بلوچستان ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان سے اس ناسور کا خاتمہ کیا جائے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے وائس چانسلر نے کہا کہ کرپشن سے پاک ادارہ دیکھنا ہے تو جامعہ بلوچستان ضرور دیکھیں۔ 2013 سے قبل یہ ادارہ مالی حوالے سے بری طرح سے متاثر تھا اور اساتذہ ، ملازمین اپنے تنخوائوں کے لئے بھیک مانگنے پر مجبور تھے۔ ہم نے احتسابی عمل کو پروان چڑھاتے ہوئے کرپشن کا خاتمہ کرکے ادارے کو ترقی سے ہمکنار کرتے ہوئے تعلیمی اور مالی حوالے سے اہم مقام تک پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شعور و آگاہی واک انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس میں صوبے کے مختلف علاقوں کے طلباء و طالبات کی اکثریت شامل ہے اور یہ پیغام پورے صوبے میں پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ اور نیب مشترکہ طور پر اس ناسور کے خلاف شعور و آگاہی کو پروان چڑھائیں گے اور جامعہ ہر حوالے سے اپنی تعاون جاری رکھے گی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں