․بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نا مناسب رویے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کی4 ارکین اسمبلی کی رکنیت معطل

جمعہ 18 مئی 2018 00:20

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 مئی2018ء) بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نا مناسب رویے اور ہنگامہ آرائی کرنے پر پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کی4 ارکین اسمبلی کی رکنیت معطل کردی گئی۔ بلوچستان صو بائی اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی شام کو پینل آف چیئرپرسن کی رکن شاہدہ رئو ف منعقد ہوا اسمبلی اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پراظہار خیال کرتے ہوئے رکن اسمبلی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ آج جو ارکان اپوزیشن میں ہیں انہوں نے گزشتہ ساڑھے چار سال حکومت میں گزارے اورانکے بجٹ خوش اسلوبی سے پاس ہوئے ہمارا چار ماہ کا بجٹ اور مطالبات زر ہیں انہیں بھی خوش اسلوبی سے منظور ہوجاناچاہئے تھے۔

صوبائی وزیرداخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ شب کوئٹہ میں سیکورٹی فورسز کی کارروائی میں لشکر جھنگوی کا سربراہ سلمان بادینی جو خود کش دھماکوں ،پولیس اور ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھاہلاک ہوگیا اس کارروائی میں حساس ادارے کے ڈپٹی کمانڈنٹ کرنل سہیل اور اے ٹی ایف اہلکار ثناء اللہ شہید ہوئے میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور میری ہزارہ برادری سے بھی درخواست ہے کہ انکا بہت بڑا قاتل ماراگیا وہ اس کارروائی کے حق میں ریلی نکالیں ۔

(جاری ہے)

مجلس وحدت مسلمین کے رکن سید آغا رضا نے کہا کہ وہ سیکورٹی فورسز کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں دہشت گردی نے ملک اور بلو چستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا یہ الزام اور تاثر غلط ہے کہ ہزارہ برادری ملک کو ریاست مخالف قوتوں کے ساتھ ہے ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہیں اور پاکستان کے ساتھ رہے گا۔ ارکان اسمبلی سردار عبدالرحمن کھیتران ،ڈاکٹررقیہ ہاشمی،انجینئر زمرک اچکزئی ،حسن بانو رخشانی ،میرعبدالکریم نوشیروانی ،جعفر مندوخیل،انیتا عرفان ،میرعاصم کرد گیلو ،پرنس احمد علی حاجی غلام دستگیر بادینی اور محمد خان لہڑی نے اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں اختیار کئے گئے طریقہ کار کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی اپوزیشن میں رہے ہیں لیکن آج تک کسی خاتون کے ساتھ اس طرح سے بدتمیزی نہیں کی گئی بولنا اور گالی دینا سب کوآتا ہے لیکن ایوان کے تقدس اور بلوچستان کی روایات کا تقدس ہم سب پر لازم ہے جو لوگ آج اپوزیشن میںاحتجاج کررہے ہیں وہ خود ساڑھے چار سال تک حکومت کا حصہ رہے اپنے دور میں انہوں نے اپوزیشن کے حلقوں کوبری طرح سے نظر انداز کیااپوزیشن ارکان کے منصوبوں پر 100فیصد کٹ لگایا مگر اپوزیشن ارکان نے جس صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اوراپنا احتجاج ایک شائشتہ طریقے سے ایوان میں پیش کیا مگر آج اپوزیشن کی جانب سے ایک خاتون کے ساتھ جو رویہ اختیارکیا گیا اس میں نہ صرف صوبے بلکہ ایوان کی بھی روایات کو پامال کیا گیا ارکان نے مطالبہ کیا کہ نازیبا ریماکس اور غیر جمہوری انداز میں احتجاج کرنے والے ارکان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے جس پر اجلاس کی صدارت کرنے والی چیئرپرسن شاہدہ روف نے کہا کہ جن ارکان نے میرے خلاف غلط رویہ اختیار کیا وہ یقینا افسوسناک تھا تاہم مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ جس طرح چند ارکان نے میری بے عزتی کی ا س سے زیادہ ایوان میں بیٹھے ارکان نے مجھے عزت دی ہے آج پہلا روزہ ہے اور روزہ ہمیں رواداری کا درس دیتا ہے لہذا اگر ایوان اجازت دے تو میں انہیں معاف کرتی ہوںتاہم ارکان کی اکثریت نے اس امر پر زوردیا کہ غیر جمہوری انداز اور نازیبا طریقہ اختیار کرنے والے ارکان کے خلاف اسمبلی کے قواعد کے رول 204کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے جس پر چیئرپرسن شاہدہ روف نے ایوان کی رائے لی ایوان کی اکثریت نے کارورائی کی حمایت کی جس پر چیئرپرسن نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سردار غلام مصطفی ترین ،عبیداللہ بابت ،سید لیاقت آغا اور نصراللہ زیرے کی بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاسوں کے دوران رکنیت معطل کردی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں