بلوچستان صوبائی اسمبلی کے نئے سپیکر کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) اور اتحادیوں نے میر عبدالقدوس بزنجو کو نامزدکر دیا

بدھ 15 اگست 2018 17:53

بلوچستان صوبائی اسمبلی کے نئے سپیکر کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) اور اتحادیوں نے میر عبدالقدوس بزنجو کو نامزدکر دیا
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) بلوچستان صوبائی اسمبلی کے نئے سپیکر کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ ) اور اتحادیوں نے مل کر میر عبدالقدوس بزنجو کو نامزد کیا ہے جن کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی(باپ )سے ہے۔ ڈپٹی سپیکر کے عہدے کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی(باپ) نے اپنے اتحادی تحریک انصاف کو اس عہدے کی پیشکش کی تھی جو انہوں نے مسترد کردی ہے۔

دوسری جانب ایم ایم اے اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے دونوں سیٹوں پر یعنی سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدوں پر اپنے اپنے امیدوار نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابھی تک ایم ایم اے نے اپنے رکن صوبائی اسمبلی حاجی نواز کاکڑ کو سپیکر اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے اپنے امیدوار احمد نواز کو ڈپٹی سپیکر کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے۔

(جاری ہے)

آخری وقت دونوں عہدوں کیلئے امیدواروں کے نام تبدیل کیے جاسکتے ہیں۔

ذرائع نے دعوہ کیا ہے۔ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ)کی جانب سے تحریک انصاف کو جو ڈپٹی سپیکر کی عہدے کی پیشکش کی تھی اگر انہوں نے قبول نہ کی تو مستقبل میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ میر جام کمال علیانی کو اسمبلی کے اندر مشکلات کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کیونکہ تحریک انصاف نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ وہ وعدے کے مطابق قائدایوان اور بلوچستان عوامی پارٹی کی جانب سے نامزد سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدے کے امیدواروں کو اعتماد کا ووٹ دینگے اور اس بات کا امکان بھی ہے کہ وہ حکومت کا حصہ ہونے باوجود کوئی وزارت قبول نہ کریں اور نہ ہی ڈپٹی سپیکر کا عہدہ قبول کریںگے بلکہ وہ حکومت سازی کا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد آزاد بینچوں پر بیٹھنے کا فیصلہ بھی کرسکتے ہیں۔

دوسری جانب پشتونخوا ملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے ایک ایک ارکان نے ابھی تک حلف نہیں اٹھایا اور یہ فیصلہ بھی نہیں کیا گیا کہ وہ اسمبلی میں آزاد نشستوں پر بیٹھے گے یا کسی کے ساتھ اتحادی بنیں گے ۔تمام صورتحال کے پیش نظر سیاسی پنڈتوں کا دعوہ ہے کہ صوبائی اسمبلی میں بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو مشکلات درپیش ہوسکتے ہیں ۔ جسے ابھی سے ہی ختم کرنا حکومت کیلئے فائدہ مند ہوگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں