بلوچستا ن میں پولیو مہم (آج) سے شروع ہوگی

تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، سید فیصل احمد

اتوار 23 ستمبر 2018 19:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) بلوچستان کے 33اضلاع میں تین روزہ انسداد پولیو مہم (آج) بروز پیر سے شروع ہوگی جس کے لئے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔پولیو مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہارایمر جنسی آپریشن سینٹر کوآرڈینیٹر سید فیصل احمدنے اپنے ایک بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ سہ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کی25لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤکے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

جبکہ مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔ اس مہم کے دوران10 ہزار 321کے قریب ٹیمیں حصہ لینگی۔جن میں 8ہزار 806موبائل ٹیمیں،939فکسڈسائٹ اور576ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں، سید فیصل احمد نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں پر پولیو وائرس موجود ہے۔

(جاری ہے)

سال2018 میں بلوچستان میں پولیو کے تین کیسز رپورٹ ہوئے جن کا تعلق دکی سے ہے۔

جبکہ پورے ملک میں چار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔افغانستان میں پولیو کیسزکے باعث سرحدی علاقوں بلخصوص قلعہ عبداللہ سمیت دیگر علاقوں میں پولیو کے خدشے کے پیش نظر تدارک کیلئے خصوصی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کوئٹہ، پشین اور بالخصوص ضلع قلعہ عبداللہ میں بچوں کے لیے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ ابھی بھی موجود ہے۔عالمی سطح پر پولیو وائرس پر نظر رکھنے والے خصوصی گروپ ((Technical Advisory Groupنے قلعہ عبداللہ میں وائرس کی موجودگی پر حکومت بلوچستان کو تجویز دی ہے کہ علاقہ پر خصوصی توجہ دیکر پولیو کے خاتمے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔

آج سے شروع ہونے والی پولیو مہم انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس ضمن میں ٹرانزٹ پوائنٹس پربھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ پولیو وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ ہم نے عزم کررکھا ہے کہ اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک پورے صوبے سے پولیو کا خاتمہ نہیں کیا جاتا اور پولیو کا خاتمہ کرنے کے لیے انسداد پولیو کی ہر مہم میں پانچ سال تک کی عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین پلانا لازمی ہے۔

اور ساتھ ہی ساتھ بچوں کوحفاظتی ٹیکہ جات کا کورس مکمل کرانا بھی لازمی ہے۔ تاکہ بچوں میں پولیو سمیت دیگر خطرناک اور جان لیوا بیماریوں سے بچنے کے لیے قوت مدافعت پیدا ہو۔سید فیصل احمد نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کو کامیاب اور ہر بچے کو قطرے پلانے کیلئے کمیونٹی ہیلتھ رضاکاروں کی بھی خدمات لی جارہی ہیں جو ان ہائی رسک علاقوں میں کام کرینگے جہاں بچوں تک رسائی مشکل ہے۔

اس عمل کوبہتر بنانے کیلئے علماء کرام، قبائلی رہنماؤں اور معتبرین کی بھی مدد لی جارہی ہے۔ہماری میڈیا، عوام اور ہر شہری سے اپیل ہے کہ وہ اس مہم کو کامیاب بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ہمارے بچے مستقل معذوری سے بچ سکیں۔ پولیو لا علاج مرض ہے او ر پولیو ویکسین پلا کر ہی بچوں کو اس سے محفوظ کیا جا سکتا ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں