پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے علمائے کرام قبائلی رہنما اور معتبرین سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنمابھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں‘

پولیو ایک ایسا مرض ہے جو زندگی بھر کے لئے بچوں کو معذور بنادیتا ہے، پولیو کا خاتمہ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی سنڈیمن سول ہسپتال میں پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاکر صوبہ بھر میں تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغازکے موقع پرگفتگو

منگل 11 دسمبر 2018 00:00

پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے علمائے کرام قبائلی رہنما اور معتبرین سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنمابھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں‘
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 دسمبر2018ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے پیر کے روز سنڈیمن سول ہسپتال میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاکر صوبہ بھر میں تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا۔ صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری ، سیکرٹری صحت حافظ عبدالماجد اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پولیو جیسے موذی مرض کے خلاف معاشرے کے ہر فراد کو اپنا بھرپور کردار ادا کرناہوگا ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیو ایک ایسا مرض ہے جو زندگی بھر کے لئے بچوں کو معذور بنادیتا ہے، پولیو کا خاتمہ حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیو سے بچائو کی مہم میں والدین کو پولیو ٹیموں سے تعاون کرنا چاہئے تاکہ ہم جلد سے جلد اس مرض کو مکمل طور پر ختم کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لئے علمائے کرام قبائلی رہنما اور معتبرین سمیت سیاسی جماعتوں کے رہنمابھی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں جبکہ میڈیا پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔بلوچستان کے 30 اضلاع میں تین روزہ جبکہ کوئٹہ پشین اور قلعہ عبداللہ میں 5 روزہ پولیو مہم کے دوران 25 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، مہم کے دوران تقریباً 10 ہزار 356 ٹیمیں حصہ لیں گی جبکہ 8829 موبائل ٹیمیں 951 فکسڈ سائٹ، اور 576 ٹرانزٹ ٹیمیں بھی شامل ہیں، اس وقت دنیا بھر میں پاکستان افغانستان نائجیریا ایسے ممالک ہیں جہاں پولیو وائرس ابھی تک موجود ہے سال 2018 کے دوران پاکستان میں پولیو کے 8 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے تین بلوچستان کے علاقے دکی سے رپورٹ ہوئے پولیو کا خاتمہ کرنے کے لیے انسداد پولیو کی ہر مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں