وہ تمام بیماریاں جو بچوں میں موت ، جسمانی تکلیف یا عمر بھر کی معذوری کا باعث بنتی ہیں کے خاتمے کیلئے محکمہ صحت اور اس سے منسلک تمام سرکاری و غیر سرکاری ادارے اپنا بھر پور اور مؤثر کردار ادا کریں تاکہ صوبے کے بچوں کے خوشحال اور صحت مند مستقبل کو محفوظ اور یقینی بنایا جاسکے،گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی

جمعہ 19 اپریل 2019 21:55

وہ تمام بیماریاں جو بچوں میں موت ، جسمانی تکلیف یا عمر بھر کی معذوری کا باعث بنتی ہیں کے خاتمے کیلئے محکمہ صحت اور اس سے منسلک تمام سرکاری و غیر سرکاری ادارے اپنا بھر پور اور مؤثر کردار ادا کریں تاکہ صوبے کے بچوں کے خوشحال اور صحت مند مستقبل کو محفوظ اور یقینی بنایا جاسکے،گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی
کوئٹہ 19۔اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2019ء) گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ وہ تمام بیماریاں جو بچوں میں موت ، جسمانی تکلیف یا عمر بھر کی معذوری کا باعث بنتی ہیں کے خاتمے کیلئے محکمہ صحت اور اس سے منسلک تمام سرکاری اور غیر سرکاری ادارے اپنا بھر پور اور مؤثر کردار ادا کریں تاکہ صوبے کے بچوں کے خوشحال اور صحت مند مستقبل کو محفوظ اور یقینی بنایا جاسکے ، اس ضمن میں رواں سال اپریل 2019ء کے مہینے کے آخری ہفتے میں دس مختلف بیماریوں کے خلاف ’’توسیع پروگرام برائے حفاظتی ٹیکے‘‘ کے پروگرام کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنر ہاؤس کوئٹہ میں ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر شاکر بلوچ کی قیادت میں ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وفد ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر بابر عالم ، ڈپٹی پروفیشنل کو آر ڈینیٹر بلوچستان ڈاکٹر اسحاق پانیزئی ، یونیسف کے ڈاکٹر اور نگزیب اور ڈاکٹر عامر علیز ئی پر مشتمل تھا ۔

وفد نے گورنر بلوچستان کو آگاہ کرتے ہوئے کیا کہ 10 دس بیماریوں کے خلاف توسیع پروگرام برائے حفاظتی ٹیکے کی مہم ایمو نائزیشن ویک منانے کا اہتمام کیا ہے جو 24 اپریل سے شروع ہوکر 30 اپریل کو اختتام پذیر ہوگا ، اس ویک کا مقصد عوامی آگہی و بیداری کے ساتھ ساتھ ان تمام بچوں کو جو ویکسینیشن سے محروم ہوگئے ہیں کو دوبارہ اس خصوصی ہفتہ وار مہم میں حفاظتی ٹیکے لگائے جائیں گے ۔

اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ پھول جیسے بچوں کو مختلف بیماریوں کے نقصانات اور خطرہ سے محفوظ رکھنے کیلئے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانا اور ویکسین پلانا والدین کا فرض ہے ۔ انہوں نے متعلقہ اداروں اور ذمہ داران پر زور دیا کہ ان حفاظتی ٹیکوں سے تمام اضلاع کے بچوں کو مستفید کرنا اب آپ کی ذمہ داری ہے، بچوں کے خوشحال اور صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے حوالے سے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او ) اور یونیسف کی کاوشیں لائق تحسین ہیں ، گورنر نے مذہبی علماء کرام سیاسی و سماجی اراکین اور میڈیا پر زور دیا کہ مختلف بیماریوں کے خلاف ای پی آئی (EPI) پروگرام کے بارے میں عوام میں اجتماعی شعور اجاگر کرنے میں بھر پور کردار ادا کریں لہٰذا ضروری ہے کہ سیکیورٹی ادارے اور محکمہ صحت اپریل کے مہینے کے آخری ہفتے میں اس مہم کے تمام پہلوؤںکو بھی سامنے رکھیں تاکہ کسی بھی علاقے میں کوئی بھی بچہ یا بچی ویکسین سے محروم نہ ہو ۔

آخر میں گورنر بلوچستان نے اپنے ہاتھ سے بچوںکو ویکسین پلاکر حفاظتی ٹیکوں اور ویکسین کا آغاز کیا جو 24 اپریل کو شروع ہوجائیگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں