ووکیشنل ٹریننگ کے ذریعہ انسانی وسائل کو ترقی دے کر بلوچستان کے لوگوں کو نجی شعبہ اور بیرون ممالک روزگار کے حصول کے قابل بنایا جائے گا، بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کی طرزپر سماجی ومعاشی شعبہ میں بھی فنڈ کے قیام کا جائزہ لیا جائے گا،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا وزیراعلیٰ سیل برائے سماجی ترقی وغربت کے خاتمہ کے پہلے اجلاس سے خطاب

منگل 23 اپریل 2019 23:00

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اپریل2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ صوبے سے غربت اور بیروزگاری کے خاتمے کے لئے مائیکروفائنانس پروگرام کا آغاز کرکے نوجوان طبقے کو اپنی صلاحیتیں معاشرے اور اپنے خاندان کے لئے بروئے کار لانے کے مواقع دیئے جائیں گے،ووکیشنل ٹریننگ کے ذریعہ انسانی وسائل کو ترقی دے کر بلوچستان کے لوگوں کو نجی شعبہ اور بیرون ممالک روزگار کے حصول کے قابل بنایا جائے گا، بلوچستان عوامی انڈومنٹ فنڈ کی طرزپر سماجی ومعاشی شعبہ میں بھی فنڈ کے قیام کا جائزہ لیا جائے گا، دنیا بھر میں پبلک سیکٹر میں روزگار کے مواقع کم ہورہے ہیں، ہمیں بھی نجی شعبہ کے فروغ کے ذریعہ پرائیویٹ سیکٹر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیل برائے سماجی ترقی وغربت کا خاتمہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سیل کے چیئرمین وزیراعلیٰ ہیں جبکہ اجلاس میں سیل کے اراکین سینیٹر انوارالحق کاکڑ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات، سیکریٹری خزانہ اور سول سوسائٹی کے نمائندہ امجد رشید نے شرکت کی،اجلاس میں غربت اور بیروزگاری کے خاتمے اور مائیکروفائنانس پروگرام کے آغاز کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کرتے ہوئے سیل کے زیرانتظام ایک کثیرالمقاصد ورکنگ گروپ کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا جس میں مختلف محکموں کے سیکریٹری اور پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندے بھی شامل ہوں گے، گروپ مختلف سطحوں اور تعلیمی اداروں میں سیمینار منعقد کرکے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور طلباء سے مشاورتی عمل کا آغاز کرے گا، اجلاس میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں ہر شعبہ میں ایسے پائیلٹ منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جن سے نجی شعبہ کی شراکت سے مقامی سطح پر معاشی سرگرمیوں کا آغاز کیا جائے گا، اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ لائیو اسٹاک، ماہی گیری اور زراعت ایسے شعبے ہیں جن میں غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے وسیع امکانات ہیں، ان شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر منصوبے شروع کئے جاسکتے ہیں، اجلاس میں اسکل ٹریننگ کے فروغ کے لئے مختلف ماڈلز پر کام کرنے اور ووکیشنل ٹریننگ کے اداروں کی استعداد کار میں اضافے، ان میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور مزید تربیتی اداروں کے قیام کے لئے اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام سے بھی اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں روزگارکے مواقعوں میں اضافے کے ذریعہ غربت کے خاتمے اور کم ترقیاتی یافتہ علاقوں کی ترقی کے لئے دیگر ممالک کے تجربات سے استفادہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اجلاس میں اس امر پر تشویش کااظہار کیا گیا کہ بیرونی ممالک ملازمتوں میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افراد کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے جس کی بنیادی وجہ اسکل ڈویلپمنٹ کے شعبہ کی غیر فعالی ہے، اجلاس میں غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کے لئے قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کرنے کے لئے زمینی حقائق پر مبنی سروے کے آغاز اور ڈیٹا بیس کی تیاری کا فیصلہ بھی کیا گیا، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بیروزگاری اور غربت ایسے عوامل ہیں جن کا فائدہ سماج دشمن عناصر اٹھاکر نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں، ہم نے اپنے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرکے منشیات کی لعنت اور سماجی برائیوں سے محفوظ بنانا ہے، مقامی سطح پر معاشی سرگرمیوں کے فروغ سے لوگوں کو معاشی تحفظ ملے گا اور زندگی کی بنیادی سہولیات حاصل ہوں گی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم بہتری کی جانب قدم اٹھائیں گے تو اس کا نتیجہ بھی آئے گا، سماجی ترقی سے عوام میں پائے جانے والے معاشی عدم استحکام کا خاتمہ ہوگا اور نظام میں پائی جانے والی خرابیاں دور ہوں گی،وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ایس ڈی پی نامکمل منصوبوں کی کتاب ہے جو گذشتہ دس سال سے زیر تکمیل ہیں جس کی وجہ سے عوام کو ان کا فائدہ نہیں پہنچ سکا ہے، انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے اور روزگار کی فراہمی میں نجی شعبہ کا بہت بڑا کردارہے اور ہم نجی شعبہ کی حوصلہ افزائی کرکے اس کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوان سوشل میڈیا پر نئے تقاضوں کے مطابق اپنی تعمیری رائے کا اظہار کرتے ہیں جس سے رہنمائی حاصل ہوتی ہے، اجلاس میں غربت کے خاتمے اورسماجی شعبے کی ترقی کو مشن کے طورپر سرانجام دینے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں