کوئٹہ، آج صوبے کی تاریخ میں پہلی بار عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے،وزیر اعلیٰ بلوچستان

بلوچستان کے عوام کیلئے ایسے بجٹ کو لائے جو بلوچستان کی صحیح معنوں میںعکاسی کرسکے،میر جام کمال خان

بدھ 19 جون 2019 23:51

کوئٹہ، آج صوبے کی تاریخ میں پہلی بار عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے،وزیر اعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جون2019ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان نے کہا ہے کہ آج صوبے کی تاریخ میں پہلی بار عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے بلوچستان کے عوام کیلئے ایسے بجٹ کو لائے جو بلوچستان کی صحیح معنوں میںعکاسی کرسکے جس میں بلوچستان کے عوام کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے پی ایس ڈی پی میں حکومتی اراکین اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے حلقوںمیں ضرورت کے مطابق اسکیمات شامل کئے گئے ہیں وفاقی بجٹ میں کچھ حلقوں کے بجائے پوری صوبے کیلئے ترقیاتی اسکیمات شامل کئے تھے احتجاج اپوزیشن رہنمائوں کا جمہوری حق ہے وفاق اور صوبوں کے مناسبت بلوچستان میں اپوزیشن کے رہنمائوں کی احتجاج میں شدت کم تھی ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں بجٹ سیشن کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیاوزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ آج تاریخی بجٹ پیش کیا ہے جس میں ہم نے کوشش کی ہے کہ بلوچستان کے تمام پہلو ،مسائل ،انفرا اسٹریکچر کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ بنا یا گیا تھا جنہیں آج اسمبلی میں پیش کیاگیا اس بجٹ کوبنانے میں ہمیں کافی وقت لگا تاکہ بلوچستان کے عوام کیلئے ایسے بجٹ کو لائے جو بلوچستان کی صحیح معنوں میںعکاسی کرسکے جس میں بلوچستان کے عوام کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے جس میں بلوچستان کے مستقبل کیلئے بھی بہتر پلاننگ اور منصوبے شامل ہو انہوں نے کہا کہ اسی طرح تعلیم،صحت،امن وامان اور دیگر چیزوں کو مد نظر رکھا آج ہم نے سو ارب کا پی ایس ڈی پی پیش کیا جو کہ ایک تاریخی اقام ہے جس میں ہم نے تمام منصوبوں کو کور کرنا ہے وہ چاہیے جاری اسکیمات ہو یا نئے منصوبے وہ سب شامل ہیں 15سے 20منصوبے پی ایس ڈی پی سے ہٹ کر ہمارے بجٹ میں شامل ہیں جو لوگوں کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگی انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن نے احتجاج کیا جو ان کا جمہوری حق ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ وفاق اور دیگر صوبوں میں اپوزیشن کا جس طرح کا احتجاج تھا وہ شدت بلوچستان کے اپوزیشن نے نہیں دکھائی اس کی شاید سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ جو ہم نے بجٹ پی ایس ڈی پی بنا ئی ہے اس میں تمام اضلاع کے لئے یکساں ترقیاتی منصوبے شامل کئے گئے ہم نے یہ صرف اس لئے نہیں کیا کہ وہ اپوزیشن کے حلقے ہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے پچھلے دو مہینوں سے ہم رابطے میں رہیں اپوزیشن کے اراکین کو یہ خدشہ تھا کہ شاید ہم ان کی اضلاع کو نظر انداز کرینگے ماضی میںاکثر یہ ہوتا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین اسمبلی کے حلقوں میں ترقیاتی منصوبے شروع نہیں کئے جاتے اور وہاں کسی قسم کا کوئی کام نہیں ہوتا تھا لیکن ہم نے کسی بھی حلقے کو سیاسی نظر سے نہیں دیکھا بلکہ بلوچستان کے ہر اضلاع کو ضروریات کے نظر سے دیکھا اور اس کیلئے ضرورت کے مطابق پی ایس ڈی پی میںاسکیمات شامل کئے ہم نے حالیہ پی ایس ڈی پی کے بجٹ میں اضلاع کو ایک دوسرے سے ملانے کیلئے شاہراہوں کو شامل کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے وفاق کیساتھ بلوچستان کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی ہے اور جو صوبے کے ضروریات ہے اس کے مطابق ہم نے ان کو پروپوزل دیئے ہیں اس سال جب کام شروع ہونگے تو سب کو پتہ چلے گا اور یہ صرف کچھ علاقوں کیلئے اسکیمات نہیں بلکہ پورے بلوچستان کیلئے ہے ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں