9 ارب روپے کا عوام دوست بجٹ پیش کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں،

اصلاحاتی اقدامات کے تحت بجٹ خسارے پر قابو پانے کامیاب رہیں گے، صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کا پوسٹ بجٹ سے خطاب

جمعرات 20 جون 2019 16:28

9 ارب روپے کا عوام دوست بجٹ پیش کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں،
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے آئندہ بجٹ میں تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت کو شامل رکھا گیا ہے، الحمداللہ 419 ارب روپے کا عوام دوست بجٹ پیش کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اصلاحاتی اقدامات کے تحت بجٹ خسارے پر قابو پانے کامیاب رہیں گے نیا بجٹ ماضی سے ہٹ کربنایا گیا ہے جس کے ثمرات براہ راست عام آدمی پر مرتب ہونگے بجٹ میں غریب قیدیوں کے جرمانے کی رقومات کی ادائیگی کے لئے بھی رقم مختص کی گئی ہے ایک سو آٹھ روپے کے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام میں تعلیم و صحت سمیت بنیادی سہولیات پر توجہ دی گئی ہے جبکہ تین زیر التوا میڈیکل کالجز کے لئے خاطر خواہ فنڈز مختص کردئیے گئے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی سیکرٹری خزانہ بلوچستان نورالحق بلوچ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈویلپمنٹ عبدالرحمان بزدار بھی موجود تھے ،وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ پی ایس ڈی پی سے ہزاروں کے قریب روزگار کے مواقع پیدا ہوںگے نئے بجٹ میں سرکاری شعبوں میں پانچ ہزار چار سو پیتالیس آسامیاں رکھی گئی ہیں سرکاری ملازمین کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں نئے صوبائی بجٹ میں تنخواہوں کا تناسب وفاقی حکومت کی طرز پر رکھا گیا ہے وزیر خزانہ نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ کی مخالفت کرکے فلاحی کاموں اور ترقیاتی اقدامات کی مخالفت کی ہے احتجاج کے بعد ہمارا عوام دوست بجٹ پڑھ کر احتجاج کرنے والے اپوزیشن اراکین اپنے رویوں پر ضرور پچھتا رہے ہونگے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی جامعات اور کالجز کی ضروریات کو پورا کرکے معیاری تعلیم کو یقینی بنا رہے ہیں اس مقصد کے لئے جامعات کا بجٹ ڈیڑھ ارب روپے کردیا گیا ہے اور صوبائی حکومت ہر ضلع میں یونیورسٹی کیمپس قائم کررہی ہے ،انہوں نے کہا کہ لیویز و پولیس کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عزم رکھتے ہیں سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کے باعث پولیس اور لیویز کی اپ گریڈیشن کی گئی ہے امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے اس مقصد کے لئے مزید سیکورٹی بجٹ بڑھانا پڑے بھی تو بڑھائیں گے مواصلاتی نظام کو بہتر بنایا جارہا ہے تاکہ پیداواری شعبے فعال ہوسکیں اس موقع پر سیکرٹری خزانہ بلوچستان نورالحق بلوچ نے بتایا کہ بلوچستان کی تاریخ میں سماجی شعبے کی بہتری کے لئے پہلا مثالی بجٹ پیش کیا گیا ہے 2009 سے خسارے کے بجٹ ہی آتے رہے لیکن ماضی کی نسبت آئندہ سال کے مالی بجٹ میں خسارے کو بڑی حد تک کم کیا گیا آئندہ مالی سال کا بجٹ کمنٹڈ بنیادوں پر ہے دستیاب وسائل کے مطابق بجٹ کی تشکیل ممکن بنائی گئی ہے صوبے کے مالی وسائل میں اضافہ کرنے کے لئے جامع حکمت عملی مرتب کرلی گئی ہیفنانس بل سے مالی معاملات بہتر ہونگے اور ریونیو سورسز میں اضافہ ہوگا انہوں نے کہا کہ ماضی کی نسبت آئندہ سال کے مالی بجٹ م یں نان ڈویلپمینٹ بجٹ کو کم کردیا گیا ہے اور اس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا آئندہ مالی سال کا صوبائی بجٹ ٹیکس فری ہے صوبے کے محصولات میں اضافے کے لئے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کی متوقع آمدن گیارہ بلین روپے رکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

پریس کانفرنس میں ایڈیشنل سیکرٹری ڈویلپمنٹ عبدالرحمان بزدار نے بتایا کہ پیداواری شعبے کی فعالیت کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل ضروری ہے اسی مقصد کے لئے صوبائی بجٹ میں انفرا اسٹریکچر کے منصوبوں پر توجہ دی گئی ہے لائیو اسٹاک فشریز اور آمدن کے حامل شعبوں کے لئے خاطر خواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں وفاقی حکومت نے انفرا اسٹریکچر کے منصوبوں کے لئے معاونت کی یقین دہانی کرائی ہے وفاقی حکومت کی معاونت سے خسارے پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں