چلڈرن ہسپتال کوئٹہ میں رائج الوقت فیس اسٹرکچر پر نظرثانی، 95 فیصد فیسیں معاف کر دی گئی ہیں، ایم ایس ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو

پیر 15 جولائی 2019 22:50

کوئٹہ۔ 15جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 جولائی2019ء) چلڈرن ہسپتال کوئٹہ میں بچوں کو جدید علاج معالجہ کی سہولت کے لیے رائج الوقت فیس شیڈول میں نظر ثانی کرتے ہوئے ہسپتال میں 95 فیصد فیسیں معاف کر دی گئیں جبکہ رومز چارجز سمیت پانچ فیصد لازمی سروسز کے اخراجات میں بھی نوے فیصد کمی کردی گئی یہ فیصلہ حکومت بلوچستان کے زیر انتظام سی ایچ کیو کے انتظامی امور کی انجام دہی کے لائحہ عمل کے لیے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا اجلاس میڈیکل سپریڈنٹ چلڈرن ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمدسلیم ابڑو کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے کہا کہ کہ عدالت عالیہ بلوچستان کے احکامات اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کے ویژن کے مطابق چلڈرن ہسپتال کوئٹہ کو بلوچستان کا جدید اسپتال بنانے کے لیے سرکاری سطح پر حکمت عملی مرتب کر لی گئی ہے اور اسپتال میں رائج الوقت وقت فیس اسٹرکچر پر نظرثانی کرتے ہوئے ہوئے 95 فیصد فیسیں معاف کرتے ہوئے ہوئے تمام ٹیسٹ اور علاج معالجے کی سہولیات مفت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ضروری اخراجات معاف کردئیے گئے ہیں جبکہ روم چارجز لازمی سروسز اور مہنگے ٹیسٹ وپروسیجر کے بالائی اخراجات دس ہزار سے کم کرکے ایک ہزار روپے تک کردئیے گئے ہیں تاکہ یہ ہر غریب امیر کی دسترس میں ہوں انہوں نے کہا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ میں شامل معزز جج صاحبان جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس کامران خان ملاخیل کی خصوصی توجہ ہدایت اور رہنمائی میں چلڈرن ہسپتال کوئٹہ میں اصلاحات لاکر عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے سرکاری سطح پر اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کی ابتدا کرتے ہوئے ہوئے تمام مہنگے ٹیسٹ اور علاج معالجے کے لازمی اخراجات کا نظرثانی شدہ شیڈول جا ری کر دیا گیا ہے ہے نئے شیڈول میں 95 فیصد فیس معاف کردی گی ہے جبکہ دیگر لازمی اخراجات کی شرح کو عام آدمی کی دسترس میں لایا گیا ہیجس کا اطلاق 18جولائی سے ہوگا انہوں نے بتایا کہ چلڈرن ہسپتال کوئٹہ 1998 میں قائم ہوا جسے 2002 تک کمپنی آرڈیننس کے تحت ایک خودمختار بورڈ آف ڈائریکٹرز نے چلایا تاہم چار سالہ ابتدائی کنٹریکٹ کے اختتام پر سترہ سال تک اسپتال کے انتظامی امور کا واضح تعین نہ ہوا اور یہ اسپتال عوام کو خاطر خواہ ریلیف کی فراہمی میں فعال کردار ادا نہ کر سکا جس پر عدالت عالیہ بلوچستان نے نوٹس لیتے ہوئے 27جون 2019 کو اپنے ایک فیصلے میں چلڈرن ہسپتال کوئٹہ کوحکومت بلوچستان کے کے سپرد کرنے کے احکامات جاری کیے جس کے بعد مجاز اتھارٹی سیکرٹری صحت حکومت بلوچستان نے چلڈرن اسپتال کو سول اسپتال کے زیر انتظام کام کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ان احکامات کے بعد چلڈرن اسپتال کوئٹہ کے جملہِ انتظامی امورمحکمہ صحت حکومت بلوچستان نے سنبھال لیے ہیں ڈاکٹر سلیم ابڑو نے کہا کہ کہ سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ اور ٹراما سینٹر کی طرز پر چلڈرن اسپتال کوئٹہ میں بھی اصلاحات لاکراسے اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنایا جائے گا جہاں بچوں کے علاج معالجے کے لیے دستیاب جدید مشینری کے ذریعے معیاری میڈیکل ٹیسٹ ہوں گیاور حسب ضرورت ادویات فراہم کی جائیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کہ 18 جولائی کو نیا نظرثانی شدہ شیڈول جاری کر دیا جائے گا جس کے تحت نہایت جزوی فیس پر بچوں کے تمام میڈیکل ٹیسٹ اور علاج معالجے کی جدید سہولیات دستیاب ہونگی ۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں