موجودہ حکومت نے سی پیک کے مغربی روٹ پر خدشات دور کردیئے ہیں ، مغربی روٹ پر باقاعدہ کام شروع کردیاہے ، ژوب ٹوکچلاک روڈ کا افتتاح ہوچکا ہے، سی پیک میں توانائی منصوبے بھی شامل ہیں

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کاکوئٹہ میں تقریب سے خطاب

پیر 22 جولائی 2019 02:10

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2019ء) ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے سی پیک کے مغربی روٹ پر جو خدشات تھے وہ دور کردیئے ہیں اور مغربی روٹ پر باقاعدہ کام شروع کردیا، اس سلسلے میں ژوب کچلاک روڈ کا افتتاح ہوچکا ہے۔ بوستان اور خضدار میں انڈسٹریل زون پر جلد کام شروع ہوجائے گا۔ ان خیالات اظہار انہوں نے ’’شاہراہ ریشم کے دیرینہ دوست‘‘ کے عنوان سے مقامی ہوٹل میں ایک منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ چائنا ہمارے لئے ایک رول ماڈل ہے ۔ چائنا نے بیس سالوں میں 80کروڑ لوگوں کو غربت سے نکال دیا ہے اور بہت کم عرصے میں دنیا کا ایک ترقی یافتہ ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چائنا نے کرپشن کے خاتمے کے لئے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سی پیک پراجیکٹس میں جو علاقے ماضی میں کم ترقی یافتہ اور نظر انداز ہوئے ان پر توجہ دے رہے ہیں جس میں بلوچستان ، خیبرپختونخواہ ، گلگت اور دیگر علاقے شامل ہیں ۔

ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ سی پیک میں توانائی منصوبے بھی شامل ہیںبہت سے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں اور کچھ جلد پایہ تکمیل تک پہنچ جائیں گے،سڑکوں کے جال بچھائے جارہے ہیں ۔ گوادر ایئرپورٹ پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی سفیر سے درخواست کی ہے کہ کوئٹہ میں ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ بنایا جائے تاکہ یہاں کے نوجوانوں کو سی پیک میں روزگار کے مواقع ملے کیونکہ یہاں نوجوان زیادہ تر بے روزگار ہیں اور غربت کی وجہ سے یہاں کے عوام کے کافی سارے مسائل ہیں۔ نوجوان خوشحال ہوگا تو ملک اور معیشت ترقی کرے گی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں