محکمہ مواصلات و تعمیرات کے بشمول تمام محکموں کے سربراہ کسی بھی مد میں مختص کی گئی رقم کے لیپس ہونے کے لئے ذمہ دار ہیں، چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی اختر حسین لانگو

منگل 23 جولائی 2019 00:10

کوئٹہ۔ 22جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2019ء) چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا ہے کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کے بشمول تمام محکموں کے سربراہ کسی بھی مد میں مختص کی گئی رقم کے لیپس (Lapse) ہونے کے لئے ذمہ دار ہیںمحکمہ مواصلات و تعمیرات کے کروڑوں روپے لیکس کرائے گئے جو کہ سریعاً غیر ذمہ داری اور نااہلی کے زمرے میں آتا ہے۔

عوام کی فلاح و بہبود، تعلیم ،صحت اور روزگار وغیرہ کے لئے صوبائی بجٹ میں مختص کی گئی ر قوم کی کسی بھی مالی سال کے اندر خرچ نا ہونے کی صورت میں محکموں کو یہ رقم لیپس کرانے کی بجائے حکومت کو واپس(surrender) کرنے چاہیے تاکہ واپس کئے گئے رقوم کو کسی اور ترقیاتی یا غیر ترقیاتی مد میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے صرف کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

لیپس کئے گئے اختصاصات کی دوبارہ بحالی اور تخصیص کے لیے کئی آئینی و قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین پبلک اکاونٹ کمیٹی اختر حسین لانگو نے محکمہ مواصلات و تعمیرات کے پیراز(paras) اور اختصاصات(appropriation) کے حوالے سے پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزراء زمرک خان اچکزئی اور عبدالخالق ہزارہ، اراکین صوبائی اسمبلی سید فضل آغا اور میر نصیر شاہوانی بھی موجود تھے۔علاوہ ازیں سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو محمد ہاشم غلزئی، سیکریٹری بلوچستان اسمبلی صفدر حسین، ڈی جی آڈٹ غلام سرور مندوخیل سمیت محکمہ سی اینڈ ڈبلیو، بلوچستان اسمبلی اور اے جی آفس کے دیگر حکام موجود تھی- منعقدہ جلاس کی کارروائی میں رکھے گئے دو ایجنڈوں یعنی محکمہ مواصلات و تعمیرات کے آڈٹ کا پیراز اور بجٹ اختصاصات (Appropriation) 2016-17 زیربحث لائے گئے۔

اس موقع پر چیئرمین پی اے سی نے محکمہ کے حوالے سے آڈٹ پیراز پر بحث آئندہ کاروائی تر موخر کر دیا جس کی بنیادی وجہ آڈٹ پیراز کے جوابات کا غیر تسلی بخش ہونا تھا۔کارروائی میں رکھا گیا دوسرا ایجنڈا اختصاصات کا تھا جس کے تمام غور طلب پہلوؤں پر اجلاس کے دوران غور خوض کیا گیا۔اس موقع پر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آڈٹ اور دیگر محکموں کے درمیان فوری نوعیت کے معاملات کو نمٹانے مکمل اور جامع صورت میں پی اے سی اجلاس میں پیش کرنے و آپس میں باہمی ربط، ہم آہنگی اور تعاون کا فقدان نظر آتا ہے جس کی وجہ سے پی اے سی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔

محکموںکی عدم دلچسپی اور غیر ذمہ داری کی وجہ سے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں جماعتوں کے بہت سارے پیراز اور دیگر مسئلے پچھلے کئی عشروں سے التوا کا شکار ہیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں