مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری اور مسلم امہ کی سرد مہری کی اصل وجہ ہماری ناقص خارجہ پالیسی ہے، حافظ حسین احمد

’لائن آف کنٹرول‘‘ کو ’’لائن آف کرکٹ‘‘ بنا دیا گیا ہے، بھارتی حکمرانوں سے ذاتی مراسم، کاروبار اور محبت کی پھینگیں بڑھائی گئی،بھارت جنگ کی ابتدا کرچکا ہے مگر اس کے باوجود نریندر مودی کے طیارے کو دو گھنٹے تک پاکستان کی فضاؤں میں اڑنے دیا گیا،مسئلہ کشمیر پر حکومت اور اپوزیشن غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہیں، آرمی چیف حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھا کر بریفنگ دیں،عمران خان کے بیانات کی لائن و لینتھ کا پتہ نہیں ہوتا وہ اپنے ہر وعدے، دعوے اور بیان پر یوٹرن لے چکے ہے ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات جمعیت علمائے اسلام

اتوار 25 اگست 2019 19:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اگست2019ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری اور مسلم امہ کی سرد مہری کی اصل وجہ ہماری ناقص خارجہ پالیسی ہے، ’’لائن آف کنٹرول‘‘ کو ’’لائن آف کرکٹ‘‘ بنا دیا گیا ہے، کشمیر میں بھارتی مظالم کے باوجود بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دیاجاتا رہا، ٹرین اور بس سروس جاری رکھی گئی اور بھارتی حکمرانوں سے ذاتی مراسم، کاروبار اور محبت کی پھینگیں بڑھائی گئی،بھارت جنگ کی ابتدا کرچکا ہے مگر اس کے باوجود نریندر مودی کے طیارے کو دو گھنٹے تک پاکستان کی فضاؤں میں اڑنے دیا گیا، مسئلہ کشمیر پرآرمی چیف حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھا کر بریفنگ دیں۔

(جاری ہے)

اتوارکے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمدنے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت اور اپوزیشن غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام سیاسی قائدین کو ساتھ لے کر چلیں مگر حکومت کوتاہی کا مظاہرہ کررہی ہے کیوں کہ پہل حکومت کی ذمہ داری اور فرض ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے دفاعی اور مقتدر اداروں کو حکومت اور اپوزیشن کو ایک چھت کے نیچے بیٹھا کر ان کیمرہ بریفنگ دینی چائیے اور اس میں آرمی چیف کو از خود پہل کرنا ہوگی کیوں کہ عمران خان اپنی انا کی وجہ سے اس طرف آنے کے لیے تیار نہیں ہونگے، انہوں نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے عالمی برادری اور امت مسلمہ کی سرد مہری کی اصل ذمہ دار خود ہماری خارجہ پالیسی ہے بھارت نے کئی سالوں سے کشمیر میں ظلم روا رکھا ہواہے مگراس کے باوجود بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دیا جاتا رہا، ٹرین اور بس سروس چلائی گئی، لائن آف کنٹرول کو لائن آف کرکٹ بنادیا گیا ہے، بھارتی حکمرانوں کے ساتھ ذاتی مراسم،کاروبار اور محبت کی پھینگیں بڑھائی گئی ہماری اس صورتحال کی وجہ سے ہم اس قابل نہیں رہے کہ دیگر ممالک کو بھارت کے ساتھ کشمیر کے معاملے پر اپنے تعلقات پر نظر ثانی کا کہہ سکیں، انہوں نے کہا کہ اب بھی جب مقبوضہ کشمیر میں 9لاکھ بھارتی فوجی موجود ہیں اوربھارت نے جنگ کی ابتدا کردی ہے اور ان کے طیاروں نے پاکستان پر حملے کردئیے لیکن کل ہی نریندر مودی کا طیارہ دو گھنٹے تک فرانس جاتے ہوئے پاکستان کی فضاؤں سے گذرا ہے، انہوں نے کہا کہ مودی جیسے فاشٹ کی کامیابی پر عمران خان کا یہ کہنا کہ اب کشمیر کے مسئلے کے حل ہونے کے امکانات روشن ہونگے جیسی خبریں بھی دیگر ممالک کے رہنماؤں نے پڑھی ہوگی، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے داغے گئے بیانات کی لائن و لینتھ کا پتہ نہیں ہوتا اور آج تک اقتدار میں آنے کے بعد وہ اپنے ہر وعدے، دعوے اور بیان پر یوٹرن لے چکے ہے وہ جو کچھ کہتے ہے اس کا الٹ کرتے ہے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں