بلوچستان بھر میں پولیو مہم شروع، 10لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر، 3ہزار732 موبائل ٹیمیں ،265 فکسڈ سائیڈ اور383 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہونگی،ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینیٹر راشد رزاق

پیر 26 اگست 2019 13:55

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اگست2019ء) ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینیٹر راشد رزاق نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں پولیو مہم شروع کردیا گیا ہے ،پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 10لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، پولیو مہم کے دوران4ہزار460کے قریب ٹیمیں حصہ لے گی جبکہ 3ہزار732 موبائل ٹیمیں 265 فکسڈ سائیڈاور383 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہونگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیو مہم کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینیٹر راشد رزاق نے کہا ہے کہ بلوچستان سمیت ملک کے دیگر حصوں میں حالیہ پولیو کیسز رپورٹ ہونے کے بعد بلوچستان میں خصوصی پولیو مہم شروع کیاجارہا ہے، بلوچستان کی7 اضلاع میں 7روزہ خصوصی پولیو مہم شروع ہوگئی ہے،26 اگست سے کوئٹہ اور پشین میں 28 اگست سے نصیرآباد، جعفرآباد، جھل مگسی، صحبت پورجبکہ قلعہ عبداللہ میں 2ستمبر سے پولیومہم شروع کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں رواں سال پولیو کے چار کیسز سامنے آئے ہیں دو قلعہ عبداللہ، ایک کوئٹہ جبکہ ایک جعفرآباد میں رپورٹ ہوا ہے جس کی بنیاد پر پولیو کی خصوصی مہم شروع کی جارہی ہے۔پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 10لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینیٹر راشد رزاق نے مزید کہا ہے کہ پولیو مہم کے دوران4ہزار460کے قریب ٹیمیں حصہ لینگی جبکہ 3ہزار732 موبائل ٹیمیں 265فکسڈ سائیڈاور383 ٹرانزٹ ٹیمیں شامل ہونگی۔

واضح رہے کہ پوری دنیا میں پاکستان اور افغانستان ایسے ممالک میں شامل ہیں جہاں پولیو وائرس ابھی تک موجود ہے، رواں سال پاکستان میں پولیو کے 53کیسز سامنے آئے ہیں جو کہ ہمارے لئے ایک چیلنج ہے جس کے خلاف ہم سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ خصوصا والدین سے گذارش ہے کہ کسی قسم کے بھی منفی پراپیگنڈے پر کان نہ دھریں کیونکہ حال ہی میں ہونے والے کیسز کی ایک بڑی وجہ عدم تعاون بھی ہے ہمیں اپنے بچوں کا مستقبل صحت مند اور محفوظ بنانے کے لئے ان قطروں کا پھلاناضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف ویکسین کے ذریعے ہی بچوں کو پولیو سے بچایا جا سکتا ہے۔پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے علمائے کرام، سیاسی، سماجی رہنماؤں سمیت قبائلی عمائدین کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ہمارے معاشرے سے یہ خطرناک وائرس کا خاتمہ یقینی ہوسکے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں