ملک میں استحصالی اور طبقاتی نظام کی رائج ہونے سے بے چینی اور اضطراب کی کیفیت پیداہورہی ہے،سید عبدالستارشاہ چشتی

) ملک میں جاری بدامنی کی آگ اور معاشی بحرانوں کی تسلسل استحصالی اور طبقاتی نظام کی نتائج ہے ، ملک کی استحکام وسلامتی کوہر طرف سے خطرات درپیش ہے ،بیان

اتوار 17 نومبر 2019 22:22

\کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 نومبر2019ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید عبدالستارشاہ چشتی نے کہا کہ ملک میں استحصالی اور طبقاتی نظام کی رائج ہونے سے بے چینی اور اضطراب کی کیفیت پیداہورہی ہے ملک میں جاری بدامنی کی آگ اور معاشی بحرانوں کی تسلسل استحصالی اور طبقاتی نظام کی نتائج ہے اور ملک کی استحکام وسلامتی کوہر طرف سے خطرات درپیش ہے انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتیں پاکستان کو داخلی مسائل میں الجھا کر ملک کوترقی اور معیشت کی استحکام سے محروم کرنا چاہتی ہیں اور سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے پاکستانی معیشت پر کاری ضرب لگایاجارہاہے ملک کے اندر اس وقت 1971 جیسے حالات بنائے جا رہے ھیں۔

(جاری ہے)

ریاست اورعوام کے درمیان نفرت اورعدم اعتماد کا بیج بویا جا رہا ھے انہوں نے کہاکہ غریب پہلے ہی نانصافی اور بحرانوں کی چکی میں پسے ہوئے ہیں اور حکمران بیتحاشہ مہنگائی نے سے غریب عوام کااستحصال کیاجارہاہے مدینہ طرز ریاست اور نیاپاکستان کے نعرہ سے قوم کی نئی امیدیں وابستہ تھی لیکن نیاپاکستان سے عوام کو مایوسی کی سواکچھ نہیں ملا حکمرانوں کے ہاتھوں ہونے والی استحصال نے قوم کو مایوس کردئیے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس ملک و قوم کی بہتری و خوشحال کا کوئی وژن نہیں عوام کی مشکلات کااحساس ہوتا توآئی ایم ایف جانے کی بجائیوزررا کی شاہ خرچیوں میں کمی لاتا اوراپنے وسائل پر انحصارکرتے انہوں نے کہا سابق ادوارمیں زبانی ترقی تو میڈیا پر شہ سرخیاں بن چکی ہیں لیکن عملی میدان میں ترقی تو دور کی بات پسماندگی اور محرومی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں