صوبے کو دستیاب وسائل سے بھرپور طریقے سے مستفید ہونے کیلئے منظم میکنزم اور پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ،جام کمال خان

صوبائی حکومت صوبے کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان نوجوان اپنے اپنے متعلقہ شعبوں میں اچھے انداز سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے صوبے کے لیے باعث فخر بنیں گے ،تقریب سے خطاب

اتوار 8 دسمبر 2019 00:01

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2019ء) وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ صوبے کو دستیاب وسائل سے بھرپور طریقے سے مستفید ہونے کے لیے ایک منظم میکنزم اور پالیسی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ملک کی آبادی کا بیشتر حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے جن کو بہترین رہنمائی کے ساتھ ساتھ ایک واضح سمت دینے کی ضرورت ہے بلوچستان کے نوجوانوں کی بہترین کونسلنگ کیلئے یوتھ پروگرام چلائے جا رہے ہیں جس سے صوبے کے نوجوان اپنے اپنے متعلقہ شعبوں میں اچھے انداز سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے صوبے کے لیے باعث فخر بنیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے تیسری بین الاقوامی یوتھ سمٹ کے شرکاء کے کوئٹہ کے دورہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

تقریب میں صوبائی وزراء ،وزیراعلی کے معاونین خصوصی اور مختلف ممالک سے آئے ہوئے نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان وسیع رقبہ رکھنے کے ساتھ ساتھ ایک منفرد ثقافت، تہذیب اور تاریخ رکھتا ہے جس کی وجہ سے اسے انفرادی حیثیت حاصل ہیکوئٹہ شہر بلوچستان کا چہرہ ہونے کے علاوہ مخصوص آب و ہوا، مختلف قوموں اور قبیلوں پر آباد بلوچستان کا سب سے بڑا شہر ہے جبکہ بلوچستان کے دیگر علاقے بھی اپنی انفرادیت رکھتے ہیں اور صوبے کے طویل ساحل، تاریخ، تہذیب، پہاڑی، سلسلے اور موسم اپنے اندر جدا حیثیت رکھتا ہے تقریب میں شامل روس،امریکہ،اردن،افغانستان،تیونس،برازیل،ہانگ کانگ، نیپال اور دیگر ممالک کے نوجوانوں نے وزیراعلی سے بلوچستان کی سماجی و معاشرتی صورتحال،اقتصادی چیلنجز،تعلیم،صحت،آبادی،روزگار،ماحولیات،ترقیاتی منصوبے،ترقی نسواں،غیر سرکاری تنظیموں کا صوبے میں کردار،پائیدار ترقی کے اہداف،کلچر اور سی پیک سے متعلق سوالات کیے جن کے وزیراعلیٰ نے مدلل انداز میں تفصیلی جوابات دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کو ماضی میں مشکلات اور مصائب کا سامنا رہا ہے جس کے باعث تمام شعبوں میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے رجحان میں فقدان نظر آیا لیکن موجودہ صوبائی حکومت صوبے کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے اقدامات کر رہی ہے سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے رجحان کو بڑھایا جا رہا ہے جب کہ سی پیک سے صوبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گیاور اس تناظر میں حکومت بہترین ہیومن ریسورس کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے تکنیکی تعلیم کے شعبے میں خاطر خواہ کام کر رہی ہیں تاکہ مقامی سطح پر نوجوانوں کو سکل ڈویلپمنٹ میں معاونت فراہم کی جا سکیاس کے ساتھ ساتھ مائیکروفائنانسنگ کے ذریعے نوجوانوں کو قرضے فراہم کیے جائیں گے جس کی صوبائی کابینہ سے منظوری لے لی گئی ہے۔

وزیراعلی نے کہا کہ اعلی تعلیم کے لیے صوبائی سطح پر اقدامات کیے جارہے ہیں بلوچستان میں یونیورسٹیوں کی تعداد اب ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے ہے جبکہ توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے شمسی توانائی کو بروئے کار لایا جارہا ہے بلوچستان کے وہ علاقے اور اضلاع جو قومی گرڈ سے منسلک نہیں ہے وہاں سولر پاور پلانٹ لگائے جارہے ہیں اس کے علاوہ متبادل توانائی کے دیگر ذرائع کو بھی استعمال میں لایا جائے گا وزیراعلی نے کہا کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو قابو کرنے اور ماحول کو آلودگی سے صاف کرنے کے لئے بلین ٹری سونامی پروجیکٹ پر کام کیا جارہا ہے جبکہ عوام کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں کے تحت چلنے والے پروگرامز کو بھی صوبے بھر میں فعال بنایا جا رہا ہے اور بلوچستان عوامی انڈاؤمنٹ فنڈ سے سرکاری سطح پر کینسر ہر دل اور گردے کے مریضوں کے علاج حکومتی خرچ پر کیا جارہا ہے وزیراعلی نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت گورننس کو بہتر کرنے کے لئے بنیادی سطح پر اصلاحات کے علاوہ شہروں کی ماسٹرپلاننگ،تعلیم،صحت،انفراسٹرکچر،روزگار کے مواقع اور انتظامی ڈھانچہ میں بہتری کے لیے رفارمز کے ایجنڈے پر پوری طرح سے گامزن ہیں وزیراعلی نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے ساحل سمندر پر سیاحتی مقامات بنائے جارہے ہیں اور بلوچستان کی قدیم تہذیب کو موثر انداز سے اجاگر کرنے کے لئے پرانی عمارتوں کو واپس ان کی اصل حالت میں بحال کیا جائیگا جبکہ صوبے میں جاری ترقیاتی عمل کی بروقت تکمیل کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے وزیر اعلی نے بین الاقوامی یوتھ سمٹ کے شرکا کو کوئٹہ کے دورے پر خوش آمدید کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا بعد ازاں تقریب کے مہمان خصوصی وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی وزراء نے انٹرنیشنل یوتھ سمٹ کے شرکاء کو روایتی شال اور چادر کا تحفہ دیا جس کے بعد سویز کا تبادلہ بھی کیا گیا

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں