۹ مولانا عصمت اللہ نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران پر اتفاق رائے نہ ہونے کا ذمہ دار وزیراعظم کو قرار دیا

ی* موجودہ حکومت خود پسندی کے مرض کا شکار ہے جسے اپنے سوا کوئی بھی اچھا نظر نہیں آتا Q پی ٹی آئی مقتدر قوتوں کے اکٹھے کئے گئے سیاستدانوں کا ٹولہ ہے، جن میں سے زیادہ تر آمریت کے حمایتی ، جمہوریت اورجمہوری اقدار سے بھی ناواقف ہے،رکن قومی اسمبلی جے یو آئی

اتوار 8 دسمبر 2019 22:10

Tکوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 دسمبر2019ء) جمعیت علما ء اسلام کے مرکزی سرپرست اور رکن قومی اسمبلی مولانا عصمت اللہ نے الیکشن کمیشن کے نئے ممبران اور چیف الیکشن کمشنر پر اتفاق رائے نہ ہونے کا ذمہ دار وزیراعظم عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت خود پسندی کے مرض کا شکار ہے جسے اپنے سوا کوئی بھی اچھا نظر نہیں آتا اور اپوزیشن جماعتوں کوتسلیم کرنے کو تیار نہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی مقتدر قوتوں کے اکٹھے کئے گئے سیاستدانوں کا ٹولہ ہے، جن میں سے زیادہ تر آمریت کے حمایتی ، جمہوریت اورجمہوری اقدار سے بھی ناواقف ہے انہوں نے کہا کہ اناڑی حکومت کو اپوزیشن سے مذاکرات کرنے کا بھی ڈھنگ نہیں۔

ہر بات زبردستی منوانا چاہتی ہے، جو ممکن نہیں جمہوریت میں مخالفین کی سخت بات سننے کا حوصلہ بھی ہونا چاہیے جس سے موجودہ حکومت افسوسناک حدتک عاری ہے انہوں نے بلوچستان اور سندھ سے غیر آئینی طریقے سے نامزد حکومتی ارکان الیکشن کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے ان سے حلف لینے سے انکار کردیا جس پر حکومت نے انہیں ہٹانے کی کوشش بھی کی مگر منہ کی کھانی پڑی اور چیف الیکشن کمشنر اپنی مدت عہدہ پوری کرکے سبکدوش ہوئے ، جوکہ خوش آئند بات ہے مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ جسٹس سردار رضا خان نے خامیوں کو نہ صرف تسلیم کیا، بلکہ انہیں دور کرنے کی کوشش بھی کی اور ثابت کیا کہ الیکشن کمشن کوغیر جانبدار ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس امید کا اظہا رکیا کہ پارلیمانی کمیٹی 11 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کے نام پر متفق ہوجائے گی۔ تاکہ اس غیر جانبدار ادارے کی ساکھ کو خراب نہ کیا جاسکے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں