نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک 342 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے ،فرمان اللہ خان

موجودہ چیئرمین نیب کی سربراہی میں گزشتہ 25 ماہ کے دوران 71 ارب روپے ریکور کرائے گئے، ڈی جی نیب بلوچستان کا انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کی تقریب سے خطاب

پیر 9 دسمبر 2019 23:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 دسمبر2019ء) ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان فرمان اللہ خان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو عوام اور حکومت کے تعاون سے کرپشن کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہے، نیب تمام کیسزز میں میرٹ کو ملحوض خاطر رکھتا ہے، کسی کیس میں بھی دباو کا شکار نہیں ہوں گے احتساب پاکستان کی ضرورت ہے، پوری قوم کی امیدیں نیب سے وابسطہ ہیں، وطن عزیز کی مٹی کو کرپشن کے ناسور سے پاک کرنا حکومت اور فیڈریشن کا عزم ہے، بلوچستان کے عوام کی حالت کی بنیادی وجہ اداروں اور سسٹم کا کمزور ہونا ہے، ریکوڈیک جیسے معدنی وسائل سے کوئی بھی فائدہ حاصل نہ ہونا بھی سسٹم کی کمزوری ہے، موجودہ قوانین، رولز و ر یگولیشن دور حاضر کی ضروریات کو پورا نہیں کرتے، کوئٹہ میں غیر قانونی ہاو سنگ سوسائٹیز شہرکے لئے ایک چیلنج کی حیثیت اختیار کر گئیں ہیں، قومی احتساب بیورو بلوچستان رولز میں اصلاحات کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے، درسگاہوں میں میرٹ کے خلاف تقرری اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ مستقبل کے معماروں کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے ، یہ بات انہوں نے پیر کو نیب کے زیر اہتمام انسدادِ بدعنوانی کے عالمی دن کی مناسبت سے گورنر ہاوس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

گورنر بلوچستان جناب جسٹس امان اللہ یاسین زئی تقریب کے مہمان خاص تھے ، ا یڈیشنل آئی جی پولیس اکرم نعیم بھروکا، بریگیڈیر سید آغا گل، ڈاکٹر عطا الرحمن نے بھی اس موقع پر خطاب کیا، یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز ،سیکرٹریزاور طلباء وطالبات کی بڑی تعداد نے بھی نے انسدادِ بدعنوانی کی عالمی دن کے پروگرام میں شرکت کی۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کا کہنا تھا کہ پاکستان کا شمار دنیا کے کرپشن کاحد درجہ شکار رہنے والے ممالک میں ہوتا ہے، ، قومی احتساب بیورو چئیرمین نیب کی "احتساب سب کے لیے یکساں" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، نیب بلا امتیاز اور بے لاگ احتساب پر یقین رکھتا ہے، ٹراننسپینسی انٹر نیشنل کی موجودہ ریٹینگ میں پاکستان 180 میں سے 117 نمبر پر موجود ہے، گیلپ کے سروے کے مطابق کرپشن کے خلاف اقدامات کے باعث59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں. نیب نے اپنے قیام سے لیکر اب تک 342 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے جبکہ موجودہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں گزشتہ 25 ماہ کے دوران 71 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کروائے ہیں۔

کرپشن کو صوبہ بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا بلوچستان کو جہاں مختلف مسائل کا سامنا ہے وہیں کرپشن بھی یہاں کی مجموعی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے معدنی دولت سے مالا مال اس صوبہ کی عوام کی حالت کی بنیادی وجہ اداروں کا اور سسٹم کا کمزور ہونا ہے، ریکوڈیک جیسے معدنی وسائل سے کوئی بھی فائدہ حاصل نہ ہونا بھی اس بات کی علامت ہے کہ ادارے اپنا کام احسن طریقے سے انجام نہیں دے رہے، موجودہ قوانین، رولز و ر یگولیشن دور حاضر کی ضروریات کو پورا نہیں کرتے، کوئٹہ میں سینکڑوں کی تعداد میں بغیر رولز و ریگولیشنز کے بننے والی غیر قانونی ہاو سنگ سوسائٹیاں شہر کے لئے چیلنج ہیں۔

قومی احتساب بیورو بلوچستان صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے جس کے ذریعے موجودہ قوانین کا ازسرِ نو جائزہ لیکر سسٹم کو مظبوط کیا جائے تاک کرپشن کا راستہ بند کیا جائے، اس سلسلے میں محکمہ خوراک ، محکمہ ایکسائیز، محکمہ پی اینڈ ڈی کے رولز میں بہتری کیلئے حکومت بلوچستان کو سفارشات پیش کی جا رہی ہیں۔ ڈی جی نے طلباء وطالبات کو قوم کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے اظہار افسوس کیا کہ درسگاہوں میں میرٹ کے خلاف تقرری اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ مستقبل کے معماروں کے مستقبل سے کھیلا جا رہا ہے۔

کرپشن کے خلاف آگہی مہم میں تعلیمی اداروں کا خاص کردار ہے اس حوالے سے بلوچستان کے سکولز، کالجز اور یونیوسٹیز میں مختلف م ٴْقابلے منعقد کئے گئے جس میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں سے ہزاروں طلباء و طالبات نے شرکت کی، کرپشن کے خاتمے کے لیے معاشرے کے مختلف مکاتب فکر بشمول میڈیا ، علماء، فنکار اور تاجر برادری کے ساتھ بھی مختلف نشستوں کا اہتمام کیا گیا جبکہ کرپشن کے خلاف عوامی تائید حاصل کرنے کے لیے ہزاروں کردارساز انجمنیں تشکیل دی گئی ہیں۔

ا نہوں نے مزید کہا کہ کرپٹ عناصر کو ہر صورت اپنے کئے کا حساب دینا ہو گا۔ کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کے تحت سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، سیکڑوں ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے گئے جبکہ کرپٹ افراد کے خلاف تحقیقات پر بھی بلا خوف و دباو کے کام جاری ہے اور ان کیسز کو میرٹ پر منطقی انجام تک ضرور پہنچایا جائے گا۔ قومی احتساب بیورو عوام اور حکومت کے تعاون سے کرپشن کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہے، اور سول سوسائٹی سے ا مید رکھتا ہے کہ وہ کرپشن کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں اور ایسے تمام لوگ جو کہ کرپشن میں شامل ہیں ا ن کی نشاندہی کریں اس کے علاوہ جو ایماندار لوگ سسٹم کا حصہ ہیں وہ وسل بلور کا کردار ادا کریں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں