صوبائی حکومت نے ممکنہ کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں تمام تر حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں ،کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر

اتوار 23 فروری 2020 23:15

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 فروری2020ء) چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ فضیل اصغر کی زیر صدارت کرونا وائرس کی ایران میں پھیلنے اور پاکستان میی منتقلی کے خطرے کے پیش نظر اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔چیف سیکریٹری بلوچستان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک میں وائرس کا پھیلنا پریشان کن عمل ہے کیونکہ پاکستان اور اور ایران کی لمبی سرحد آپس میں ملتی ہیں اور دونوں طرف سے زائرین ،تاجر اور دوسرے لوگوں کی آمدورفت ہوتی ہے جس سے وائرس کا پاکستان میں منتقل ہونے کا خدشہ ہے جبکہ صوبائی حکومت نے میں اس مہلک وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں تمام تر حفاظتی اقدامات اٹھائے ہیں جس سے وائرس کا پاکستان میں میں منتقل ہونے کا خطرہ نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ ادارے وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے دن رات کام کریں کیونکہ یہ ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے اور کسی صورت میں وائرس کو ملک میں منتقل نہیں ہونے دیا جائیگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایران سے پاکستان آنے والے افراد کی اسکریننگ کی جارہی ہے پاکستان سے کسی بھی شخص کو ایران نہیں جانے دیا جائے اور سرحدی علاقوں میں طبی ایمرجنسی نا فذ کر دی گئی ہے انہوں نے ڈی جی پی ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ تفتان بارڈر پر رکھے گئے زائرین کو کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے انہوں نے ہدایت کی کہ ایران سے آنے والے زائرین کو اسپیشل گاڑیوں کے ذریعے ان کو اپنے علاقوں میں بھیج دیئے جائیں اور تمام انٹری پوائنٹس جیسے کہ نوشکی، ماشکیل، تفتان، اور مند پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ کوئی ایران سے آئیں نہ جائیں سیکرٹری صحت نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر میڈیکل ٹیمیں پہنچا دی گئی ہیں جن میں ڈاکٹرز،تربیت یافتہ عملہ اور جدید مشینری شامل ہیں اور سرحد پر مزید ڈاکٹر بھجوائے جا رہے ہیں چیف سیکریٹری نے کہا کہ ایران سے پاکستان آنے والے افراد کو14,15 دن موبائل ہیلتھ سینٹر میں رکھنے کے بعد بھیج دیئے جائیں۔

اجلاس میں ترجمان حکومت بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، کسٹم، ایف آئی اے سمیت سول و عسکری حکام موجود تھے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں