ماضی میں ترقیاتی شعبہ میں غیرمناسب منصوبہ بندی اور ناقص عملدرآمد سے وسائل کا ضیاع ہوا، وزیر اعلیٰ بلو چستا ن

انفرادی طور پر کئے گئے فیصلوں کے اداروں اور نظام پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہر شعبہ میں قواعدوضوابط اور قوانین کا موثر نفاذ ہی اداروں اور نظام کی مضبوطی کی ضمانت فراہم کرتا ہے، جا م کما ل خان

منگل 14 جولائی 2020 23:10

ماضی میں ترقیاتی شعبہ میں غیرمناسب منصوبہ بندی اور ناقص عملدرآمد سے وسائل کا ضیاع ہوا، وزیر اعلیٰ بلو چستا ن
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2020ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ ماضی میں ترقیاتی شعبہ میں غیرمناسب منصوبہ بندی اور ناقص عملدرآمد سے وسائل کا ضیاع ہوا، انفرادی طور پر کئے گئے فیصلوں کے اداروں اور نظام پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، ہر شعبہ میں قواعدوضوابط اور قوانین کا موثر نفاذ ہی اداروں اور نظام کی مضبوطی کی ضمانت فراہم کرتا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے رواں مالی سال کی پی ایس ڈی پی میں شامل صحت اور تعلیم کے شعبوں کی عمارتوں کی تعمیر کے ڈیزائن کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات عبدالرحمن بزدار، سیکریٹری سیکنڈری تعلیم غلام علی بلوچ، سیکریٹری صحت دوستین جمالدینی، سیکریٹری مواصلات وتعمیرات نورالامین مینگل، سیکریٹری اطلاعات شاہ عرفان غرشین اور اسپیشل سیکریٹری خزانہ لعل جان جعفر نے بھی اجلاس میں شرکت کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام شعبوں خاص طور پر تعلیم اور صحت کے اداروں کی عمارات کو اس طرز پر تعمیر کیا جائے جو دیرپا افادیت اور تمام سہولیات سے آراستہ ہوں، وسیع وعریض اراضی پر کیڈٹ کالج، ریذیڈنشل کالجز اور ہسپتالوں کی تعمیر پر غیر ضروری اخراجات ہوتے ہیں جبکہ ان کی افادیت محدود ہوجاتی ہے، عمارتیں اتنے ہی رقبے پربنائی جائیں جتنی ضرورت ہو اورا ن کی افادیت بھی زیادہ ہو، وزیراعلیٰ نے صوبے کے مختلف علاقوں میں تعمیر ہونے والی نئی عمارتوں کے ڈیزائن اس علاقے کے موسمی حالات کے مطابق بنانے اور تعلیمی اداروں کی تعمیر میں پری فیب ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے پی ایس ڈی پی میں شامل ضلعی جی او آر کے منصوبوں کے ڈیزائن کو بھی رہائش کی جدید سہولیات کے مطابق بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ رہائش کی بہتر سہولتوں اور کام کرنے کے بہتر ماحول کی فراہمی کے ذریعہ سرکاری افسران اور اہلکاروں کی صلاحیتوں کو بڑھایا جاسکتا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈویژن اور ضلعوں میں قوانین اور قواعد وضوابط کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے سول انتظامیہ کا موثر کردار ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ قوانین اور قواعدوضوابط میں پائی جانے والی کمی بیشی کو دور کرنے کے لئے قانون سازی کی جائے گی جس کے لئے متعلقہ ادارے اپنی سفارشات تیار کرکے حکومت کو پیش کریں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں