بلوچستان کے کوٹے پر جعلی ڈومیسائلز پر تعینات ملازمین کی جانچ پڑتال کا عمل تیز کیا جائے

سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ کی ’’اے پی پی‘‘سے گفتگو

ہفتہ 19 ستمبر 2020 15:20

کوئٹہ۔19ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2020ء) سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے کوٹے پر جعلی ڈومیسائلز پر تعینات ملازمین کی جانچ پڑتال کا عمل تیز کرنے اور اس مکروہ دھندے میں ملوث عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لانا صوبے کے نوجوانوں کا دیرینہ مطالبہ ہیں، بلوچستان اسمبلی اور ایوان بالا کی متفقہ قراردادوں پر عملدرآمد اور جعلی ڈومیسائلز اور لوکل پر تعینات لوگوں کو بے نقاب کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے ،ہفتے کو ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان کے کوٹے پر وفاقی اداروں میں جعلی ڈومیسائلز پر ملازمتیں حاصل کرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں دوسرے صوبوں سے ہے مگر ہمارے صوبے کے نوجوان ڈگریاں لینے کے باوجود منشیات اور سماجی برائیوں کی جانب تیزی سے راغب ہو رہے ہیں جو کہ افسوسناک امر ہے، انھوں نے کہاکہ سینیٹ آف پاکستان سے متفقہ طور پر قرارداد کی منظوری کے باوجود بلوچستان حکومت جعلی ڈومیسائلز کی تصدیق کرانے میں مخلص نہیں ہے اور لورالائی، مستونگ،موسیٰ خیل،گوادر، جعفر آباد سمیت صوبے کے دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں جعلی ڈومیسائلز کی شکایات ملی ہیں مگر ذمہ داران کے خلاف تاحال کارروائی نہ ہونا سوالیہ نشان ہے، سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاکہ بدقسمتی کوئی واضح میکینزم نہ ہونے کی وجہ سے تاحال کوئٹہ اور دیگر علاقوں سے جعلی ڈومیسائلز کے اجراء کا سلسلہ ہنوز جاری ہیں ۔

(جاری ہے)

انھوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی اسمبلی اور سینیٹ آف پاکستان سے منظور شدہ قراردادوں کی روشنی میں کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں جعلی ڈومیسائلز اور لوکل کی تصدیق کا عمل شفاف طریقے سے تمام اسٹیک ہولڈرز کواعتماد میں لیتے ہوئے تیز کیا جائے اور ایک مخصوص ٹائم فریم کے اندر تمام ڈومیسائلز اور لوکل کی تصدیق کیا جائے تاکہ نوجوانوں میں پائے جانے والی بے چینی اور اضطراب کا خاتمہ ہو سکیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں