کوئٹہ جلسے میں اداروں کیخلاف بات ہوئی تو کارروائی کریں گے، وزیرداخلہ بلوچستان کا انتباہ

بلوچستان میں عوام اور ادارے ایک پیج پر ہیں، بےشمار قربانیوں کے بعد امن قائم ہوا ہے، امن میں خلل نہیں ڈالنے دیں گے۔ وزیرداخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کی پریس کانفرنس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 22 اکتوبر 2020 20:40

کوئٹہ جلسے میں اداروں کیخلاف بات ہوئی تو کارروائی کریں گے، وزیرداخلہ بلوچستان کا انتباہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اکتوبر2020ء) بلوچستان حکومت نے اپوزیشن کو خبردار کیا ہے کہ کوئٹہ جلسے میں اداروں کیخلاف بات ہوئی تو کارروائی کریں گے، بلوچستان میں عوام اور ادارے ایک پیج پر ہیں، بےشمار قربانیوں کے بعد امن قائم ہوا ہے، امن میں خلل نہیں ڈالنے دیں گے۔ وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پی ڈی ایم کے کوئٹہ جلسے میں بہت کم لوگ آئیں گے۔

کیونکہ عوام اپوزیشن کی منفی سیاست سے بےزار ہوچکے ہیں۔ حکومت کو پی ڈی ایم کے جلسے اور احتجاج سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ کبھی بھی حکومتیں جلسے جلوسوں یا تحریکوں سے نہیں جاتیں۔ ہم کوئٹہ جلسہ روکنے کیلئے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے اور نہ ہی کنٹینرز رکھیں گے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کوئٹہ جلسے میں اداروں کیخلاف بات ہوئی تو کارروائی کریں گے، بلوچستان میں عوام اور ادارے ایک پیج پر ہیں، بےشمار قربانیوں کے بعد امن قائم ہوا ہے، امن میں خلل نہیں ڈالنے دیں گے۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان دہشتگردی کے کچھ واقعات ہوئے ہیں۔ صوبہ پہلے بھی دہشتگردی کا شکار رہا ہے، جلسے کے حوالے سے سکیورٹی تھیرٹ بھی جاری کیا گیا ہے۔ دوسری جانب نیکٹا نے بھی کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگردی کا تھریٹ جاری کیا ہے۔ نیکٹا نے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے سیکرٹریز کو اقدامات سے آگاہ کردیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگرد حملوں کی تیاری کررہی ہے۔ سیاسی اور مذہبی اجتماعات کی سکیورٹی بڑھائی جائے۔دہشتگرد منصوبے میں ہائی پروفائل سیاسی شخصیات کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی شامل ہے۔ سیاسی شخصیت کو خود کش دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ نیکٹا نے آگاہ کیا کہ قمر دین کاریز سے برآمد مواد کوئٹہ اور پشاور میں دہشتگردی کی کاروائیوں میں استعمال ہونا تھا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں