پاکستان کو سیکورٹی اسٹیٹ کی حیثیت سے چلایا جارہا ہے ،ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

پی ڈی ایم ملک میں جمہوریت کو وسعت دینے پارلیمنٹ سپریم بنانے انصا ف فراہم کرنے ،میڈیا کی آزادی ،الیکشن میںدھاندلی کے خاتمے ،ایجنسیوں کو انتخابات سے دور رکھنے اور عوام کو طاقت کا سرچشمہ بنانے کی جدوجہد کررہی ہے، بلوچستان سے نکلنے والی گیس یہاں کے لوگوں کو نہیں مل رہی ،زراعت تباہ کردی گئی ہے ،حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، پی ڈی ایم تحریک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی،نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر کا جلسے سے خطاب

اتوار 25 اکتوبر 2020 21:25

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2020ء) نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو سیکورٹی اسٹیٹ کی حیثیت سے چلایا جارہا ہے ،پی ڈی ایم ملک میں جمہوریت کو وسعت دینے پارلیمنٹ سپریم بنانے انصا ف فراہم کرنے ،میڈیا کی آزادی ،الیکشن میںدھاندلی کے خاتمے ،ایجنسیوں کو انتخابات سے دور رکھنے اور عوام کو طاقت کا سرچشمہ بنانے کی جدوجہد کررہی ہے،بلوچستان سے نکلنے والی گیس یہاں کے لوگوں کو نہیں مل رہی زراعت تباہ کردی گئی ہے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔

یہ بات انہوں نے اتوار کوایوب اسٹیڈیم میں پی ڈی ایم کے زیراہتمام شہدائے جمہوریت کے عنوان سے منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ کیپٹن صفدرکی اغواء نما گرفتاری اور محسن داوڑ کو ائیر پورٹ پر روکنے کی شدید مذمت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہوکر روزانہ ایسی حرکتیں کررہی ہے لیکن اسے معلوم نہیں کہ بلوچستان ان لوگوں کی سرزمین ہے جنہوں نے برطانیہ کے خلاف جیلیں کاٹیں جمہوریت کیلئے ایوب ،ضیاء اور مشرف کے مارشل لاء کو للکارا ہم اپنے مادر وطن ،قومی شناخت ،ساحل و وسائل کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میں جمہوریت کووسعت دینے ،پارلیمنٹ کوسپریم بنانے ،انصاف کی فراہمی ،میڈیا کی آزادی ،الیکشن میں دھاندلی کے خاتمے ،ایجنسیوں کے کردار کو محدود کرنے ،سیکورٹی اسٹیٹ کی حیثیت ختم کرنے اور عوام کوطاقت کا سرچشمہ بنانے نکلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بنیادی مسئلہ شورس ہے مشرف دور میں لگائی گئی آگ آج بھی جل رہی ہے پی ڈی ایم مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان میں ماضی میں شروع کیا گیا بات چیت کاعمل اور پرامن بلوچستان پروگرام کودوبارہ شروع کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے نوجوان اغواء ہوتے تھے اب آئی جی بھی اغواء ہورہے ہیں اس سے زیادہ شرمناک بات کیا ہوسکتی ہے بلوچستان کے ساتھ72سالوں سے زیادتیوں کی لمبی قطار ہے صوبے سے نکلنے والی گیس ہی صوبے کے بیشتر اضلاع کو نہیں ملتی پی پی ایل اورسوئی گیس کمپنی کا رویہ ایسٹ انڈیا کمپنی جیساہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادتیوں کی وجہ سے بلوچستان میں نہ بجھنے والی آگ لگ گئی ہے بلوچستان کے نوجوانوں کیلئے وفاق کے دروازے بند ہیں انہیں وہاں نوکریاں بھی نہیں ملتیں فارن سروس میں ہمارا حصہ کہاں ہے شاہراہوں پر حادثات معمول بن گئے ہیں سیندک اور ریکوڈک کو لوٹا گیا لیکن چاغی آج بھی ویران ہے اور اب بھی وفاق کا پیٹ نہیںبھرا اور وہ جزائر پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ترقی کی امید تھی لیکن مشرف دور کے معاہدوں سے بلوچستان کوا س منصوبے سے کچھ نہیں ملا ۔انہوں نے کہا کہ جیونی سے چمن بارڈر تک کام کرنے والے محنت کشوں کو ذلیل کیا جارہا ہے چمن میں پشتونوں کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیاڈرائیوروں کو پکڑ کر کئی گھنٹے اذیت دی جاتی ہے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے زراعت تباہ ہوگئی ہے بلوچستان بھوک ،افلاس اورجہالت کا شکار ہے مریم نواز نے بلوچستان کے نوجوانوں کو تسلی دی ہے پی ڈی ایم تحریک اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہوگی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں