کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام،

ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ گرفتار

پیر 30 نومبر 2020 16:38

کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام،
کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2020ء) : کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام، ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ کوگرفتار کرلیا گیا ہے ۔ عدالت نے ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منسوخ کر دی ہے ،ترجمان نیب بلوچستان کے مطابق ڈی جی ہیلتھ نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دو لاکھ چوالیس ہزار انجیکشن خریدنے کی غیر قانونی منظوری دی اور بعد ازاں دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو 40 کروڑ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگی بھی کر دی، ایم ایس شیخ زید ہسپتال نے بھی من پسند ٹھیکیدار کو نوازتے ہوئے مالی فوائد حاصل کئے۔

کتے کے کاٹے کی ویکسین کی جعلی خریداری اور اس میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں نیب نے ڈی جی ہیلتھ بلوچستان شاکر بلوچ اور ایم ایس شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ کو بلوچستان ہائیکورٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر گرفتار کر لیا۔

(جاری ہے)

قومی احتساب بیورو بلوچستان کی تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے ویکسین کی جعلی خریداری کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دو لاکھ چوالیس ہزار انجیکشن خریدنے کی غیر قانونی منظوری دی اور بعد ازاں دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے من پسند ٹھیکیداروں کو 40 کروڑ روپے سے زائد کی غیر قانونی ادائیگی بھی کر دی، جبکہ کیس میں گرفتار ایم ایس شیخ زید ہسپتال عبدالغفار بلوچ نے 6 کروڑ سے زائد کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر دیکر مالی فوائد حاصل کئے۔

قبل ازیں نیب بلوچستان نے ایم ایس ڈی ڈیپارٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر خرد برد میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے دیگر ملزمان سابق ایڈیشنل ڈا ئر یکٹر ایم ایس ڈی ڈا کٹر ذوالفقار علی بلوچ نے میڈیکل ٹیکنیشن اینڈ پروپرائیٹر علی عمر انٹر پرائیزز ، خالد بھٹی اور فقیر حسین کو بھی گرفتار کیا ہے ۔اب تک کی تحقیقات کے مطابق ڈی جی ہیلتھ شاکر بلوچ ودیگر ملزمان نے قانون کی آنکھ میں دھول جھونک کر ملی بھگت سے تقریبا 40 کروڑ سے زائد کی خطیر رقم اینٹی ریبیز انجیکشن خریداری کی مد میں وصول کرکے اپنی جیبوں کی نذرکر لی۔

سرکاری اسٹور کے معائنے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ انجیکشن کی خریداری کی رقم ایڈوانس میں وصول کی گئی جب کہ سپلائی صرف سرکاری کاغذوں میں دکھائی گئی۔کیس میں مزید تحیققات جاری ہیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں