مضبوط انفراسٹریکچر معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان

ترقیاتی منصوبے کسی بھی قوم کی خوشحالی کا اہم جز ہیں سڑکوں ، انفراسٹریکچر سمیت دیگر منصوبوں کی تکمیل سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا وزیراعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ،رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں کا جائزہ لیاگیا

پیر 30 نومبر 2020 23:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 نومبر2020ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل منصوبوں کا جائزہ لیاگیا۔ صوبائی و زیر پی ایچ ای نور محمد دمڑ، صوبائی مشیر محنت و افرادی قوت حاجی محمد خان لہڑی ، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند، پارلیمانی سیکرٹری دھنیش کمار، پارلیمانی سیکرٹری کیو ڈی اے و اربن پلاننگ محمد مبین خلجی ، سیکرٹری فنانس نورالحق بلوچ سمیت دیگر محکموں کے سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی ترقیات عبدالرحمن بزدان کی جانب سے سالانہ ترقیاتی پروگبرام سے متعلقہ اجلاس کو بریفنگ دی گئی ۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک 1597اسکیموں میں سے 1285سکیمات پی ڈی ڈبلیو پی اور ڈی ایس سی سے منظور ہوچکی ہیں جبکہ 312منصوبوں کی منظوری لیناابھی باقی ہے۔

(جاری ہے)

951جاری اسکیمات میںسے 803اسکیموں کی اتھرائزیشن ہوچکی ہے ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجراء کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ اب تک 28ارب سے زائد فنڈز کا اجراء کیاگیا ہے صفر اخراجات والی اسکیمات کی اتھرائزیشن کا عمل جاری ہے اجلاس میں 107ترجیحاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ بھی لیاگیا اے سی ایس نے بتایا کہ رواں سال 449جاری سکیمات جبکہ 1351نئی سکیموں کو مکمل کرلیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران کوئٹہ سمیت دیگر شہروں کی ماسٹر پلاننگ کے منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ بھی لیاگیا۔ سیکرٹری اربن پلاننگ اینڈ ڈویولپمنٹ عبداللطیف کاکڑ نے اجلاس کو بتایا کہ کوئٹہ شہر کی ماسٹر پلاننگ کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اس کے ساتھ ساتھ تیس دیگر ٹاؤنز کی ماسٹر پلاننگ کے منصوبوں پر بھی عملدرآمد کیا جارہا ہے جسے دسمبر کے آخر میںمکمل کرلیا جائے گا۔

اجلاس کے دوران سیکرٹری پراسکیوشن ڈاکٹر عمر خان بابر نے بتایا کہ کوئٹہ میں فرانزک لیب کے قیام کیلئے سول ورک کا کام مکمل ہوچکا ہے لیب کو فعال بنانے کیلئے ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتی اور ایس این ای کی منظوری ضروری ہے اجلاس کو محکمہ اقلیتی امور کی ترقیاتی سکیموں پر پیشرفت سے متعلق بھی آگاہ کیاگیا ۔ اجلاس میں نئی صوبائی پی ایس ڈی پی اسٹریٹجی 2021-22کی تشکیل سے متعلق حکمت عملی پر بھی غور کیاگیا۔

اجلاس کو سیکرٹری ایمپلی مینٹیشن پی اینڈ ڈی عبداللہ خان نے ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ اور ایوولیوشن سے متعلق سہ ماہی پروگرس ریوو اجلاسوں اور اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق بریف کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ مضبوط انفراسٹریکچر معاشی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ ترقیاتی منصوبے کسی بھی قوم کی خوشحالی کا اہم جز ہیں۔ سڑکوں ، انفراسٹریکچر سمیت دیگر منصوبوں کی تکمیل سے عوام کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر کا منصوبہ روں مالی سال کے بڑے ترقیاتی منصوبوں میں شامل ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ فلیگ شپ پروجیکٹس کی فوری طور پر پی ڈی ڈبلیو سے منظوری لی جائے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کے تمام پراسس کو ڈیجیٹلائز کرنے کے ساتھ ساتھ آٹو میٹڈ طریقہ کار اپنانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز کے اجراء کیلئے باقاعدہ ٹائم فریم مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی بروقت اور معیاری تکمیل کو ہر صورت یقنی بنایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں