جمعیت علماءاسلام پاکستان اصل جماعت ہے‘مولانا فضل الرحمان کو نوٹس جاری کریں گے.محمد خان شیرانی

مولانا غلط بیانی کرتے رہے 2002,2008اور2018میں پارٹی کو الیکشن کمیشن میں فضل الرحمان گروپ کے نام سے رجسٹرڈ کروایا گیا.مولانا شیرانی کا حافظ حسین احمد اور دیگر سنیئرراہنماﺅں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 25 جنوری 2021 19:05

جمعیت علماءاسلام پاکستان اصل جماعت ہے‘مولانا فضل الرحمان کو نوٹس جاری کریں گے.محمد خان شیرانی
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2021ء) جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی راہنما مولانا محمدخان شیرانی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو نوٹس دیں گے کہ انہوں نے کس دستور کے تحت یہ رجسٹریشن کرائی ہے؟کوئٹہ میں جے یوآئی کے سنیئرراہنماءسابق سینیٹرورکن قومی اسمبلی حافظ حسین احمد اور کے دیگر قائدین کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا محمد شیرانی نے کہا کہ مرکزی مجلس عمومی میں ہمارے ایک ساتھی ڈاکٹر ساتکزئی نے مولانا کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر ان سے پوچھا کہ حضرت ہماری غلط فہمی کا ازالہ کریں، سنے میں آتا ہے کہ جماعت آپ کے نام پر رجسٹر ہوئی ہے، اگر جمعیت علمائے اسلام(پاکستان) فضل الرحمان کے نام پر ہورجسٹرڈ ہوگی تو اس کا معنی یہ ہے جماعت مولانا کے نام پر الاٹ کی گئی ہے جیسے کہ کوئی ملکیت الاٹ ہوتی ہے.

انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے ڈاکٹر ساتکزئی مبہم ساجواب دیا تھا کہ کوئی فضل الرحمان اور (ف) نہیں ہے، جمعیت علمائے اسلام پاکستان ایک جماعت ہے انہوں نے کہا کہ بعد میں معلوم ہوا کہ 2002 کی رجسٹریشن مولانا فضل الرحمان کے نام سے تھی اور 2008 اور 2013 کی رجسٹریشن بھی جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان کے نام سے ہوئی جس میں پاکستان نہیں تھا.

مولانا شیرانی نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کی مدت سے جب ساتھیوں نے ان چیزوں کو محسوس کرتے ہوئے رکن سازی اور تنظیم سازی میں اعتماد کے فقدان کو انہوں نے محسوس کیا 2018 میں جو رجسٹریشن ہوئی وہ بھی جمعیت علمائے اسلام پاکستان فضل الرحمان کے نام سے ہوئی اس کے دستاویزات پر مولانا کے اپنے دستخط سے خط بھی موجود ہیں جس میں انہوں نے خود جمعیت علمائے اسلام کا امیر بھی ظاہر کیا ہے.

انہوں نے بتایا کہ دستاویزات پرمولانا عبدالغفور حیدری کا دستخط شدہ بھی خط موجود ہے جو انہوں نے جماعت کے سیکرٹری کی حیثیت سے لکھا جس میں انہوں نے جمعیت علمائے اسلام ”فضل الرحمان گروپ“ کو انتخابی نشان قلم الاٹ کرنے کی درخواست کی ہے‘مولانا شیرانی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہمارے ایک ساتھی کو ٹکٹ دیاگیا جو حاصل بزنجو کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے تھے سرکاری طور پریہ ٹکٹ جمعیت علمائے اسلام(ف) کے نام پر دیا گیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ساتھیوں نے یہ مسئلہ اٹھایا تو پھر کامران مرتضیٰ نے درخواست جمع کی اور اس میں موقف اختیار کیا گیا کہ یہ الیکشن کمیشن نے ازخود کیا ہے حالانکہ مولانا کے دستخط سے خط موجود ہے، نائب امیر مولانا قمر دین کے دستخط سے خط موجود ہے، جنرل سیکرٹری عبدالغفور حیدری کے دستخط سے خط موجود ہیں اس میں دیگر دستاویزی ثبوت بھی ہیں نہیں جھٹلایا نہیں جاسکتا.

انہوں نے کہا کہ مولانا شجاع الملک نے ایک درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرائی ہے کہ یہ کلرک کی غلطی نہیں ہے بلکہ یہ باقاعدہ رجسٹریشن ہے اور جب جماعت ایک نام سے دوسرے نام پر رجسٹرڈ کی جاتی ہے تو جنرل کونسل کی قراداد کو پاس کرنا ضروری ہے کیونکہ یہ دستوری آئینی مسئلہ ہے مولانا شیرانی نے کہا کہ حافظ حسین احمد کے عہدے اور رکنیت، مولانا شجاع الملک، مولانا گل نصیب اور میری رکنیت کے خاتمے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا لیکن جب ہم فضل الرحمان گروپ میں ہیں ہی نہیں، تو خاتمہ کیسا،ہم جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے ارکان تھے، ہیں اور رہیں گے.

انہوں نے کہا کہ اب مولانا فضل الرحمان کو نوٹس دیں کہ آپ نے کس دستور کے تحت یہ رجسٹریشن کرائی ہے اور کس جماعت سے اپنی علیحدگی کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ہر ضلع میں رابطہ مرکز کھولیں گے، مختلف اضلاع میں مراکز کھولے جائیں گے تاکہ ساتھی باہم مربوط رہیں کیونکہ اگر رابطہ کٹ جائے گا تو ساتھی مایوسی کا شکار ہوں گے یا جذباتی ہو کر دائرے سے نکل جائیں گے.

واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) نے پارٹی فیصلوں سے انحراف کرنے پر مولانا محمد خان شیرانی اور حافظ حسین احمد سمیت 4 سنیئرراہنماﺅں کی پارٹی رکنیت ختم کردی تھی اس کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق سربراہ مولانا شیرانی نے جمعیت علمائے اسلام پاکستان کی بحالی کا اعلان کیا تھا جوکہ جمعیت علماءاسلام ہند کہلاتی تھی تاہم1945میں جمعیت علماءاسلام پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے پہلے سربراہ مولانا شبیر احمد عثمانی تھے.

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں