بلوچستان کی صلاحیتوں کو ابھارنے کی ضرورت ہے ،جام کمال خان

بدھ 27 جنوری 2021 00:02

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جنوری2021ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاہے کہ بلوچستان کی صلاحیتوں کو ابھارنے کی ضرورت ہے ،طویل المدتی ایجنڈے کے تحت صوبے میں خراب گورننس ،احساس محرومی ، معاشی خامیاں ، رابطے کے فقدان کو ختم کرنے کیلئے طریقہ کار وضع کرینگے تاکہ عوام حکومتی اقدامات سے مستفید ہوں ،مختلف پلیٹ فارمز کے ذریعے صوبے بھر میں آفیسران کی ذاتی طورپر کارکردگی دیکھ رہاہوں اور کوشش ہے کہ آفیسران کے ذریعے عوام کو حکومت کی طرف سے ریلیف ملیں ،بلوچستان پاکستان کا وہ صوبہ جو اپنی حیثیت کی وجہ سے دوسرے صوبوں سے منفرد ہیں اور ہم اس کو ایسا صوبہ بنائیںگے تاکہ یہ صوبہ معاشی طور پر محصولات ،بنیادی ڈھانچے اور صلاحیتوں میں خودکفیل ہوں جہاں بہترین یونیورسٹیاں اور کالجز ہوں عوام کو صحت کی بہتر سہولیات میسر ہوں ہر علاقے میں کاروبار کے مواقع میسر ہوں بلکہ کانکنی کے شعبے سے لیکر زراعت ،ماہی گیری اور مال مویشی تک سمیت تمام شعبے پاکستان اور دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کو راغب کریں ،سرماریہ کاری سے صوبے کی عوام خوشحال اور پاکستان مضبوط ہوگا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے گلف نیوز کو دئیے گئے انٹرویو میں کیا۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے میں احساس محرومی ، معاشی خامیاں ، رابطے کافقدان ،خراب گورننس بلوچستان کی پسماندگی ،تنزلی اور کم ترقی کاباعث بنیںجب میں نے بحیثیت وزیراعلیٰ حلف لیا تو محسوس کیاکہ بلوچستان کے سابقہ حکمرانوں کی جانب سے مناسب طریقہ کار نہ اپنانے ،گورننس میں خرابی ودیگر مسائل کاسامنا تھا تاہم میں نے گورننس کی بہتری کیلئے نچلے سطح سے لیکر ضلع اور پھر اعلیٰ سطحی تک بہتری جو سب سے اہم اقدام ہے اٹھایاہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ میں طویل المدتی ایجنڈے کے تحت گورننس کی بہتری کیلئے ایک طریقہ کار وضع کرینگے تاکہ حکومت بہتر کارکردگی دکھاسکیں اور اس نظام وطریقہ کار کے تحت تمام محکموں کے آفیسران کی کارکردگی سے متعلق علم ہوں کہ ان کی کیا کارکردگی ہیں کیاوہ درست انداز میں کام کررہے ہیں یا نہیں اس سلسلے میں تمام تر معلومات کا علم ہوں کہ زمین پر کیا ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے طورپرمختلف پلیٹ فارمز بنائے ہیں جن کے ذریعے تمام متعلقہ حکام سیکرٹریز ، کمشنرز ،ڈپٹی کمشنرز تک رسائی حاصل کرسکتا ہوں۔ مختلف محکموں خزانہ، صحت ، تعلیم ، بجٹ اور دیگر محکموں کیلئے مختلف واٹس ایپ گروپس بنائے ہیںجس کے ذریعے میںایک گھنٹے یہاں تک کہ ایک منٹ میں بھی ان سے بات کرسکتاہوںمختلف وٹس ایپ گروپس کے ذریعے جس کا تمام اسٹیک ہولڈرز حصہ ہیں اوروہ میری ہدایات کے مطابق تمام کاموں کو تکمیل تک پہنچاتے ہیں بلکہ تصاویر اور ویڈیوز کے ذریعے آفیسران کی کارکردگی چیک کرتاہوں کہ وہ بہترکام کررہے ہیں یا نہیں ،وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ بلوچستان میں گڈ گورننس کی بہت زیادہ ضرورت ہے بلکہ اچھی کارکردگی بھی عوام کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ میری کوشش ہے کہ عوام کو بہترسہولیات آفیسران کی بہتر کارکردگی کے ذریعے موصول ہوں ،مسائل کے جلدسے جلد حل جیسے کہ سکولز،کالجز،ہسپتال ،سڑک وغیرہ سے متعلق سہولیات ہوں اور پھر اس کا جائزہ لیتاہوں کہ کیا یہ عوامی بہتری کیلئے موضوع ہیں یا نہیں ،انہوں نے کہاکہ میرا وسط اور طویل المدتی منصوبہ ہے کہ بلوچستان کی صلاحیت کو ابھارا جائے بلوچستان کے وسائل کو استعمال میں لانے کی ضرورت ہے ،صوبے کے وسائل سے متعلق بات تو کی گئی لیکن اس پر کام نہیں کیا گیا ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے ساحل وسائل صوبے کی بہت بڑی صلاحیت ہے جس پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے ،صوبے میں ماہی گیری کا شعبہ ہو یا معدنیات جو صوبے کی صلاحیتوں میں سے ایک ہیں اس سلسلے میں سرمایہ کاری کیلئے کمپنی تشکیل دیدی ہے جس کی چیف آپریٹنگ آفیسر بھی مقرر کیاگیاہے جس کامقصد عام سرکاری محکمے کی طرز عمل کی بجائے منفرد طریقے سے اپنے کام کو سرانجام دیں ،اس کے علاوہ بلوچستان کی قابل تجدید صلاحیتوں کو بروئے کارلانا بھی ہماری ترجیح ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو پاکستان کے میٹھے پانی کے ذخیرہ کے حوالے سے حوض reservoirبنا رہے ہیں اسی طرح بلوچستان کے مغربی علاقے جو زیتون اور دیگر پھلوں کی پیداوار کی صلاحیت رکھتے ہیں کے فروغ کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اسی طرح کے اقدامات سے عوام اور صوبے کی معیشت میں بہتری کے علاوہ روزگار کے وسیع مواقع میسر ہوںگے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان ایک ایسا علاقہ ہے جہاں سیاحت کے بے شمار مواقع جیسے کہ صحرا ،سمندر ،ساحل ،جزائر ،سبز اور بنجر پہاڑمیدانی علاقے جو سیاحت میں ایک مقام رکھتے ہیں ،سیاحت کے فروغ سے روزگاری کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ صوبے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کریگا، گیس اور تیل کے ذخائر قدرت کی نعمت ،بلوچستان میں گیس اور تیل کے ذخائر کی تلاش کا بھی کام جاری ہے ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان کو ایسا صوبہ بناناچاہتے ہیں جو معاشی طور پر محصولات ،بنیادی ڈھانچے اور صلاحیتوں میں خودکفیل ہوں جہاں بہترین یونیورسٹیاں اور کالجز ہوں عوام کو صحت کی بہتر سہولیات میسر ہوں ہر علاقے میں کاروبار کے مواقع میسر ہوں بلکہ کانکنی کے شعبے سے لیکر زراعت ،ماہی گیری اور مال مویشی تک سمیت تمام شعبے پاکستان اور دیگر ممالک کے سرمایہ کاروں کو راغب کریں ،سرماریہ کاری سے صوبے کی عوام خوشحال اور پاکستان مضبوط ہوگا،انہوں نے کہاکہ ایک ابھرتے ہوئے بلوچستان کی امید جو ملک کے دیگر حصوں کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک کو اپنی طرف راغب کرے پرامن بلوچستان اور بہترین معاشی ماحول یہاں کی عوام اور پاکستان کیلئے سود مند ثابت ہوگی

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں