حکومت نے ڈاکٹروں سمیت 19افراد کو گرفتار کر کے وعدہ خلافی کی ہے ،چیئر مین ایکشن کمیٹی

جب تک تمام گرفتار افراد کو رہا کر کے انکے خلاف دائر مقدمات واپس اور دونوں صحت سیکرٹریز کو عہدوں سے ہٹایا نہیں جاتا مذاکرات نہیں ہونگے ، ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور نرسز (آج )سے تمام ہسپتالوں میں سروسز وتھ ڈرا کر رہے ہیں ،چیئرمین ایکشن کمیٹی ڈاکٹر حفیظ مندوخیل

اتوار 28 نومبر 2021 19:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2021ء) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ، پیر ا میڈیکس اسٹاف فیڈریشن ،ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایکشن کمیٹی ڈاکٹر حفیظ مندوخیل نے کہاہے کہ حکومت نے ڈاکٹروں سمیت 19افراد کو گرفتار کر کے وعدہ خلافی کی ہے ،جب تک تمام گرفتار افراد کو رہا کر کے انکے خلاف دائر مقدمات واپس اور دونوں صحت سیکرٹریز کو عہدوں سے ہٹایا نہیں جاتا مذاکرات نہیں ہونگے ، ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور نرسز (آج )پیرسے تمام ہسپتالوں میں سروسز وتھ ڈرا کر رہے ہیں عدلیہ نے خود تسلیم کیا کہ انہیں مس گائیڈ کیا گیا حکومت کو جب صوبے بھر سے سسکیوں اور تکلیف کی آوازیں آئیں گی تو انہیں ڈاکٹروں کی اہمیت کا احساس ہوگا۔

یہ بات انہوں نے عزیز کاکڑ، حافظ عثمان سمیت دیگر کے ہمراہ اتوار کو کوئٹہ پر یس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز حکومت نے ینگ ڈاکٹرز سے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب آرہے ہیں لہذا صوبے کی عزت کی خاطر دھرنے کو ایک طرف منتقل کیا جائے بعدازاں رات کے تین بجے پولیس کے ذریعے احتجاج پر کریک ڈائون کرکے 19افراد کو گرفتار کیا گیا اور انہیں آج جیل منتقل کردیاگیاہے حکومت نے وعدہ خلافی کی ہے اب جب تک سیکرٹری صحت نور الحق بلوچ اور عزیز جمالی کو تبدیل نہیں کیا جاتا حکومت سے مذاکرات نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اسٹاف فیڈریشن اور ینگ نرسز نے مشترکہ اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ ہم (آج )پیر سے صوبے بھر کے ہسپتالوں میں او پی ڈی، آپریشن تھیٹر سمیت تمام سروسز وتھ ڈرا کریں گے اور جب تک ہمارے ساتھیوں کو باعزت طور پر رہا اور انکے خلاف مقدمات ختم نہیں کئے جاتے ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ صوبے بھر سے ینگ ڈاکٹرز کو کوئٹہ پہنچنے کی کال دے دی گئی ہے ہم جیلیں بھریں گے اور حکومت کے پاس جیلوں میں جگہ کم پڑجائیگی اگر ضرورت پڑی تو تینوں صوبوں سے ینگ ڈاکٹرز کے نمائندے بھی کوئٹہ پہنچیں گے انہوں نے کہا کہ حکومت نے عدلیہ کو بھی مس گائیڈ کیا ہمیں کہا گیا کہ جوتوں کی دکانیں کھول لیں اگر ہم نے جوتوں کی دکانیں کھول لیں اور کورونا وائرس جیسا مرض آیا تو یہی عدلیہ ہمارے پاس آئیگی ڈاکٹروں کو کورونا وائرس میں خدمات سرانجام دینے پر سلوٹ کئے گئے البتہ آج انکے ساتھ یہ سلوک کیاجارہا ہے عدلیہ نے 2016میں جس ٹراما سینٹر کا نوٹس لیا اس میں آج بھی صورتحال جوں کی توں ہے اگر عدلیہ نے از خود نوٹس لینا ہے تو وہ زیارت ، پنجگور میں پڑی لاشوں پر بھی از خود نوٹس لیتے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو چی گیویرا بننے پر مجبور نہ کیا جائے انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر عوام او ر اپنے مسائل کے حل لئے سراپا احتجاج ہیں ہمیں ہڑتال ختم کرنے کی ہدایت کی گئی جو کردی گئی حکومتی رویے نے ہمیں اس نہج پر پہنچایا کہ اب ہم نے قلم چھوڑ ہڑتال کر دی ہے حکومت نے ہمارے ساتھ جس تھالی میں کھایا اسی میں تھوکا ہے اپوزیشن ماضی میں ہمارے احتجاج میں آدھے گھنٹے میں پہنچ جاتی تھی مگر آج وہی اپوزیشن حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لئے آرہی ہے اپوزیشن لیڈر سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہم پڑھے لکھے ہیں اور ہمیں اپنے حقوق معلوم ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیں معاف کرے پانچ ہزار ڈاکٹروں کو برخاست کردے اور باہر سے ڈاکٹر منگوا لے اور ہسپتال چلا لے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ینگ ڈاکٹرز دیگر اضلاع میں فرائض سرانجام کیسے دیں جب وہاں پر سہولیات ہی نہیں ہیںینگ ڈاکٹرز 24گھنٹے ڈیوٹی پر رہتے ہیں ہسپتالوں میں سینئر ڈاکٹران موجود نہیں ہوتے جو لوگ نجی ہسپتال اور کلینک چلا رہے ہیں حکومت انکے خلاف کیوں کارروائی نہیں کرتی۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں