وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ جام کمال استعفیٰ نہیں دیتے تو بلوچستان میں پی ڈی ایم حکومت میں آجائے گی

وزیراعظم عمران خان کا صرف یہ موقف تھا کہ باہمی اختلافات کا فائدہ پی ڈی ایم کو نہیں ہونا چاہیے اور پھر مجھے بھی یہ لگا کہ واقعی کہیں حالات اس طرف نہ چلے جائیں۔ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 1 دسمبر 2021 13:37

وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ  جام کمال استعفیٰ نہیں دیتے تو بلوچستان میں پی ڈی ایم حکومت میں آجائے گی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم دسمبر 2021ء) : سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مستعفی ہونے کی وجوہات سے آگاہ کر دیا۔ نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ میں مستعفی ہونے کے بعد صرف 10 روز کے لیے بیرون ملک کیا تھا۔ میں رکن اسمبلی ہوں اور اپنے حلقے کی خدمت اور سیاست جاری رکھوں گا۔

انہوں نے کہا کہ عبدالقدوس بزنجو آج کل جن منصوبوں کا افتتاح کررہے ہیں وہ میرے دور حکومت کے منصوبے تھے جو ہماری 3 سالہ محنت کا نتیجہ ہے۔ پروگرام میں گفتگو کے دوران سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ جام کمال کو کسی نے نکالا نہیں بلکہ میں نے خود استعفیٰ دیا ہے تاکہ پارٹی ٹوٹنے سے بچ جائے اور پی ڈی ایم کے لوگ حکومت کا حصہ نہ بن جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کچھ رہنماؤں نے وزیراعظم کو بلوچستان کے بارے میں جو حقائق بتائے وہ درست نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو بتایا گیا تھا کہ جام کمال استعفیٰ نہیں دیتے تو بلوچستان میں پی ڈی ایم حکومت میں آجائے گی۔ جام کمال نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا صرف یہ مؤقف تھا کہ باہمی اختلافات کا فائدہ پی ڈی ایم کو نہیں ہونا چاہئیے اور پھر مجھے بھی یہ لگا کہ واقعی کہیں حالات اس طرف نہ چلے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ بلامقابلہ وزیراعلیٰ منتخب ہونا عیجب روایت ہے جو میرے لیے باعث حیرت ہے کیوں کہ ان تمام پارٹیوں کے باہر اختلافات ہیں لیکن اسمبلی کے اندر اُن کا اتحاد ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں حکومت بدلنا اس لیے آسان ہے کیوں کہ یہاں نمبر گیم چھوٹا ہے یعنی اراکین کی تعداد کم ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی تبدیلی ایک طرح سے اچھی بات بھی ہے اب انہیں چاہیے کہ جن چیزوں کے لیے وہ ہم پر تنقید کرتے تھے ان چیزوں کو بہتر کریں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں