سی پیک کے تحت بلوچستان ،آزادکشمیر اور گلگت میں اس طرح ترقیاتی کام نہیں کئے گئے جس طرح کی ضرورت تھی ، ارباب شیر علی خان

ہفتہ 4 دسمبر 2021 23:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2021ء) سی پیک کے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ارباب شیر علی خان نے کہاہے کہ سی پیک کے تحت بلوچستان ،آزادکشمیر اور گلگت میں اس طرح ترقیاتی کام نہیں کئے گئے جس طرح کی ضرورت تھی کیونکہ سی پیک جیسے منصوبے نظرانداز علاقوں کی ترقی کیلئے اہم ہوتے ہیں سی پیک اہم ہے جس میں رسک نہیں لیاجاسکتاہمیں اپنے آپ کو آرگنائز کرنے کی ضرورت ہے پاکستان تب ترقی کرے گا جب فیڈریشن کے تمام اکائیوں کو حصہ ملیں اور نظرانداز علاقوں پر توجہ دی جائیں۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاق اور صوبائی حکومت مل کر مسائل کاادراک کرتے ہوئے وسائل بروئے کار لائیں ہم بلوچستان ،آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی آواز بن کر ان کا حق دلائیںگے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ میں سی پیک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرصوبائی وزیر پلاننگ اینڈڈویلپمنٹ میر ظہوراحمدبلیدی ، تاجر برادری ،صوبائی حکام ودیگر بھی موجود تھے ۔

پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے چیئرمین شیر علی ارباب نے کہاکہ سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے بدولت بہت سے ایسے جگہ دیکھی جہاں پہلے ہم نہیں گئے تھے لوگوں کے ساتھ ملے اسلام آباد ایک جزیرہ ہے جہاں سے پھر حقیقت کا اندازہ صحیح نہیں ہوتا ،اصل اسٹیک ہولڈرز ریجنل ہیں سی پیک مقامی لوگوں کی ترقی سے ممکن ہوگا انہوں نے کہاکہ بلوچستان ،گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر پر سی پیک میں دیگر علاقوں سے زیادہ توجہ کی ضرورت ہے لیکن حالات اس کے برعکس ہے بلوچستان ،آزاد کشمیر اور گلگت میں سی پیک کے اتنے پروجیکٹس نہیں جتنی ہونی چاہیے ۔

سی پیک اہم ہے جس میں رسک نہیں لیاجاسکتا )سی پیک کے پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ارباب شیر علی خان نے کہاہے کہ سی پیک کے تحت بلوچستان ،آزادکشمیر اور گلگت میں اس طرح ترقیاتی کام نہیں کئے گئے جس طرح کی ضرورت تھی کیونکہ سی پیک جیسے منصوبے نظرانداز علاقوں کی ترقی کیلئے اہم ہوتی ہیں سی پیک اہم ہے جس میں رسک نہیں لیاجاسکتا۔سی پیک کے 50فیصد مقصد کے حصول سے پاکستان کا چہرہ تبدیل کیاجاسکتاہے اسپیشل اکنامک زونز کی بحالی اور سرمایہ کاروں کی شرکت سے اکنامک ترقی میں انقلاب برپا ہوگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں