کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں دکانیں توڑ نے والے گروہ کے پانچ ملزمان گرفتار،

لاکھوں روپے مالیت کا مسروقہ سامان اور ہزاروں روپے اسلحہ سمیت برآمد کرلیے گئے ریجنل پولیس آفیسر ، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 20 اپریل 2019 16:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اپریل2019ء) ریجنل پولیس آفیسر ، ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں دکانیں توڑ نے والے گروہ کے پانچ ملزمان کوگرفتار کرکے ان کے قبضے سے لوٹا گیا لاکھوں روپے مالیت کا مسروقہ سامان اور ہزاروں روپے اسلحہ سمیت برآمد کرلیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو سی سی پی اوآفس کوئٹہ میں محکمہ توانائی کے پارلیمانی سیکرٹری مبین احمد خلجی، ایس ایس پی انویسٹی گیشن نذر جان بلوچ،ایس ایس پی آپریشن کوئٹہ بہرام خان مندوخیل ،ایس ایس پی سی آئی اے سید زابد شاہ ،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ،سیکرٹری اطلاعات حاجی اللہ داد ترین،سید عبدالقیوم آغاسمیت دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ میں منظم گروہ کی گرفتاری کے لئے سی آئی اے اور ڈسٹرکٹ پولیس کی دو ٹیمیں تشکیل دی گئیں، دونوں ںٹیموں کی کارروائی کے نتیجے میں دو افغان باشندوں سمیت سات ملزمان کی نشاندہی کی گئی اور پہلے مرحلے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے دو ملزمان محب اللہ سکنہ کلی خلئی ،احمد گل افغانی سکنہ کلی قمبرانی کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے ایک پستول اور گولیاں برآمد کی گئیں،انھوں نے تفتیش کے دوران دیگر ملزمان کے بارے میں تفصیلات بتائیں جس پر پولیس نے عبدالغفور افغانی سکنہ سبزل روڈ،محمد میرافغانی سکنہ قمبرانی روڈ،عبدالحق عرف خالق افغانی ،سہولت کار سکنہ آختر آباد کو گرفتار کرلیا۔

انہوں نے بتایا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ صوبائی دارالحکومت میں ہونے والی ان وارداتوں میں مقامی باشندوں کے ساتھ افغان باشندے بھی ملوث ہیں، گرفتار ملزمان سے لیپ ٹاپ، مختلف موبائل فون نقدی اور وارداتوں میں استعمال میں ہونے والا اسلحہ اور چار موٹر سائیکلیں برآمد کی گئیں جو واردات میں استعمال ہوئی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ گروہ کے سرغنہ سید محمد عرف صدو سکنہ کلی خلئی اور اس کے ساتھی محمد دائود افغانی سکنہ افغانستان تاحال مفرور ہے جن کی نشاندہی ہوگئی ہے جنہیں بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ متاثرین احتجاج ضرور کریں لیکن سڑکوں کی بندش اور املاک کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں کیونکہ یہ شہر اور یہ املاک ہماری ہیں ہمیں ان کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے ،ایک سوال کے جوا ب میں انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گرفتار ملزمان کے قبضے سے 51 ہزار روپے ،14مختلف موبائل فون ،1سونیکا گھڑی ،2 ٹی ٹی پستول ،30 مختلف ڈنڈی سگریٹ ،1کیمرہ ،12مختلف کاٹن پیک موبائل ،17استعمال شدہ موبائل 25 موبائل بیٹریاں ،1عدد پلاسٹک پسٹل،1ای وی او ،1ایم پی تھری قبضے میں لے لی۔

ایک اور سوال کے جواب میں ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ آنے والے وقت میں چوری ڈکیتی اور جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے تاجر برادری تنظیمیوں اور دکانداروں سے مختلف حوالوں سے بات چیت ہوئی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس اور تاجر تنظمیں مشترکہ اقدامات اٹھائیں گی جس کے تحت پولیس کے ایگل سکواڈ کی جانب سے رات 12سے صبح 7بجے تک تواتر کے ساتھ گشت شرو ع کردیا ہے، شہر اور ملحقہ علاقوں میں گشت کرنے والے پولیس افسران اور ٹیمیں ان کی نگرانی کررہی ہیں اور رات کے اوقات کار میں جرائم کی روک تھام کے لئے گشت بڑھا دیا گیا ہے، ا س کے علاوہ تاجر تنظیمیں اور دکاندار علاقوں میں مناسب روشنی کے علاوہ دکانوں کے اردگرد سی سی ٹی وی کیمرے اور دکانوں کو معیاری تالے لگوانے کے علاوہ چوکیداروں کی تعداد میں اضافہ کرینگے۔

انہوں نے بتایا کہ کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ کے بعد سڑیٹ کرائم میں خاطر خواہ کمی آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بحالی امن کے لئے سول سوسائٹی میڈیا اور تاجر تنظیمیں پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متاثرہ دکاندارون کی جانب سے تھانہ خالق شہید میں 20 دکانوں اور پشتون آباد میں 8 دکانوں کو توڑنے اور لوٹنے کی ایف آئی آر درج کرائی ہے جس کی روشنی میں یہ کارروائی عمل میں لائی گئی۔

ہم نے متاثرہ دکاندارون کو کہا ہے کہ اگر وہ مزید ایف آئی آر درج کرانا چاہتے ہیں ان کی تحریری درخواست دیں جس پر پولیس مزید قانونی کارروائی کرے گی۔اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری توانائی مبین احمد خلجی نے پولیس کاروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ بعض حلقوں کی جانب سے پشتون آباد میں دکانیں توڑنے کے واقعہ کو سیاسی ایشو بنایا جارہاتھا تاہم حکومت وزیراعلیٰ بلوچستان اور پولیس نے اس پر متاثرین اور تاجر تنظیموں کے ساتھ مل کر بروقت کارروائی کرکے ملزمان کوقانون کے شکنجے میں جکڑاہے اور اس واقعہ میں ملوث ملزمان کو پولیس منطقی انجام تک پہنچا کرتاجروں میں پائی جانے والی بے چینی کو ختم کرے گی جو دیگر جرائم پیشہ عناصر کے لیے عبرت کا نشان ہوگا۔

اس موقع پر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ نے پولیس افسران اور ان کی ٹیم کی جانب سے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرکے سامان کو برآمد کرنے پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔اس موقع پر پولیس کی جانب سے گرفتار ملزمان اور برآمد ہونے والا سامان بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا اورڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے جرائم پیشہ گروہ کی نشاندہی اور گرفتاری پر پولیس ٹیم کے لیے تعریفی اسناد اور انعامات دینے کا اعلان کیا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں