کوئٹہ ،پشتونخواملی عوامی پارٹی کی کراچی میں نقیب اللہ محسود کے بہمانہ قتل کی مذمت

فوری طور پر رائو انوار کو گرفتار کر کے اس کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر کے سزا دی جائے، پارٹی کے ارکان پالیمنٹ و دیگر رہنمائوں کا احتجاجی مظاہرے و ریلی سے خطاب

اتوار 21 جنوری 2018 20:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی ، صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارتوال، سردار مصطفی خان ترین، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، عبیداللہ جان بابت، نصر اللہ زیرے، ولیم برکت نے کراچی میں نقیب اللہ محسود کے بہمانہ قتل کی مذمت کر تے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر رائو انوار کو گرفتار کر کے اس کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کر کے سزا دی جائے جو نا حق غریب پشتونوں کا خون بہا کر کراچی کے حالات کو خراب کر رہا ہے ان خیالات کا اظہا رانہوں نے گزشتہ روز نقیب اللہ محسود کے قتل کے خلاف اتوار کو نکالی گئی احتجاجی ریلی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرے کے دوران کیا گیا مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم عوام کے حقوق کی بات کر تے ہیں اور ایک دن کے نوٹس پر اتنے کارکنوں کو جمع کیا ہے ہم نے ہمیشہ آمروں کے سامنے کھڑے ہو کر اپنی اصولی سیاست اور موقف کو اپنایا ہے اور آج پاکستان کی بربادی کے ذمہ دار وہ آمر ضیاء الحق اور پرویز مشرف تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان بننے سے قبل خان شہید عبدالصمد اچکزئی اور ان کے ساتھیوں نے انگریزوں کے خلاف بھی لڑائی کی تھی ہماری کی تھی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے انگریزوں کے خلاف بھی آواز اٹھائی تھی اور خان شہید کی قربانیاں سب سے زیادہ ہے ہم نے پشتون قوم کے لئے قربانیاں دی ہیں اور دیتے رہیں گے اس کے باوجود ہمیں غدار کہا جا تا ہے وہ اس لئے کہ ہم نے ہمیشہ آمروں کے خلاف کھڑے ہو کر لڑ تے رہیں اور ڈٹے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ایوب خان ، ضیاء الحق اور مشرف کے خلاف بھی ہم سیسہ پلائی دیوار کی طرح متحد ہو کر کھڑے تھے اور مخالفت کی تھی ہم نے کبھی بھی ملک دشمنی نہیں کی ہم اپنے حق کے حصول کے لئے جمہوری جدوجہد کر تے ہیں آج عمران اور مسلم لیگ ، آصف زرداری جو کر رہے ہیں انہیں کوئی غدار نہیں کہتا آج پاکستان میں پشتونوں کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے نقیب کے ساتھ جو ظلم ہوا ہم کبھی معاف نہیں کر سکتے انہوں نے کہا کہ آج یہاں پر پشتونوں کے ساتھ ملک بھر میں جو ناروا سلوک رکھا جا رہا ہے جس میں قومی شناختی کارڈ ، پاسپورٹ کے نام پر دھاڑے اور پگڑی کی وجہ سے پشتونوں کو پاکستان کا شہری نہیں سمجھا جا تا تھا جس کی ہم مذمت کر تے ہیں اور اسی طرح سے نقیب اللہ کو جہاں سے گرفتار کیاگیا اور جو لوگ ان کے گھر گئے اور وہاں سے اٹھایا اور10 روز بعد اس کی لاش پھینکی گئی اور دعویٰ کیا گیا کہ وہ پولیس مقابلے میں مارا گیا کیا یہ مقابلہ پولیس کے سامنے ہوا تھا اور تمہارے سر پر جس کا ہاتھ ہم جمہوری لوگ ہے 12 مئی کے واقعہ کواورشہیدوں کو نہیں بھولے قومی اسمبلی میں محمود خان اچکزئی نے 12 مئی کے شہیدوں کے مسئلے کو اٹھایا تھا کہ قاتلوں کو گرفتار کرو اگر پشتونوں کے ساتھ ناروا سلوک بند نہیں ہوا تو پھر ہم بھی بھر پور احتجاجی مظاہرہوں کا اعلان کر سکتے ہیں ہم جمہوری احتجاج کا حق رکھتے ہیں ہم پرامن احتجاج کریں گے اگر آپ نے ہمارے احتجاج کو کوئی رنگ دیا تو ہم بھی کوئی اور رنگ دینگے ہم بھی کسی کے پابند نہیں ہونگے آج تمام لوگ ہمارے احتجاج کو دیکھ رہے ہیں ہمارا احتجاج قادری، زرداری اور عمران خان کے احتجاج سے بڑا ہے ہم پاکستان کی23 کروڑ کی رائے پر لعنت بھیجنے والوں پر ایک لاکھ مرتبہ لعنت بھیجتے ہیں اور ہم کہتے ہیں کہ ہر شخص اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں ہمارا مطالبہ ہے کہ نقیب اللہ محسود کے قتل میں رائو انور کو فوری طور پر گرفتار کر کے دہشت گردی کا مقدمہ بنا کر اسے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جو ناحق پشتونوں کا خون بہا کر حالات کو خراب کرنا چا ہتے ہیں اگر رائو انوار کو چھوڑا گیا تو اس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری ان قوتوں پر ہو گی جنہوں نے چھپ کا روزہ رکھا ہوا ہی

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں