پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں گے، علمائے کرام

حکومت کے ساتھ ساتھ امدادی اداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے، بطور مذہبی رہنما یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم والدین کو اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کو یقینی بناکر اپنے روشن مستقبل کو ہمیشہ کے لئے اپاہج ہونے سے بچائیں، اس مقصد کے لئے والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کرکے اپنے بچوں کو اس موذی مرض سے بچائیں، علمائے کرام کا روٹری انٹرنیشنل کی جانب سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب

منگل 23 جنوری 2018 21:45

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جنوری2018ء) علماء کرام نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر نہ صرف تمام علماء کرام بلکہ معاشرے کا ہر فرد اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ ہم اس موذی مرض کے مکمل طور پر خاتمے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ حکومت کے ساتھ ساتھ امدادی اداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔

ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عطاء الرحمن، پروفیسر غلام نبی نقشبندی، مولانا عبدالرشید العزری، سید حبیب اللہ شاہ، مولانا عبدالمتین ودیگر جید علماء کرام نے روٹری انٹرنیشنل اور پاکستان پولیو علماء کمیٹی کے زیراہتمام ایک روزہ مشاورتی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علماء کرام نے کہا کہ بطور مذہبی رہنما یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم والدین کو اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کو یقینی بناکر اپنے روشن مستقبل کو ہمیشہ کے لئے اپاہج ہونے سے بچائیں۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لئے والدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پولیو ٹیموں کے ساتھ بھرپور تعاون کرکے اپنے بچوں کو اس موذی مرض سے بچائیں۔ اس موقع پر اس امر پر زور دیا گیا کہ معاشرے میں پولیو کے سدباب کے حوالے سے عوام میں شعور وآگاہی پیدا کرنے کے لئے علماء کرام نماز عیدین اور جمعتہ المبارک کے خطبوں میں پولیو کے مضر اثرات کے بارے میں آگاہی دیں۔ اسکولوں اور مدرسوں میں پانچ سال سے کم عمر کے زیرتعلیم بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کو یقینی بنانے کے لئے مؤثر اقدامات کئے جائیں تاکہ اس وائرس کو جڑ سے اکھاڑ کے پھینک دیا جائے۔

ورکشاپ سے چیئرمین علماء کمیٹی برائے پولیو حاجی حنیف طیب نے پولیو کے خاتمے کے حوالے سے علماء کرام کے کردار کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ پولیو ویکسین کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمی کے خاتمے میں علماء نے اہم کردار ادا کیا ہے جس کے باعث ملک بھر میں پولیو وائرس کے خاتمے کے قریب ہیں۔ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین روٹری انٹرنیشنل عزیز میمن نے کہا کہ 1988ء میں پولیو وائرس پوری دنیا میں موجود تھا اور آج 2018ء میں یہ وائرس صرف پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا میں موجود ہے۔

پاکستان میں 2015ء میں پولیو وائرس کے 54کیسز رجسٹرڈ ہوئے۔ اسی طرح 2016ء میں 40، 2017ء میں آٹھ اور 2018ء میں فی الحال کوئی کیس رجسٹر نہیں ہوا۔ علماء کرام اس کارخیر میں مزید جان ڈالیں تاکہ اس موذی مرض کا خاتمہ ہمارے ملک سے جلد ہوجائے۔ ہم تمام علماء کرام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عظیم مقصد کے لئے آپ ہمارے ساتھ ہیں۔ ورکشاپ کے اختتام پر گذشتہ دنوں کوئٹہ کے نواحی علاقے شالکوٹ میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والی دو خواتین پولیو رضاکاروں کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کے لواحقین کو روٹری انٹرنیشنل کی جانب سے امدادی چیک دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں