بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے انفرادی طور پر 353سوالات ،11تحاریک استحقاق،63تحاریک التواء اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائیں

ایوان میں 202قراردادیں پیش ،27توجہ دلائو نوٹسز اور 3پرائیویٹ بل پیش ہوئے ،15 اراکین نے انفرادی طور پر کوئی سوال کیا نہ قرار دا د یا تحاریک پیش کیں

جمعہ 20 اپریل 2018 18:57

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2018ء) بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے 2013سے اب تک انفرادی طور پر 353سوالات ،11تحاریک استحقاق،63تحاریک التواء اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائیں،ایوان میں 202قراردادیں پیش ہوئیں جبکہ27توجہ دلائو نوٹسز اور 3پرائیویٹ بل پیش ہوئے ،15 اراکین نے انفرادی طور پر نہ تو کوئی سوال کیا، نہ قرار دا د یا تحاریک پیش کیں،بلوچستان اسمبلی ذرائع نے این این آئی کو بتایا کہ اسمبلی کے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 1کوئٹہ1سے منتخب طاہر محمود خان نے اورحلقہ پی بی 2کوئٹہ2سے منتخب سید محمد رضا نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس جمع نہیں کروائے حلقہ پی بی 3کوئٹہ 3سے منتخب نواب ایاز خان جوگیزئی نے دو قرار دادیں پیش کیں جنہیں ایوان نے منظور کیاجبکہ انہوں نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،توجہ دلائو نوٹس جمع نہیں کروائے ،حلقہ پی بی 4کوئٹہ4سے منتخب ہونے والے سردار رضا محمد بڑیچ نے 7قرار دادیں پیش کیں جنہیں ایوان نے منظور کرلیا تاہم انہوں نے ایوان میں اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 5کوئٹہ 5سے منتخب ہونے والے نصر اللہ زیرے نے 8قرار دادیں ،5تحاریک التوا ء ،1توجہ دلائو نوٹس پیش کئے جن میں سے 2تحریک التواء کو منظور ہونے کے بعد ان پر بحث کی گئی،2قوانین کے مطابق نہ ہونے کے باعث منسوخ کیاگیا ، انکی ایک تحریک کو خارج کیا گیا ،نصراللہ زیرے کی پیش کردہ 8قرار دادیں اور ایک توجہ دلائونوٹس منظور کئے گئے ،حلقہ پی بی 6کوئٹہ6سے منتخب ہونے والے منظور احمد کاکڑ نے ایک تحریک التواء پیش کی جسے نمٹا دیا گیا جبکہ انکی پیش کردہ 2قرار دادوں میں سے ایک منظور جبکہ دوسری لیپس ہوگئیں ،انہوں نے اس کے علاوہ کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،پرائیویٹ بل یا توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کیا،حلقہ پی بی 7زیارت سے اپنے والد حاجی گل محمد دمڑ کی وفات کے بعد ضمنی انتخاب میںمنتخب ہونے والے خلیل الرحمن دمڑ نے 7سوالات کئے جن میں سے 4کو نمٹایا گیا جبکہ ایک کو اجازت دی گئی ،حلقہ پی بی 8پشین 1سے منتخب ہونے والے آغا سید لیاقت علی نے 2اسمبلی سوالات کئے،2تحریک استحقاق پیش کیں جنہیں استحقاق کمیٹی کے سپر د کیا گیا ، انہوں نی12قرار دادیں پیش کیں جن میں سے 10 کومنظور ،1کو نمٹا دیا گیا او ر ایک پیش کرنے کی اجازات نہیں دی گئی ،انہوں نے ایک توجہ دلائو نوٹس بھی پیش کیا جسے ایوان نے منظور کیا،حلقہ پی بی9پشین2سے منتخب حاجی عبدالمالک کاکڑ نی18سوالات کئے جن میں سے 12کو اجازت دی گئی جبکہ 6نمٹا دئیے گئے ،انہوں نے ایک تحریک استحقاق پیش کی جسے کمیٹی کے سپر د کیا گیا جبکہ انکی جانب سے لائی جانے والی دو قرار دادوں کو پیش کر نے کی اجازت نہیں دی گئی،حلقہ پی بی 10پشین 3سے منتخب ہونے والے سردار غلام مصطفی ترین نے صرف دو قرار دادیں پیش کیں جنہیں منظور کیا گیا ،حلقہ پی بی 11قلعہ عبداللہ 1سے منتخب ڈاکٹر حامد اچکزئی نے ایک تحریک استحقاق پیش کی جسے کمیٹی کے سپر د کیاگیا انکی پیش کردہ 7قرار دادیںمنظور ہوئیں،حلقہ پی بی 12قلعہ عبداللہ 2سے منتخب ہونے والے انجینئر زمر ک خان اچکزئی نے 105اسمبلی سوالات کئے ،جن میں سے 88کواجازت دی گئی ،ان میں سے 4کو نمٹایا گیا اور8زیرعمل ہیں،زمرک خان اچکزئی کی جانب سے 7تحریک التواء پیش کی گئیںجن میں سے 3پر بحث ہوئی ،اور چار کو نمٹا دیا گیا ،انہوں نی6قرار دادیں پیش کیں جن میں 2کو نمٹا جبکہ3کو منظور کیا گیا ،انہوں نے 2توجہ دلائو نوٹسز بھی پیش کئے جنہیں منظور کرلیاگیا ،حلقہ پی بی 13قلعہ عبداللہ 3سے منتخب مجید خان اچکزئی نے 3سوالات کئے جنہیں اجازت نہیں دی گئی ،انہوں نے ایک تحریک التواء پیش کی جسے نمٹا دیا گیا،جبکہ انکی پیش کردہ 2میں سے ایک قرار داد منظور بھی ہوئی ،مجید خان اچکزئی نے 3توجہ دلائو نوٹسزپیش کئے جنہیں منظورکیا گیا ،حلقہ پی بی 14لورالائی 1سے منتخب سردار در محمد ناصر نے 4قرار دادیں پیش کیںجن میں سے تین منظور ہوئی جبکہ ایک کو نمٹا دیا گیا ،حلقہ پی بی 15مو سی خیل سے منتخب مولوی معاذاللہ موسی خیل نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 16لورالائی 2سے منتخب عبیداللہ جان بابت نے ایک قرار داد پیش کی جسے منظور کر لیاگیا انہوں نے کوئی بھی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کیا،حلقہ پی بی 17بارکھان سے منتخب سردار عبدالرحمن کھیتران نے کل58سوالات جمع کروائے جن میں سے 45کو اجازت دی گئی 2کو نمٹا یا گیااور 8اب بھی زیر عمل ہیںانہوں نے 2,2قرار دادیں اور توجہ دلائو نوٹسز پیش کئے جنہیں منظور کیاگیا ،حلقہ پی بی 18شیرانی کم ژوب سے منتخب مفتی گلاب کاکڑنے 10سوالات جمع کروائے جن میںسے 7کو ایوان میں پیش کیا گیا ،انکی پیش کردہ دونوں تحریک التواء نمٹا دی گئیں ،انہوں نے 7قرار دادیں پیش کیں جن میں سے ایک منظور اور 4لیپس ہوئیں،حلقہ پی بی 19ژوب سے منتخب شیخ جعفر مندوخیل نے ایک تحریک التواء جمع کروائی جو قوانین کے برخلاف پائی گئی،جبکہ انکی پیش کردہ 9قرار دادیں منظور کی گئیں،حلقہ پی بی 20قلعہ سیف اللہ سے منتخب مولانا عبدالواسع نے کل53سوالات ،11تحریک التواء ،1پرائیویٹ بل اور 6قراردادیں جمع کرائیںجن میںسے 31سوالات قبول،ایک تحریک استحقاق نمٹائی،6تحریک التواء پر بحث ہوئی ،4کو قوانین کے برخلاف قرار دیا گیااور تحریک نمٹائی گئی ،مولانا عبدالواسع کی 3قراردادیں منظور ہوئیںانکی 2قرار دادیں لیپس ہوئیں،حلقہ پی بی 21سبی سے منتخب ہونے والے میر سرفراز چاکر ڈومکی نیکوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 22ہرنائی کم سبی سے منتخب عبدالرحیم زیارتوال نے ایک تحریک استحقاق،اور 29قراردادیں پیش کیں جنہیں منظور کر لیا گیا،حلقہ پی بی 23کوہلو سے منتخب نواب جنگیز مری نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 24ڈیرہ بگٹی سے منتخب میر سرفراز بگٹی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے، حلقہ پی بی 25جعفرآباد سے منتخب میر جان محمد جمالی نے دو سوالات کئے تاہم انہوں نے تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 26جعفرآباد 2سے منتخب ہونے والی راحت فائق جمالی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 27جعفرآباد 3سے منتخب میر اظہار حسین کھوسہ نے 8قراردادیں پیش کیںجنہیں منظور کیا گیا ،حلقہ پی بی 28نصیر آباد 1سے منتخب عبدالماجد ابڑونے ایک تحریک استحقاق پیش کی جسے کمیٹی کے سپر د کیا گیا ،حلقہ پی بی 29نصیر آباد 2سے منتخب حاجی محمد خان لہڑی نے اسمبلی میں 2سوالات کئے جن میں سے ایک کو نمٹا دیا گیا،انہوں نے ایک تحریک التواء پیش کی جسے نمٹایا گیا اس کے علاوہ انہوں نی4قرار دادیں پیش کیں جنہیں منظور کیا گیا ،حلقہ بی پی30کیچ 1سے منتخب میر عاصم کر د گیلو نے ایک تحریک التواء پیش کی جس پر بحث کی گئی ،حلقہ پی بی 31کیچ 2سے منتخب میر عامررند ایک اسمبلی سوال کیا جسے قبول کیا گیا،حلقہ پی بی 32کیچ 3سے منتخب نوابزادہ طارق مگسی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 33خضدار 1سے منتخب نواب ثناء اللہ زہری تین قرار دادیں پیش کیں جنہیں منظور کر گیا ،حلقہ پی بی 34خضدار 2سے منتخب سردار محمد اسلم بزنجو نے ایک قرار داد پیش کی جسے منظورکیا گیا ،حلقہ پی بی 35خضدار 3سے منتخب سردار محمد اختر مینگل نے اسمبلی میں 45سوالات کئے جن میں سے 35ایوان کی میز پر رکھے گئے ،9کو نمٹا دیا گیا جبکہ ایک سوال منسوخ بھی کیا گیا ،حلقہ پی بی 36قلات 1سے منتخب میر خالد لانگو ایک قرار داد پیش کی جسے منظور کیا گیا ،حلقہ پی بی 37قلات 2سے منتخب میر ظفر اللہ زہری نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 38مستونگ کم کوئٹہ سے منتخب نواب محمد خان شاہوانی نے 9قرار دادیں پیش کیں جنہیں منظور کرلیا گیا ،حلقہ پی بی 39چاغی سے منتخب میر امان اللہ نو تیزئی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش نہیں کئے،حلقہ پی بی 40 نوشکی سے منتخب میر غلام دستگیر بادینی نے ایک تحریک التواء پیش کی جو کہ قوانین سے مطابقت نہ رکھنے کی وجہ سے منسوخ کردی گئی،حلقہ پی بی 41آواران سے منتخب مو جودہ وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ایک قرار داد پیش کی جسے منظور کیا گیا،حلقہ پی بی 42پنجگور 1سے منتخب میر رحمت صالح بلوچ نے ایک تحریک التواء پیش کی جو قوانین کے بر خلاف ہونے کے باعث پیش نہ ہوئی جبکہ انہوں نے کل 11قرار دادیں پیش کیں جنہیں منظور کر لیا گیا،حلقہ پی بی 43پنجگور 2سے منتخب حاجی محمد اسلام نے دو تحریک التواء پیش کیں جنہیں قبول کر کے بحث کی گئی ،حلقہ پی بی 44لسبیلہ1سے منتخب پر نس احمد علی احمد زئی نے کل 9سوالات کئے جن میں سے 4کو اجازت دی گئی جبکہ 5نمٹا دئیے گئے انہوں نے ایک تحریک التواء پیش کی جس پر بحث ہوئی ، پر نس احمد علی نے چار قرار دادیں پیش کیں جن میں سے تین منظور جبکہ ایک نمٹا دی گئی انکی جانب سے ایوان میں پیش کئے جانیوالی3توجہ دلائو نوٹسز بھی منظور ہوئے ،حلقہ پی بی45لسبیلہ2سے منتخب سردار محمد صالح بھوتانی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 46خاران سے منتخب میر عبدالکریم نوشیروانی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 47واشک سے منتخب میر مجیب الرحمن محمد حسنی نے صرف تین قراردادیں پیش کیں جنہیں منظور کیا گیا ،حلقہ پی بی 48کیچ 1سے منتخب ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے ایک تحریک استحقاق پیش کی جسے کمیٹی کے سپر د کیا گیا اس کے علاوہ انہوں نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی 49کیچ 2سے منتخب فتح محمد بلیدی اورحلقہ پی بی 50کیچ 3سے منتخب حاجی اکبر آسکانی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش یا جمع نہیں کئے،حلقہ پی بی51گوادر سے منتخب میر حمل کلمتی نے 22سوالات کئے جن میں سے 20ایوان کی میز پر رکھے گئے جبکہ 2کو نمٹا دیا گیا اس کے علاوہ انہوں نے ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش نہیں کئے،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر رقیہ ہاشمی نے 4سوالات کئے ان میں سے 2کو اجازت دی گئی جبکہ 2کو اجازت نہیں دی گئی،انہوں نے ایک تحریک التواء پیش کی جس پر بحث ہوئی، جبکہ انکی جانب سے 4قرار دادیں بھی پیش ہوئیں جن میں سے تین کو نمٹا یا جبکہ ایک کو منظور کیا گیا ، خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی ثمینہ خان نے 10قرار دادیں پیں کیں جن میں سی8کو منظور ، ایک نمٹائی گئی ،ایک کو منسوخ کیا گیا ،ثمینہ خان کے پیش کردہ 3توجہ دلائو نوٹسز بھی منظور کئے گئے ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی عارفہ صدیق نے 11سوالات کئے جن میں 10کو اجازت جبکہ ایک منسوخ کیا گیا ،انہوں نے ایک تحریک التواء پیش کی جسے نمٹا دیا گیا جبکہ انکی پیش کردہ 4قرار دادوں میں سے 3منظور جبکہ ایک نمٹا دی گئی ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی سپوژمئی اچکزئی نے کوئی اسمبلی سوال ،تحریک استحقاق ،تحریک التوا، پرائیویٹ بل،قرارداد ،توجہ دلائو نوٹس پیش نہیں کئے،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی معصومہ حیات نے 2توجہ دلائو نوٹسز پیش کئے جنہیں منظور کیا گیا ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے 4سوالات کئے جن میں سے تین کو اجازت دی گئی جبکہ ایک نمٹا دیا گیا، انہوں نے 3تحاریک التواء پیش کیںجن میں سے ایک پر بحت ہوئی جبکہ 2کو نمٹا دیا گیا ،یاسمین لہڑی نے 2پرائیو یٹ بل بھی متعارف کروائے ،انکی پیش کردہ 4قرار دادوں میں سے 3منظور جبکہ ایک کو نمٹا دیاگیا، انہوں نے 3توجہ دلائو نوٹسز دئیے جنہیں منظور کیا گیا ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمع اسحاق نے ایک تحریک التواء پیش کی جس پر بحث کی گئی انکی جانب سے پیش کر دہ ایک قرار داد اور ایک توجہ دلائونوٹس کو بھی منظور کیا گیا ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی شاہدہ رئوف نے کل 16سوالات کئے جن میں سے 14کو اجازت دی گئی،انہوں نے 8تحاریک التواء جمع کروائیں جن مین سے ایک پر بحث کی گئی انکی پیش کردہ 6قرار دادوں میں سے 3منظور جبکہ دیگر تین لیپس ہوئیں ،انہوں نے 3توجہ دلائو نوٹسز بھی پیش کئے جنہیں منظور کر لیاگیا ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی حسن با نو نے ایک سوال کیا، 10تحاریک التواء پیش کیں جن میں سے 8کو نمٹا دیا گیا، 13قرار دادیں پیش کیں جن میں سے 6منظور ،4منسوخ جبکہ ایک نمٹا دی گئی ،انکا پیش کردہ 1توجہ دلائونوٹس ایوان نے منظور کیا ،خواتین کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی کشوراحمد جتک نے 1قرار داد اور 1توجہ دلائو نوٹس پیش کیا جنہیں منظور کر لیا گیا ،اقلیت کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی انیتا عرفا ن نے ایک پر ائیویٹ بل،2قرار دادیں اور ایک توجہ دلائو نوٹس پیش کئے جنہیں منظور کیا گیا ،اقلیت کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی ولیم جان برکت نے 3قرار دادیں پیش کیں جن میں 2منظور جبکہ ایک کو نمٹا دیا گیا ،اقلیت کی مخصوص نشست پر رکن صوبائی اسمبلی گھنشام داس نے ایک قرار داد پیش کی جسے منظور کر لیا گیا

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں