عمران خان کے یوٹرن کو فالو نہیں کرسکتا، شہباز شریف اور عمران خان سے نظریاتی اختلافات ہیں، بلاول بھٹو

جب تک حالات کو بہتر نہیں بنائیں گے کرپشن بڑھتی رہے گی، سب کیلئے یکساں قانون ہونا چاہیے، مشکل حالات کے باوجود الیکشن لڑ رہے ہیں،اگر افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں تو پاکستان کے عوام بھی اپنا جمہوری حق استعمال کریں گے، ہمیں اپنے معاشی صورتحال کو دیکھ کر تجزیہ کرنا ہو گا، عالمی برادری سے تلخ تعلقات ہیں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 16 جولائی 2018 16:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کے یوٹرن کو فالو نہیں کرسکتا، میراعمران خان اور شہباز شریف کے درمیان اختلافی فرق ہے، جب تک حالات کو بہتر نہیں بنائیں گے کرپشن بڑھتی رہے گی، سب کیلئے ایک یکساں قانون ہونا چاہیے، مشکل حالات کے باوجود الیکشن لڑ رہے ہیں،اگر افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں تو پاکستان کے عوام بھی اپنا جمہوری حق استعمال کریں گے، ہمیں اپنے معاشی صورتحال کو دیکھ کر تجزیہ کرنا ہو گا، عالمی برادری سے تلخ تعلقات ہیں۔

وہ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں پر توجہ دی، پیپلز پارٹی نے جمہوریت کی راہ میں رکاوٹوں کا سامنا کیا، پی پی نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو اختیارات دیئے، پیپلز پارٹی کا بنیادی مقصد عوام کے مسائل حل کرنا ہے، میں عمران خان کے یوٹرن کو فالو نہیں کرسکتا، عمران خان نے پانچ سال کے پی میں حکومت کی،90دنوں کے اندر کرپشن کے وعدے پورے نہیں کئے گئے، جب تک ہم حالات کو بہتر نہیں بنائیں گے تو کرپشن بڑھتی رہے گی، سب کیلئے ایک یکساں قانون ہونا چاہیے، نیشنل ایکشن پلان ہم نے مل کر بنایا تھا، نیشنل ایکشن پلان ایک کاغذی پلان تھا، نیشنل ایکشن پلان کو ہم نے بہتر بنا کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے، بڑی بڑی کالعدم تنظیموں کے بینرز لگے ہوئے ہیں، میں پاکستان پیپلز پارٹی کی مہم کیلئے لڑ رہا ہوں، عوام میرے ساتھ ہیں، میرا عمران خان اور شہباز شریف کے درمیان اختلافی فرق ہے، کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی، دہشت گردی کے زیادہ واقعات بلوچستان میں ہوئے، جو بھی حکومت بنائے گا اسے ان چیلنجز کا سامنا کرنا ہو گا، تمام مشکلات کا سامنا پیپلز پارٹی نے بخوبی کیا اور پاکستان کو بھی مشکلات سے نکالا، کے پی میں احتساب نہیں ہوا2013کے الیکشن میں بھی دہشت گردوں نے اعلان کیا تھا کہ یہ پارٹی اچھی اور یہ بری ہے، اب 2018میں بھی دہشت گردی کے واقعات وقوع پذیر ہورہے ہیں، کوئٹہ واقعہ کے بعد الیکشن مہم ملتوی کی، ہر جگہ میرا جوش و جذبے سے استقبال کیا گیا،پیپلز پارٹی کے عوام ہمارے ساتھ ہیں، عوام چاہتے ہیں کہ بھٹو کا پاکستان بنے، اگر افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں تو پاکستان کے عوام بھی اپنا جمہوری حق استعمال کریں گے، ملک میں اتنے مواقع نہیں ملے کہ مشاورت ہو سکے،ہمیں اپنے معاشی صورتحال کو دیکھ کر تجزیہ کرنا ہو گا، عالمی برادری سے تلخ تعلقات ہیں، مشکل حالات کے باوجود الیکشن لڑ رہے ہیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں