پشاور، بنوں اور مستونگ کے پے در پے سانحات کے بعد نگران حکومت کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چا ہیے

ْسانحات کے بعد ’’ہائی الرٹ‘‘ کا دعویٰ بعد از مرگ واویلا ہے جس سے کچھ حاصل نہیں ہوسکے گا ترجمان جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد کا مشرقی بائی پاس ، سبزل روڈ سمیت مختلف علاقو عوامی اجتماعات سے خطاب

پیر 16 جولائی 2018 18:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور این اے 266سے قومی اسمبلی کے لیے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پشاور، بنوں اور مستونگ کے پے در پے سانحات کے بعد نگران حکومت کو اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چا ہیے ، ان سانحات کے بعد ’’ہائی الرٹ‘‘ کا دعویٰ بعد از مرگ واویلا ہے جس سے کچھ حاصل نہیں ہوسکے گا ،وہ سانحہ مستونگ پر دو روز انتخابی مہم کی معطلی کے بعد مشرقی بائی پاس ، سبزل روڈ، موسیٰ کالونی ،کیچی بیگ، ملاخیل آباد، اور کلی قمبرانی میں عوامی اجتماعات اور کارنر میٹنگوں سے خطا ب کررہے تھے ۔

ان کے ہمراہ پی بی 30کے امیدوار مولانا حکیم محمد عیسیٰ، پی بی 31کے امیدوار میر اسحاق ذاکر شاہوانی،مولوی وزیر محمد بڑیچ،میر شبیر کرد، مولوی محمد ساسولی، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ، سردار احمد خان شاہوانی، حافظ زبیر احمد، میر حشمت لہڑی، حافظ دوست محمد، زاہد حسین رند، سردار اسد شاہوانی ، حاجی ایوب ملاخیل، صالح محمد پرکانی نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

حافظ حسین احمد نے کہا کہ مین سریاب روڈ کے دس کلو میٹر مسافت میں صوبائی پولیس، لیویز، بلوچستان ریزرو اور ٹریفک پولیس کا ایک سپاہی بھی اپنی ڈیوٹی اور فرائض کی ادائیگی کے لیے موجود نہیں ہے جبکہ اربوں روپے سیکورٹی کے میں بجٹ رکھے جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نگرانوں کا سیاسی جماعتوں کے انتخابات میں نامزد امیدوار کو اپنی ذاتی سیکورٹی رکھنے کا مشورہ ایک بھونڈا مذاق ہے ،اس طرح اسلحہ کی نمائش اور مد مقابل امیدواروں اور ان کے حامیوں کے درمیان تصادم کا خطرہ ہے اور اسلحہ کی لائسنس کی عدم فراہمی کے باعث غیر لائسنس یافتہ اسلحہ کی بھر مار اور لاقانونیت بھی پروان چڑہ سکتی ہے ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ نگران حکمران بھرپور پروٹوکول اور سیکورٹی کے حصار میں قدم رنجہ فرما رہے ہیں ان کو عوام اور خصوصاً سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدواروں کی مشکلات اور خطرات کا بھی ادراک ہونا چا ہیے ، جمعیت کے رہنما نے توقع ظاہر کی کہ حکمران حالات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے فول پروف اقدامات اور موثر پالیسی مرتب کریں گے تاکہ عام انتخابات کا پرامن انعقاد ممکن ہوسکے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں