بلوچستان کے مسئلہ کے حل کیلئے تمام طبقوں کو اپنے اختلافات ختم کرکے بلوچستان بچا ئو کے نکتہ پر متحد ہونا پڑے گا

جمعیت علمائے اسلام کے رہنما ء حافظ حسین احمد کا انتخا بی اجتما عات سے خطاب

منگل 17 جولائی 2018 18:50

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جولائی2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور این اے 266سے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسئلہ کے حل کے لیے علما کرام ، سیاسی رہنما، قبائلی عمائدین ، سادات کرام ، وکلا اور تمام دیگر طبقوں کو اپنے اختلافات ختم کرکے بلوچستان بچا کے ایک نکتہ پر متحد ہونا پڑے گا، اور اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کا تعاون ضروری ہے، ان خیا لات کا اظہار انہو ں نے منگل کو اپنی انتخا بی مہم میں عوا می اجتما عات سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ، ان کے ہمراہ پی بی 32کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری، پی بی 31کے امیدوار میر اسحاق ذاکر شاہوانی، پی بی 30کے امیدوار مولانا حکیم محمد عیسی، میر حشمت لہڑی، حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ، مولوی عبدالغنی، مولوی محمد ساسولی، میر شبیر احمد کرد، حافظ زبیر احمد، سردار احمد خان شاہوانی، مفتی امتیاز ، حافظ عبدالظاہر اور زاہد حسین رند نے بھی خطاب کیا، حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ بدامنی اور احساس محرومی کا خاتمہ ایک ساتھ ہونا چاہئے اور اس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مخلصانہ طور پر تعاون کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے قبائلی روایتی معاشرہ میں اس قسم کے معاملات اور تنازعات کے لیے علمائے کرام، سرداران قوم ، قبائلی عمائدین، سادات کرام، وکلا غرض تمام طبقات ملکر جرگہ کے ذریعے اپنا موثر کردار ادا کرتے ہوئے آئے ہیں، لیکن بدامنی سے بارہ سال کے تازہ ترین عرصہ میں ایسی کوئی موثر کوشش نہیں گئی لیکن اس کے علاوہ اس کا کوئی مستقل حل نہیں، حافظ حسین احمد نے کہا کہ اللہ کرے کہ انتخابات کا مرحلہ پر امن اور منصفانہ طور پر انجام پائے اس کے فورا بعد بلوچستان کے تمام قائدین، رہنماں کو اس ایک نکاتی ایجنڈا پر لانا ہوگا، اب تک کئے گئے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ یہ روائتی مجرب نسخہ کا استعمال اب ناگزیر ہے ، جمعیت کے رہنما نے کہا کہ اس ضمن میں جن رہنماں ، قبائلی عمائدین ، علما کرام نے انفرادی طور پر جو کوششیں کیں ان کے بارے میں بھی ایک دوسرے کو اعتماد میں لیا جائے لیکن مکمل کامیابی کے لیے اصل فریقین اور اسٹیک ہولڈرکی سنجیدگی ضروری ہے ، انہوں نے توقع ظاہر کی کہ بلوچستان کی تجربہ کار اور مخلص قائدین اس تجویز بارے ضرور غور کریں گے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں