آئین سے ماوراء کوئی بھی اقدام مثبت نتائج نہیں دے سکتا ،

صوبے کی پسماندگی کے ذمہ دار مرکز میں بیٹھے پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی ہیں جو خود کو پشتونوں اور بلوچوں کا غمخوار کہتے ہیں، ڈاکٹر عنایت اللہ ،عبدالخالق ہزارہ اور دیگر کا انتخابی اجتماع سے خطاب

منگل 17 جولائی 2018 23:53

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جولائی2018ء) عوامی نیشنل پارٹی اور ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنماؤں نے آئین اور قانون کی بالادستی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین سے ماوراء کوئی بھی اقدام مثبت نتائج نہیں دے سکتا ، صوبے کی پسماندگی کے ذمہ دار مرکز میں بیٹھے پالیسی سازوں کے ساتھ ساتھ وہ لوگ بھی ہیں جو خود کو پشتونوں اور بلوچوں کا غمخوار کہتے ہیں، کوئٹہ کسی بھی زاویے سے ایک صوبے کا مرکزی شہر اور دارلحکومت معلوم نہیں ہوتا کیونکہ ا س شہر کو آج تک مقامی قیادت نصیب نہیں ہوئی کوئٹہ کے اصل باشندوں کو چھوڑ کرا گر باقی اضلاع کی قیادت کوئٹہ پر مسلط کرنے کے نتائج سب کے سامنے ہے اب وقت آگیا ہے کہ کوئٹہ کے عوام یہ عہد کرلیں کہ نفرتوں کی سیاست کرنے والوں کو مستردکرتے ہوئے تمام اقوام کی ترقی ، خوشحالی اور یکجہتی کے لئے کام کرنے والی حقیقی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی مرکزی رہنمائ ڈاکٹر عنایت اللہ خان ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی چیئر مین وپی بی 27سے دونوں پارٹیوں کے مشترکہ امیدوار عبدالخالق ہزارہ ، عوامی نیشنل پارٹی کے سینئر نائب صدر و این اے 265پر اے این پی و ایچ ڈی پی کے مشترکہ امیدوار ،نوابزادہ عمر فاروق کاسی ،پی بی 29پر اے این پی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار حاجی عبدالرزاق لانگو ،علاؤ الدین کاکڑ ملک ابرا?یم کاسی اور دیگر مقررین نے ارباب ہاؤس میں اے این پی کے زیراہتمام انتخابی مہم کے سلسلے میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ صوبے کا مرکزی شہر ہے جو پشتون ، بلوچ ، ہزارہ ، اور پنجابی سمیت تمام اقوام کا مشترکہ گھر اور ایک حسین گلدستہ ہے بعض عناصر شہر میں صدیوں سے آباد اقوام کے مابین نفرتیں پھیلا کر اپنی منفی سیاست کا فروغ چاہتی ہیں مگر ہم نے مل کر ان کی سازشوں کو ناکام بنانا ہے اے این پی اور ایچ ڈی پی ترقی پسند قوم دوست جماعتوں اور قوتوں کے ہمراہ اگلے عام انتخابات کا انتخابی معرکہ سرکرنا چاہتی ہیں دونوں جماعتوں کے مابین جوا نتخابی اتحاد ہوا ہے اس کے انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے اتحاد میں دیگر جمہوری ، قوم دوست اور وطن دوست ترقی پسند قوتوں کو بھی شامل کیا جارہا ہے ہمارے دروازے ان کے لئے کھلے ہیں اورجمہوری ، قوم دوست ، وطن دوست ترقی پسند سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہورہی ہے تاکہ ہم سب مل کر شہر کے مسائل حل کرسکیں اورصوبے کے عوام کو حقوق سے محروم رکھنے والوں کا محاسبہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے تمام تر دعوؤں اور وعدوں کے باوجود صوبے کے عوام کے لئے کچھ بھی نہیں کیا حتیٰ کہ سی پیک منصوبے میں پشتونوں کے تسلیم شدہ مطالبے مغربی روٹ پر بھی عملدرآمد نہیں کرایا جاسکا کیونکہ انہیں خدشہ تھا کہ اس طرح بڑا اتحادی ناراض ہوجائے گا ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اس صورتحال کی ذمہ داری صرف اسلام آباد میں بیٹھے حکمرانوں اور پالیسی سازوں پر ہی عائد نہیں ہوتی بلکہ خود کو پشتونوں اور بلوچوں کا غمخوار کہنے والے بھی اس میں برابرکے شریک ہیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں