پیپلزپارٹی کی جانب سے ایک بار پھر’’میثاق جمہوریت‘‘ کا عندیہ ہمارے لیے غیرمتوقع نہیں،

کاش ماضی میں ’’میثاق جمہوریت ‘‘ کرنیوالے جمہوریت کی ساکھ کو قائم رکھتے تو باریاں لینے والے اب احتساب عدالت میں اپنی ’’باری‘‘ کا انتظار نہ کررہے ہوتے،ترجمان جمعیت علمائے اسلام حافظ حسین احمد

بدھ 18 جولائی 2018 21:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور این اے 266 سے قومی اسمبلی کے لیے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمدنے کہاہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے ایک بار پھر’’میثاق جمہوریت‘‘ کا عندیہ ہمارے لیے غیرمتوقع نہیں، آصف علی زرداری اور فریال تالپور کیخلاف نیب کی جانب سے مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں طلبی کے بعد مسلم لیگ ن سے قربت کی راہ نکالنے کیلئے اس قسم کے کسی بھی اقدام کی توقع کی جارہی تھی، کاش ماضی میں ’’میثاق جمہوریت ‘‘ کرنیوالے جمہوریت کی ساکھ کو قائم رکھتے تو ماضی میں اقتدار کی باریاں لینے والے اب احتساب عدالت میں اپنی ’’باری‘‘ کا انتظار نہ کررہے ہوتے۔

وہ اپنی انتخابی مہم میں کلی ترخہ، سبزل روڈ، دیبہ اور کلی شاہوزئی میں کارنرمیٹنگز اور دفاترکے افتتاح کے بعد خطاب اور میڈیاسے گفتگو کررہے تھے۔

(جاری ہے)

ان اجتماعات سے پی بی 30 کے نامزد امیدوار مولوی حکیم محمدعیسیٰ ، ترخہ یونٹ کے امیر امین جان، مولوی وزیر محمدبڑیچ، مولوی عبدالحنان ، سردار احمد خان شاہوانی ، حافظ منیراحمدایڈوکیٹ ، تاج محمد رند، حافظ زبیر احمد، مولوی محمدساسولی ، مفتی نصیراحمد ، حافظ دوست محمداور زاہدحسین رند نے بھی خطاب کیا۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ کاش ماضی میں ’’میثاق جمہوریت ‘‘ کرنیوالے جمہوریت کی ساکھ کو قائم رکھتے تو ماضی میں اقتدار کی باریاں لینے والے اب احتساب عدالت میں اپنی ’’باری‘‘ کا انتظار نہ کررہے ہوتے۔انہوں نے کہاکہ کیا پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن پر اب اعتماد کریگی اورکیا تحریک انصاف کو سینٹ الیکشن کی طرح قربت کا موقع فراہم کیا جائیگایہ وہ سوالات ہیںجن کا جواب آنا ضروری ہے، جمعیت کے رہنما نے کہاکہ اس قسم کے اقدامات سے اب ہونے والی ’’انہونی ‘‘کو روکنا ممکن نہیں ہوگا۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں