ہم نے بلا تفریق وتمیز ، رنگ ،نسل ومذہب ہر علاقے میں ترقیاتی کام کیے جس کی مثال ملنا مشکل ہے،سینیٹر عثمان خان کاکڑ

بدھ 18 جولائی 2018 23:15

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جولائی2018ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سنیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا ہے کہ پشتونخوامیپ نے ہمیشہ پشتون ہزارہ کے درمیان محبت اور بھائی چارے کی فضا قائم کی ہے ، پشتونخوامیپ ان قوتوں کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیگی جو ہمارے درمیان نفاق پیدا کرنا چاہتی ہے، پشتونخوامیپ ایک انسان کا دوسرے انسان پرظلم ، ایک طبقے کا دوسرے طبقے پر بالادستی اور ایک مذہب کے ماننے والوں کا دوسرے مذہب کے ماننے والوں پر زبردستی نظریہ مسلط کرنے کے سخت خلاف ہے ، ہم نے بلا تفریق وتمیز ، رنگ ،نسل ومذہب ہر علاقے میں ترقیاتی کام کیئے جس کی مثال کئی بھی ملنا مشکل ہے ، چند لوگ معمولی مراعات کیلئے اپنے مادر وطن کے خلاف سازش کرتے ہیں جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں، ہماری خواہش اور جدوجہد ہے کہ انتخابات اپنے وقت پر اور انتہائی پر امن ماحول میں ہو اور سب کو اس کیلئے کام کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

وہ ہزارہ ٹائون میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب سے خطاب کر رہے تھے ۔اجتماع سے این اے 264سے پارٹی کے نامزد امیدوار حاجی عبدالرحمن بازئی ، پی بی26کوئٹہIIIسے پارٹی کے نامزد امیدوار محمد مہدی ہزارہ ، امان اللہ ہزارہ ، نور محمد خان ، اختر محمد لونی ، محمد نعیم پیر علیزئی نے بھی خطاب کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ہزارہ ٹائون یونین کونسل سے اگر چہ پشتونخوامیپ کے امیدوار کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود سابقہ حلقہ پی بی6کے دیگر حلقوں وعلاقوں کے عین مساوی کروڑوں روپے کے ترقیاتی کام ہزارہ ٹائون میں بھی ہوئے جس میں ٹیوب ویل نصب کیئے ، سڑکوں کی تعمیر کی گئی ، ٹف ٹائل ، سپورٹس فنڈز ،سکالرشپ ،میڈیکل فنڈ، نالیوں وگلیوں کی تعمیر اور دیگر عوامی فلاح وبہود کے سکیمات پائے تکمیل تک پہنچائیں گئے ۔

کیونکہ ہمارے لئے اپنے تمام شہری اور عوام کی برابر حیثیت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک انتہائی سنگین مسائل سے دوچار ہے تخریب کاری ، دہشتگردی کے واقعات رونماء ہورہے ہیں جس کی ہم پرزور مذمت اور مخالفت کرتے ہیں ۔ ہم اچھے اور برے دہشتگردی کی تفریق کی سخت خلاف ہے دہشتگرد دہشتگرد ہے جسے تمام ملکی اداروں کو ایک نگاہ سے دیکھنا ہوگا یہ نہیں ہوسکتا کہ جو مخصوص اداروں کے مفادات کیلئے دہشتگردی کرے تو وہ ٹھیک ہیں اور دوسرے غلط ہیں۔

ملکی خفیہ اداروں اور سیکورٹی ایجنسیز کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کا تحفظ کریں نہ کہ دہشتگردوں کے نام پر عوام کو خوفزدہ کرے کہ وہ ہسپتالوں ، بازاروں ، دفاتر اور تعلیمی اداروں کا رخ نہ کرے۔ ہمیں یہ خدشہ ہے کہ یہ تمام کارروائیاں جمہوری قوتوں کو انتخابی مہم سے دور رکھنا، عوام میں خوف وہراس پیدا کرنا اور اپنے نامزد کردہ لوگوں کیلئے راہ ہموار کرنا ہے جو قبل از انتخابات دھاندلی ہے ۔

یہ ریاست عبوری حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کیلئے یکساں مواقع اور سہولیات فراہم کرے تاکہ ہر کوئی اپنا پروگرام عوام تک پہنچائیں اور پھر یہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ وہ جس کو منتخب کرے اسی کو حق حکمرانی حاصل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قائم کرنے کا اختیار عوام کے منتخب نمائندوں کو حاصل ہے فیصلہ عوام کو کرنا ہے نہ کہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ اختیار حاصل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری فوج ، ایف سی ، بیوروکریسی عوام کی منتخب نمائندوں کے پابند ہونا چاہیے نہ کہ وہ منتخب حکومتوں پر اپنی حکمرانی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی کا مقابلہ اس وقت چند پارٹیوں سے نہیں بلکہ ان کے آقائوں سے ہے ۔ ہمارا مقابلہ ان غیر جمہوری قوتوں سے ہے جو عوام کے حق حکمرانی کو تسلیم نہیں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اپیل ہے کہ تمام سیاسی جمہوری قوتیں اور عوام 25جولائی کو پشتونخوامیپ کے نامزد کردہ امیدواروں کو انتخابی نشان ’’درخت ‘‘ پر ووٹ دے تاکہ ہمارے ممبران ایوانوں میں پہنچ کر عوام کے حقوق کی جنگ لڑیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں