سیکورٹی اداروں نے مستونگ خود کش حملہ آور کی شناخت فنگر پرنٹ سے کرلی ہے ،اعتزاز گورایہ

حفیظ نامی شخص سند ھ کے علاقے ٹھٹھہ کا رہائشی تھا، مستونگ کے مقامی افراد نے سہولت کا ری کا کرداد ادا کیا،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی

جمعہ 20 جولائی 2018 00:09

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2018ء) ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ نے کہا ہے کہ سیکورٹی اداروں نے مستونگ خود کش حملہ آور کی شناخت فنگر پرنٹ سے کرلی ہے حفیظ نامی شخص سند ھ کے علاقے ٹھٹھہ کا رہائشی تھا اور مستونگ کے مقامی افراد نے سہولت کا ری کا کرداد ادا کیایہ بات جمعرات کو سی ٹی ڈی کمپلیکس میں ڈی آئی جی کاونٹر ٹریزیزم ڈیپارٹمنٹ اعتزاز گوارایہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،مستونگ کی تحقیقات میں پیش رفت کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی اعتزاز گورایہ نے بتایا کہ خود کش حملہ آور بلوچستان عوامی پارٹی کا جھنڈا اٹھائے چوتھی لائن میں بیٹھا تھا اور نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے اسٹیج پر آتے ہی اٹھا اور اسٹیج کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا انھوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور چوتھی لائن اٹھ کر اسٹیج کے قریب پہنچا تو شہید نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے گارڈ امان اللہ نے پیچھے ہٹانے کی کوشش کی تو دھماکہ ہو گیا انھوں نے کہاکہ خود کش حملہ آور کی شناخت ڈی این اے سے نہیں جائے وقوعہ سے ملنے والی ہاتھ کے فنگر پرنٹ سے کی گئی انھوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کا تعلق میر پور کروٹھٹھہ سند ھ سے تھا جو دو سال تک افغانستان میں رہ کر تربیت کرتا رہا اور اس وقت خود کش حملہ آور کے دو بھائی اور 3بہنیں افغانستان میں ایک کالعدم تنظیم سے منسلک ہیں خودکش بمبار کی شناخت اس کی کی فیملی نے بھی کی ہے انھوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کو پنڈال تک پہنچانے میں مستونگ کے مقامی لوگوں نے سہولت کاری کا کردار ادا کیا جن کی شناخت ہوگئی ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی ہے انھوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور کی شناخت میں سی ٹی ڈی کراچی نے ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیںانھوں نے کہا کہ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیم نے شواہد حاصل کرلیئے ہیں اور رپورٹ مرتب کرنے کے بعد ارسال کریگی کچھ چیزیں زیر تفتیش ہیں فل حال نہیں بتا سکتے پنجاب فرانزک لیب کی ٹیم شواہد اکٹھے کر کے لے گئی ہے اور رپورٹ آنے پر دھماکہ خیز مواد کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا انھوں نے کہا کہ ہم نے کوئی سہولت کار گرفتار نہیں کیا سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں صداقت نہیں اس طرح کی خبروں سے تفتیش متاثر ہوتی ہے اور ضرورت پڑھنے پر پرنٹ و الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کے خلاف کارروائی کرسکتے ہیںمستونگ خود کش حملے میں نوابزادہ میر سراج رئیسانی سمیت 149افراد شہید اور 186زخمی ہوگئے تھے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں